किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

تیری ہی قدرت سے روشن ہے کائنات تیری

تحریر: مولانا سید میر ذاکر علی محمدی ، پربھنی
9881836729
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

یقینا کوئ ہے ۔ ایسی طاقت ہے جو اتنے بڑے کائناتی نظام کو چلا رہا ہے ۔ وہ طاقت جو فلک سے لیکر زمین اور زمین سے فلک تک اپنی قدرت اور طاقت کا ( demonstration ) مظاہرہ کررہا ہے۔ وہ طاقت جو کن کہتا ہے تو فیکون وہ فوری ہوجاتا ہے۔ جس کو ایک سیکنڈ کا بھی وقت نہیں لگتا۔ وہ جب موت متعین کرتا ہے تو نہ تو دیر ہوتی ہے اور نہ ہی جلد واقع ہوتی ہے۔ وہ تمام ( universe) کائنات کے سسٹم کو ایسے چلا رہا ہے کہ ہماری عقل محسوس بھی نہیں کرسکتی۔ اور اس نے ایک دوسرے پر سات آسمان بناے۔ آپ اگر دیکھوگے تو آپ کو قدرت کی ( creation) تخلیق میں کوئ رخنہ نہ پاوگے۔ خداے برتر کا ارشاد ہے۔ ہم نیچے والے آسمانوں کو چراغ سے آراستہ و پیراستہ کرکے روشن کیا ۔ جو شیطانوں کو مار بھگانے کا ذریعہ بھی ہیں۔ ایک سائنس دان کا تجزیہ ہے ، اور مبنی پر حقیقت ہے۔ دنیا میں جتنی ریت ( sand) ہے اس سے ایک سو دس گناہ زیادہ کائنات میں کرہ ارض سے سو گناہ یا اس سے بھی زیادہ جسمات والے سیارے ہیں۔ ہم ایک مٹھی ریت کو جلد (count ) شمار نہیں کرسکتے۔ اور ہماری زمین ان سیاروں کے مقابل نقطہ کے برابر ہے بھی نہیں۔ جس نے اس بڑی کائنات کو روشن کیا ہے۔ ( Glaxies are vast, sprawilling systems of stars) اس کا خالق (creator ) کتنا عظیم ہوگا۔ اس کی حمد و ثنا میں دنیا کی سمندروں کے پانی کو روشنائ اور اشجار کو اقلام بنادیا جاے ۔ سمندروں کا پانی ختم ہوجائیگا ۔ اور تمام اشجا ر کے اقلام ختم ہوجائنگے۔ لیکن اللہ رب العزت کی حمد و ثنا ختم نہ ہوگی ۔ چنانچہ عقل کو بھی اللہ کی وحدانیت اور اس کی تخلیق کو ماننا پڑیگا۔ جس نے ڈارون کے نظریہ ارتقاء کا قلع قمع کیا۔ روشن کا ئنات کا خالق خدا ہے۔ ڈارون نے جس نظریہ کا حوالہ دیا تھا کہ یہ دنیا کا کوئ خالق نہیں، اور یہ خود بخود وجود میں آئ۔ بندر اور ٹائپ رائیٹر کی جو مثال دی ، اسکو عقل بھی نہیں مانتی ہے کہ دنیا ایک حادثاتی نظام ہے۔ خدا نے ایک مقصد اور سسٹم کے ساتھ اس کائنات کو تخلیق کیا ہے ۔ لو کان فیھما آلھہ الا اللہ لفسدتا ۔ خدا کے تخلیق کی روشن دلیل یہ ہے ، اگر دنیا اور کائنات میں اللہ کے علاوہ اور کوئ ہوتا تو کائنات کے نظام میں بگاڑ اور خرابی آتی۔ کیونکہ کسی جامعہ یا یونیورسٹی کے دو کل گرو نہیں ہوسکتے۔ ایک کالج کے دو پرنسپال نہیں ہوتے۔ کسی اسکول کے دو صدر مدرس نہیں ہوسکتے۔ پھر کیسے ہوسکتا ہے کہ اس کائنات کا سسٹم چلانے والا اللہ کے علاوہ اور کوئ ہو۔ اسی لئے اللہ نے فرمایا ، میری عبادت کرو اور شرک سے بچو۔ جب ابراہیم علیہ السلام نے چاند کو دیکھا اور کہا، یہ میرا رب ہے۔ جب چاند غروب ہوا کہا یہ رب نہیں ہوسکتا۔ سورج کو دیکھا تو کہا یہ بڑی جسامت والا ہے۔ یہ میرا رب ہے۔ جب سورج بھی غروب ہوا کہا ۔ یہ میرا رب نہیں ہوسکتا۔ بلکہ یہ مخلوق ہے۔ جس کو ایک بڑی طاقت نے پیدا کیا ہے۔ جو اپنے مقررہ وقت تک قائم ہیں۔ (The concept of multiple deties or God is explored various philosophical and theological frame work. If two God existed with potencially deferings wills or intentions, it could indeed lead to) ابراہیم علیہ السلام چاند سورج کو دیکھ کر ان کے خدا ہونے کی نفی کی ، اور کہا کہ خدا وہ ہے جس نے ساری کائنات کو پیدا کیا۔ اب لیجئے آج کل ایک پروگرام اسمارٹ لنک ، smart link کا پروگرام چل رہا ہے عربی میں اسکو الزکاء الاصطناعی ، یعنی مصنوعی عقل ( Artificial intellect ) بھی کہا جاتا ہے ۔اس مصنوعی عقل کے نام سے پروگرام منعقد ہوتے رہتے ہیں ۔ امریکہ نے اس مصنوعی عقل کو بنایا ہے۔ اس مصنوعی عقل کو ایک عربی شخص نے سوال کیا کہ سمجھو میرا کوئ دین نہیں پھر بھی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کون سا دین صحیح اور کامل ہے۔ کس دین کو اپنانا چاہیے۔ اور کیوں اپنانا چاہیے؟ اور دنیا کیوں بنی ہے ؟ اور کس نے بنایا ہے۔ اس مصنوعی عقل نے حیرت انگیز اور بہترین جوابات دئے۔ اس نے کہا کہ یہودیت اپنی کتاب سے ہٹ گئے ہیں اور کنارہ کشی کئے ہوے ہیں۔ اسی طرح عیسائیت بھی ۔ اور رہا بودھسٹ تو یہ انسانوں کے ہاتھوں تخلیق پایا ہے۔ وہ مزید کہتا ہے کہ بودھی ازم میں یہ کنسیپٹ نہیں ہے کہ بوددھا ایک بھگوان کی حیثیت رکھتے ہو۔ بلکہ وہ ایک انسان ہے جنہوں لوگوں کو اپنی کوشش سے اچھائ کی طرف راغب کیا۔( In Buddhism, Buddha is cosidered a human, being who achived enlightenment through his own efforts. He is not worshiped. اور پھر اس مصنوعی عقل نے کہا کہ عقل کو تسلیم کرنا پڑیگا کہ اس نظام کائنات کو چلانے والی یقینا کوئ بڑی طاقت ہے ۔ ورنہ کائنات کا نظام اتنے خوب تر انداز میں نہیں ہوتا۔ اور دنیا کا وجود ختم ہوجاتا۔ اس روشن کائنات کو چلانے والی اللہ کی ذات ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کائنات میں جتنی اشیاء ہیں ، اللہ کی حمد س ثناء بیان کرتی ہے۔ لہذا قرآن کریم تمام باطل نظریات کی نفی کرتا ہے۔ اور وہی اس وسیع ترین کائنات کا خالق و مالک ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close