किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

مہاراشٹر میں ہندی کو زبردستی مسلط کرنے کی کوششوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا: راج ٹھاکرے

ممبئی، 18 جون:ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی قرار دینے کے فیصلے پر ریاستی حکومت کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہندی کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ ہم ہندو ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ہندی ( بولنے والے) بھی ہیں۔ مہاراشٹر کی سمیتا مراٹھی زبان سے وابستہ ہیں اور مراٹھی کو عزت ملنی چاہیے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بدھ کو ہندی زبان کے حوالے سے ایک اہم پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آنے والے انتخابات میں مراٹھی اور ہندی دو گروپوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔زبان کا مسئلہ سیاسی طور پر گرما سکتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں تقسیم اور حکمرانی کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے اور زبردستی ہندی کو مسلط کیا جارہا ہے۔ ایم این ایس کے سربراہ نے خبردار کیا کہ اگر ہندی زبان کو زبردستی مسلط کیا گیا تو مہاراشٹر نو نرمان سینا اپنے طریقے سے جواب دے گی۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر آپ مراٹھی سے محبت کرتے ہیں تو ہندی کو نافذ کرنے کی مخالفت کریں۔ یہ میرا حکومت کو تیسرا خط ہے۔ ہم نے پہلے بھی لکھا تھا کہ محکمہ تعلیم میں مراٹھی اور انگریزی کے بعد ہندی کو صرف ایک آپشن ہونا چاہیے، لازمی نہیں۔ اس کی وجہ سے مراٹھی بولنے والے طلبہ کو پریشانی کا سامنا ہے۔ راج ٹھاکرے نے سوال اٹھایا کہ جب اتر پردیش، بہار یا مدھیہ پردیش میں کوئی تیسری زبان نہیں پڑھائی جاتی تو مہاراشٹر پر ہندی کیوں مسلط کی جارہی ہے؟ اگر گجرات میں ہندی نہیں پڑھائی جاتی تو مہاراشٹر میں کیوں؟ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی جانب سے اسکولوں کو خط بھیجا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ کون سے اسکول زبردستی ہندی پڑھا رہے ہیں۔ ایم این ایس سربراہ نے سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مراٹھی زبان کے احترام کے لیے متحد ہو جائیں اور اس موضوع پر حکومت سے سوالات کریں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے