किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

دوستوں کی تلاش میں احتیاط کی ضرورت

تحریر:عارف عزیز (بھوپال)

خالص مادّہ پرستانہ سوچ نے زندگی کے بیشتر امور کو خود غرضی اور مفاد پرستی کے جال میں پھنسا دیا ہے۔ جو زندگی کو متوازن، مستحکم اور دانش مندانہ انداز سے بسر کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں ان کے لئے یہ صورت حال انتہائی پریشان کن ہوتی ہے۔ ماحول میں پیدا ہونے والی خرابیوں کے ہاتھوں رشتوں اور تعلقات میں در آنے والی کشیدگی، بدگمانی اور عدم توازن دور کرنے کی کوشش میں بالعموم ناکام رہنے کی صورت میں جب مخلص دوستوں کی تلاش ہوتی ہے تو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مخلص دوستوں کی تلاش عام طور پر ناکام کیوں رہتی ہے؟ اس سوال پر غور کرنے کی زحمت کم ہی گوارا کی جاتی ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ مخلص دوستوں کی تلاش کے حوالے سے ہم ایک بنیادی غلطی کرتے ہیں۔ کسی سیانے کا مقولہ ہے کہ دنیا میں آدھے لوگ اس لئے دکھی ہیں کہ غلط لوگوں سے امیدیں وابستہ کر بیٹھتے ہیں اور باقی آدھے اس لئے دکھی رہتے ہیں کہ سچے اور کھرے لوگوں پر شک کرتے رہتے ہیں۔
امید ہر ایک سے وابستہ نہیں کی جاتی اور ہر ایک کو شک کی نظر سے نہیں دیکھا جاسکتا۔ دنیا طرح طرح کے لوگوں سے بھری پڑی ہے۔ جو اچھے ہیں وہ ہر حال میں اچھے ہی رہتے ہیں اور جنہوں نے طے کر لیا ہے کہ برے ڈھنگ سے جینا ہے انہیں دنیا کی کوئی طاقت ڈھنگ سے زندگی بسر کرنے کی تحریک نہیں دے سکتی۔ جب ہم کسی مخلص دوست کی تلاش میں نکلتے ہیں تو کبھی کبھی کسی کی اداکاری سے متاثر ہوکر اسے اپنا سمجھ لیتے ہیں، امیدیں وابستہ کر بیٹھتے ہیں۔ غلط لوگوں سے امیدیں وابستہ کرنے کا وہی نتیجہ برآمد ہوتا ہے جو ہونا چاہیے۔ یعنی ہم بالآخر پچھتاوے سے دوچار ہوتے ہیں۔ دنیا اداکاروں سے بھری پڑی ہے۔ ہر ایک پر آنکھ بند کرکے بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اور دوسری طرف انہیں بھی شناخت کرنا لازم ہے جن میں خلوص پایا جاتا ہے۔ خلوص کی قدر کی جانی چاہیے۔ اگر ہم کسی معاملے میں دھوکا کھانے کے بعد ہر ایک پر شک کرتے رہیں تو کبھی کسی کا خلوص پانے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔
نئے اور مخلص دوست تلاش کرنے کے معاملے میں ہمیں غیر معمولی احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ خلوص اور خلوص کی اداکاری کا فرق جاننے کی صلاحیت ہم میں ہونی ہی چاہیے۔ کوئی ہمارے لئے مخلص ہو تو اس کو موزوں رسپانس دیا جانا چاہیے۔ کسی بھی کھرے اور سچے انسان کو اگر بروقت مناسب جواب ملے تو تعلقات میں استحکام پیدا کرنا زیادہ دشوار ثابت نہیں ہوتا۔
نئے مخلصانہ اور بارآور تعلقات استوار کرنے کے معاملے میں عوام کے ساتھ قوموں اور ملکوں کو ہرقدم بہت سوچ سمجھ کر اٹھانا چاہیے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں صرف خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ کیونکہ تعلقات کا معاملہ بھرپور توجہ اور احتیاط کا طالب رہتا ہے۔ دنیا میں طرح طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ کسی نے دھوکا دے دیا ہے تو سب کو دھوکے باز سمجھنا قرینِ دانش نہیں۔ اسی طور کوئی بہت خلوص سے ملا ہے تو محض اس بنیاد پر سبھی کو مخلص سمجھ لینا معقول رویہ نہیں۔ تعلقات بہت سی غیر معمولی احتیاط چاہتے ہیں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے