किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے ملائیشیا کاہزار بحری جہازوں کا بیڑا شروع کرنے کا اعلان

کوالالمپور :15جونـ:ملائیشیا کی سول سوسائٹی تنظیموں نے غزہ کے مظلوم عوام کی امداد اور قابض اسرائیل کے مسلط کردہ ظالمانہ محاصرے کو توڑنے کیلئے ایک غیر معمولی اور تاریخ ساز عالمی اقدام کا اعلان کر دیا ہے، جسے ہزار جہازوں کا بیڑا کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بیڑا دنیا بھر سے، مختلف براعظموں سے، ہزار سے زائد کشتیوں کے ذریعے قابض ریاست کے ظلم کے خلاف ایک بیدار انسانی ضمیر کی صدا ہوگا۔ یہ اعلان ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقدہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا گیا جہاں اسلامی تنظیموں کے رابطہ بورڈ MAPIM کے صدر عزمی عبد الحمید نے بتایا کہ یہ عظیم الشان مہم دراصل غزہ کے عوام پر قابض اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے نسل کشی جیسے جرائم کے ردعمل میں شروع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کو یورپ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کی کئی تنظیموں کی بڑھتی ہوئی حمایت حاصل ہے۔ عزمی عبد الحمید نے کہا کہ حال ہی میں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے میڈلین نامی امدادی کشتی کو روکے جانے کے واقعے نے دنیا بھر میں ایک بار پھر غزہ میں جاری انسانی المیے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔ اسی سانحے نے بین الاقوامی برادری کو جھنجھوڑا اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کی ایک نئی لہر کو جنم دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہزار جہازوں کا بیڑا سنہ2010 کے مشہور آزادی بیڑے کی نسبت زیادہ منظم، مربوط اور وسیع تر ہوگا، جس کی قیادت معروف امدادی کشتی ماوی مرمرہ نے کی تھی اور جس پر بھی صہیونی درندوں نے وحشیانہ حملہ کیا تھا۔ ملائیشیا کی درجنوں تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس عظیم الشان مہم کے اہم اہداف میں غزہ کا ظالمانہ محاصرہ فوری ختم کروانا، انسانی امداد کی رسائی ممکن بنانا، غزہ کے شہریوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنا اور قابض اسرائیلی قیادت کو جنگی جرائم پر کٹہرے میں لانا شامل ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ مہم دنیا کی حکومتوں کو اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں نبھانے پر مجبور کرے گی، کیونکہ ان حکومتوں کو اپنے شہریوں کی شرکت کی صورت میں تحفظ دینا ہوگا، جو قابض اسرائیل پر بین الاقوامی دبا بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اسی تناظر میں، ملائیشیائی کارکنوں نے کوالالمپور میں ملائیشین انویسٹمنٹ بورڈ کے دفتر کے سامنے ایک پرامن مگر پراثر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی بدنام زمانہ کمپنی "کیٹرپلر سمیت ان تمام کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا، جو قابض اسرائیل کی درندگی کی معاون ہیں۔ کیٹرپلر پر الزام ہے کہ اس کی مہیا کردہ بھاری مشینری فلسطینی گھروں کو مسمار کرنے اور غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر میں استعمال کی جاتی ہے۔ مظاہرین نے ان کمپنیوں کے ساتھ جاری تعلقات کو صریحا نسل کشی میں شراکت داری قرار دیا۔ دوسری جانب MAPIM نے اس عالمی مہم کو وسعت دینے کیلئے کئی عملی اقدامات کا بھی اعلان کیا، جن میں ایک بین الاقوامی سیکریٹریٹ اور ایک مالیاتی فنڈ کا قیام شامل ہے تاکہ بیڑے کے لیے ضروری تکنیکی اور انتظامی تیاریوں کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے دنیا بھر کے اداروں، کمپنیوں اور افراد سے اس انسانیت نواز اقدام میں بڑھ چڑھ کر شرکت کی اپیل بھی کی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ہزار جہازوں کا بیڑا عالمی سطح پر ایک اہم مرکزِ توجہ بننے والا ہے، کیونکہ ایک طرف عالمی برادری کی ہمدردی فلسطینیوں کے ساتھ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف بین الاقوامی ادارے قابض اسرائیل کی نسل کش کارروائیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ایسے میں دنیا کے انسان دوست حلقوں کے لئے یہ تحریک ایک نئی امید اور عملی جدوجہد کی صورت اختیار کر چکی ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے