किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

فلسطین کے متعلق اسلامی ممالک کی خاموشی حیران کن !

تحریر:قاری مدثر جمیل قاسمی ،پربھنی
بذریعہ ضلع نامہ نگار محمد سرور شریف پربھنی

کئی سالوں سے دیکھا جارہا ہے کہ فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیل اور امریکہ اپنی ناپاک ذہنیت کا استعمال کررہے ہیں اور طرح طرح کے حملوں سے فلسطین کو تباہ کررہے ہیں لیکن افسوس کہ مسلم ممالک کی اتنی بڑی تعداد ہونے کے باوجود کسی کی ہمت نہیں ہورہی ہے کہ وہ اسرائیل اور امریکہ کا مقابلہ کرسکے اور فلسطین کے حق میں آواز اٹھا سکے – یہ سراسر فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور نا انصافی ہے – مذہب اسلام کو ماننے اور اپنے آپکو مسلمان کہنے والے یہ ممالک دراصل اپنے ہم مذہب لوگوں کے خیر خواہ نہیں بلکہ دشمنوں کے ساتھی ہے اور مذہب کے غدار ہیں – ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اسلامی ممالک متفقہ طور پر ایک ساتھ ہوکر ایسی ناپاک ذہنیت رکھنے والے حکمرانوں کا مقابلہ کرتے –
لیکن افسوس! آج اگر اسلامی حکومت ہوتی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا دور ہوتا تو یہ دن دیکھنا نہیں پڑتے – کاش کہ صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم ہوتے تو فلسطین پر ظلم ڈھایا نہ جاتا – چھوٹے چھوٹے بچوں اور خواتین پر تشدد نہ کیا جاتا – کاش ایسا ہوتا – لیکن اللہ کی مصلحت کوئی نہیں سمجھتا شاید اللہ کو یہی منظور ہے. لیکن اللہ کی اس آزمائش میں وہ فلسطینی مسلمان کھرے تو اتررہے ہیں لیکن اللہ مدد کا موقعہ اور خدمت کا موقعہ دیکر مسلم ممالک کا بھی امتحان لے رہا ہے – فیصلہ تو اللہ کے ہاتھ میں ہے اور فیصلے کا دن تو مقرر ہے – لیکن جہاں انسانیت کی بات آجائے تو آجکل غیر بھی مدد کیلئے ہاتھ بڑا دیتے ہیں – لیکن فی الحال تو نام نہاد اسلامی ممالک اور بالخصوص عرب ممالک کے بادشاہوں کو اپنی عیاشی اور مستی سے فرصت کہاں ہے – کوئی دولت کے نشے میں دھت ہے تو کوئی یہودیوں کی جانب سے عطا کی گئی عورتوں میں خوش ہے – لیکن سونچنا چاہیے کہ یہ چار دن کی زندگی ہے پھر تو حساب دینا ہے – آج وہ فلسطینی مسلمانوں پر آفت آئی ہے تو کل انشاءاللہ وہ کامیاب بھی ہونگے – اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر جنہوں نے دین کو اور مذہب کو بچایا اور جنہوں نے اللہ کے گھر کی حفاظت کی انکو اللہ رسوا ہرگز نہیں کریگا – ایک دن وہ ضرور فتحیاب ہونگے – انشاءاللہ – لیکن اے عرب ممالک کے حکمرانوں آج تم نے ان معصوموں کا ساتھ نہیں دیا اور انکے شانہ بہ شانہ کھڑے نہیں ہوے تو یاد رکھو اللہ کی لاٹھی میں دیر ہے اندھیر نہیں – کل بروز قیامت اللہ تم سے ضرور سوال کریگا کہ وسائل ہونے اور طاقت ہونے کے باوجود تم نے میرے مظلوم بندوں کا ساتھ کیوں نہیں دیا؟ مذہب اسلان پر آنچ آئی اور مساجد پر حملے ہوتے رہے لیکن تم خواب غفلت کی نیند کیوں سوتے رہے؟ ان سارے سوالات کے جوابات ان اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اللہ کے حضور دینا ہوگا جو آج فلسطین کاساتھ نہیں دے رہے ہیں اور عیش کی نیند لے رہے ہیں – دوسری جانب زرا غور کریں تو معلوم پڑتا ہے کہ شاید ایک دو اسلامی ممالک کے علاوہ بقیہ تمام ممالک اور انکے حکمراں امریکہ اور اسرائیل کے نوالوں پر پلتے ہیں تو بھلا کیسے انکے خلاف آواز اٹھائینگے؟چاپلوسی اور مکاری کی عمدہ مثال ہے یہ اسلامی ممالک –
آج اگر مسلمانوں کو دنیا میں اپنا دبدبہ اور اپنی پہچان باقی رکھنا ہے تو سب سے پہلے یکجا ہوکر ایک مضبوط طاقت بننا ہوگا – ہمارا سیاسی شعور اور ہماری سیاست فی الحال بہت کمزور ہے اسکو پہلے مضبوط کرنا ہوگا – سیاست کیا ہوتی ہے اور کیسے ہوتی ہے اسکو معلوم کرنا ہوگا اور سیکھنا ہوگا، وہ سیاست جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تھی نہ کہ آجکی چاپلوس سیاست – فرقوں فرقوں میں بٹ جانے کے بجائے ایک متحدہ طاقت بن کر دنیا کے سامنے اپنا دبدبہ بنانا ہوگا اور یکجا ہوکر فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دینا ہوگا ورنہ ہماری خاموشی سے ہوسکتا ہے کل بروز قیامت یہ فلسطینی مسلمان اللہ کے حضور ہمارا گریبان پکڑ کر سوال کرینگے کہ تم بے اپنی روزی روٹی اور کھانے پینے کی فکر کی اور ہم بھوکے پیاسے مرتے رہے تمہیں احساس کیوں نہیں ہوا؟
اللہ ہم تمام کو متحدہ طاقت عطا فرماکر فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دینے والا بنائے – آمین

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے