किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

عبید باحسین کی اہم تصنیف ’’ فلسطین، صہیونیت اور بھارت‘‘

تبصرہ: شیخ اکرم، ناندیڑ (9028167307)

  • ایک دانشور کا قول ہے کہ ’’ جو قوم اپنے ماضی کو بھلا دیتی ہے اُس کا مستقبل بھی تاریک ہوجاتا ہے۔‘‘ ناندیڑ کے متوطن نوجوان عبید باحسین کی تصنیف ’’ فلسطین، صہیونیت اور بھارت‘‘ میں فلسطین کی تاریخ کو مختصر لیکن جامع و مدلل انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ جس کو پڑھنے کے بعد قاری کو ارض فلسطین کی اہمیت اور مسئلہ فلسطین کو سمجھنے میں کافی آسانی ہوتی ہے۔ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ءکو حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں جو خون ریزی اور نسل کشی ، ظلم و بربریت کی انتہاء کی ہے اُس پر ہرانصاف پسند شخص صدائے احتجاج بلند کررہا ہے۔ تاہم عوام الناس اور بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور تذبذب کا شکار ہیں، کیونکہ وہ تاریخ و مسئلہ فلسطین سے واقف نہیں۔ موجودہ دور میں جہاں مطالعہ کا ذوق ختم ہوتا جارہا ہے وہیں باطل طاقتیں تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے عوام الناس کو گمراہ کررہی ہیں۔ ایسے حالات میں تاریخ کی مستند ذرائع سے واقفیت کی اہمیت دوچند ہوجاتی ہے۔ مصنف نے کتاب کو سات ( ۷) ابواب میں تقسیم کیا ہے اور دیڑھ سو سے زائد ذیلی عنوانات کے تحت اہم واقعات کو قلمبند کیا ہے۔ جس میں فلسطین کا ماضی، فلسطینی قیادت، فلسطین کے موجودہ حالات، مسئلہ فلسطین کے ممکنہ حل اور فلسطین و بھارت کے تعلقات وغیرہ پر روشنی ڈالی گئی۔ اسکے علاوہ مصنف نے کتاب میں صہیونت اور ہندوتوا میں مماثلت کے پہلوئوں کو اُجاگرکرتے ہوئے باطل طاقتوںکی ذہنیت کو بے نقاب کیا ہے۔ مذکورہ کتاب نہ صرف فلسطین کے مسئلہ کو سمجھنے میں ممید و مددگار ہوگی بلکہ حق و انصاف کیلئے صدائے احتجاج بلند کرنے کے لیے محرک بھی ثابت ہوگی ۔واضح رہے کہ عبید باحسین کا شمار اُن نوجوانوں میں ہوتا ہے جو سماج میں ہورہے ظلم و زیادتی کے خلاف میدان عمل کے ساتھ ساتھ اپنے قلم سے بھی آواز بلند کرتے ہیں۔ مہاراشٹر کے ناندیڑ سے تعلق رکھنے والے عبید باحسین پونے شہر کے انجینئرنگ کالج میں میکانکل ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر رہ چکے ہیں۔ فی الحال وہ ایک معروف کمپنی میں آئی ٹی کنسلٹنٹ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ زمانہ طالب علمی سے ہی وہ سماجی اور سیاسی موضوعات پر لکھتے آئے ہیں اور ان کے مضامین قومی و ریاستی سطح کے اخبارات میں شائع ہوئے ہیں۔ خاص کر روہنگیا مسلمانوں، فلسطین، شام اور مختلف سیاسی و سماجی معاملات پر لکھے گئے مضامین کو ملک بھر میں مختلف زبانوں میں شائع کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ہندی میں لکھی کتاب ’ کیا مسلمانوں کو ہتھیار اُٹھانے چاہیے‘ کو امیزون کنڈل پر قارئین نے بہترین تاثرات سے نوازا۔ اُمید ہے کہ عبید باحسین کی نئی تصنیف ’’ فلسطین، صہیونیت اور بھارت‘‘ کو بھی انصاف پسند عوام قدر کی نگاہوں سے دیکھیں گے۔ کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ اُس میں اختصار کو ترجیح دی گئی ہے اور عام فہم الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے جس سے ایک کم پڑھا لکھا نوجوان بھی اچھی خاصی معلومات اخذ کرسکتا ہے۔ مواد کی تلاش، چھان بین اور ترتیب میں کافی محنت ودیانت کا ثبوت دیا گیا ہے۔ اس کتاب کو علم اسٹور اُردو پبلشر نے رنگین ودیدہ زیب سرورق اور 232عمدہ صفحات پر مشتمل شائع کیا ہے ۔ مجموعی طور پر یہ کتاب مسئلہ فلسطین کو بہ آسانی سمجھنے میں مفید ثابت ہوگی۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے، آمین۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے