किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

تل ابیب اور حیفا میں موت کا رقص، ایران کے وسیع میزائل حملے سے قابض اسرائیل لرز اٹھا

مقبوضہ بیت المقدس:15جون:اتوار کی صبح قابض اسرائیل پر ایران کی جانب سے کیے گئے وسیع اور ہمہ گیر میزائل و ڈرون حملوں نے صہیونی ریاست کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ تل ابیب، حیفا، رحوفوت اور دیگر علاقوں میں ہونے والی ان حملہ آور کارروائیوں میں اب تک کم از کم ایک درجن صہیونی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 240 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، ان مہلک حملوں میں قابض ریاست کے مختلف حساس اور شہری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں رہائشی عمارتیں، تحقیقاتی مراکز اور بنیادی ڈھانچے شامل ہیں۔ خاص طور پر تل ابیب اور اس کے نواحی علاقوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جہاں شہر بات یام کو "شدید ترین تباہی کا شکار علاقہ قرار دیا جا رہا ہے۔ قابض صہیونی حکام نے تصدیق کی ہے کہ صرف بات یام کے علاقے میں میزائل گرنے کے مقام پر 35 افراد لاپتہ ہیں۔ اسرائیلی ویب سائٹ "والا نے بتایا کہ بات یام اور رحوفوت کے شہروں میں 140 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور چار افراد کی جانیں چلی گئیں۔ جبکہ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق مجموعی طور پر 5 صہیونی ہلاک ہوئے، جن میں چار کا تعلق حیفا سے ہے۔ تل ابیب میں بھی درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج نے ان واقعات کی حساسیت کے پیش نظر چار بڑے حملوں کی تفصیلات نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست اندرونی طور پر خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایک بڑے تحقیقاتی مرکز کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ اس کے تجربہ گاہوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رحوفوت میں واقع "معہد وائزمین برائے سائنسی تحقیق بھی ان حملوں میں بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے "فارس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران نے ان حملوں میں جدید ترین میزائل سسٹمز استعمال کیے، جن میں "عماد، "قادر اور "خیبر شامل ہیں۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی "ارنا نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ حیفا پر داغا گیا ایک میزائل فرآواز (Hypersonic) نوعیت کا تھا، جو بیحد تباہ کن اور تیز رفتار ہوتا ہے۔ ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اتوار کی صبح ایک اور تازہ میزائل حملہ کیا، جس میں قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے والے مراکز اور توانائی سپلائی کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملے قابض اسرائیل کی حالیہ درندگی اور جارحیت کے جواب میں کیے گئے۔ "فارس نے مزید بتایا کہ ان حملوں میں جو میزائل استعمال کیے گئے وہ مکمل طور پر ٹیکنیکل، گائیڈڈ، ٹھوس ایندھن والے اور شدید دھماکہ خیز صلاحیت کے حامل تھے، جو دشمن کے اندر گہرائی تک تباہی پھیلانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ایران کے ایک اعلی سکیورٹی عہدیدار نے الجزیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس جنگ کو طویل المدت جنگ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران نے یہ جنگ شروع نہیں کی، مگر اس کے اختتام کا فیصلہ ایران ہی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے نتائج قابض وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی حکومت کا خاتمہ اور اس کے پورے سیاسی نظام کا انہدام ہو سکتے ہیں۔ یہ مہیب حملے فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی، مظالم اور قابض اسرائیل کی درندگی کے خلاف ایک فطری اور ناگزیر ردعمل ہیں۔ وہ ریاست جو برسوں سے غزہ، مغربی کنارے اور پورے فلسطین میں معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں پر بم برساتی رہی ہے، اب خود اپنی سرزمین پر عدم تحفظ اور تباہی کی اذیت کا سامنا کر رہی ہے۔ مزاحمت کے یہ بادل اب پوری صہیونی ریاست پر منڈلا رہے ہیں، اور ظالموں کو اپنے ہی ظلم کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے