किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

خدا کا شکر ہے ہم مسلمان ہیں

اثر خامہ: سید آصف ملی ندوی
( امام و خطیب مسجد غنی پورہ، ناندیڑ)

ان دنوں ہمارے بھارت کی ریاست اُترپردیش کے پریاگراج میں برادران وطن کا ایک مذہبی میلہ لگا ہوا ہے جس کو کمبھ کا میلہ کہا جاتا ہے، ہندو عقیدے کے مطابق اس میلے کا مقصد گنگا جمنا اور سرسوتی جیسے مقدس دریاؤں میں اشنان ( غسل) کرنا ہے جس سے ان کے سارے پاپ ( گناہ) دھل جاتے ہیں اور انہیں مکتی ( نجات) حاصل ہوتی ہے۔ یہ میلہ ہر 12 سال میں چار مخصوص مقامات پر منعقد ہوتا ہے: (۱) الٰہ ااباد ( ۲) ہریدوار (۳) اُجین (۴) ناسک۔
جب سے اس کمبھ کے میلے کا آغاز ہوا ہے سوشل میڈیا پر وہاں کی متعدد ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں۔ عجیب عجیب مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں۔ جن میں سادھو سنت اور مذہبی رہنما شرم و حیا اور فطرت کے اُصولوں سے دور، عجیب و غریب حالتوں میں نظر آرہے ہیں۔ کوئی بالکل الف ننگا ہے تو کوئی گندگی میں لیتا ہوا ہے، کوئی گلے میں کھوپڑیوں کا ہار پہنا ہوا ہے تو کوئی آگ میں کود رہا ہے، کوئی فخر سے کہتا ہوا نظر آرہا ہے کہ ہم نے 30 سالوں سے اشنان نہیں کیا ہے۔ کسی کے ناخن ایک ایک بالشت بڑے ہوئے ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا وہ ہاتھ جس کے ناخن بڑے ہوئے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے اوپر اُٹھائے ہوئے ہیں۔ کبھی اس کو نیچے کیا ہی نہیں، اور اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ لوگ ان افراد کے سامنے عقیدت سے بچھے جارہے ہیں اور ان پر روپیوں پیسوں کی برسات کررہے ہیں اور اس کے برعکس ان سادھو سنتو اور مذہبی رہنماؤں کا رویہ یہ ہے کہ وہ اپنی زبان سے اپنے عقیدت مندوں کو گالیاں دیتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں اور مارتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔
انسانی وقار اور عزت و تکریم کو پامال کرنے والے یہ مناظر دیکھ کر فوراً امیرالمومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا وہ تاریخی جملہ یاد آگیا جس میں آپ نے فرمایا تھا: ’’ ان للہ قد اعزنا بالاسلام‘‘ اللہ تعالی نے ہمیں جو کچھ عزت دی ہے وہ اسلام کی بدولت دی ہے۔ ساتھ ہی یہ احساس بھی دل میں پیدا ہوا کہ جب انسان حقیقی ہدایت سے محروم ہوجاتا ہے تو وہ اپنی فطرت اور وقار کو کھو دیتا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں قرآن و سنت کی روشنی عطا کی، جو ہمیں عزت، شرافت اور پاکیزگی کا راستہ دکھاتی ہے۔ اسلام ہمیں ایسی تمام حرکات سے محفوظ رکھتا ہے۔ دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسان کی فطری ضروریات، اس کی عزت و تکریم اور روحانی و جسمانی پاکیزگی کی حفاظت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں دینِ فطرت میں پیدا کیا، جو نہ صرف انسان کو خدا کی عبادت کی دعوت دیتا ہے بلکہ ہر اس عمل سے روکتا ہے جو انسان کی عزت و شرافت کو داغدار کرے۔
اسلام کی تعلیمات یہ ہیں:
(۱) انسان کی عزت و تکریم: اسلام انسان کو اشرف المخلوقات قرار دیتا ہے اور ہر انسان کی عزت کو اہمیت دیتا ہے۔ کسی انسان کو خود کو ذلیل کرنے یا دوسروں کے سامنے بے بس کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
(۲) صفائی اور پاکیزگی: اسلام جسمانی اور روحانی پاکیزگی کا دین ہے۔ نماز، وضو، غسل اور صفائی کے دیگر احکامات انسان کو ہر وقت پاک اور باوقار رکھتے ہیں۔
(۳) اللہ کے علاوہ کسی کے سامنے نہ جھکنا: اسلام انسان کو صرف ایک اللہ کے سامنے جھکنے کا حکم دیتا ہے اور ہر قسم کی غیر ضروری عاجزی اور غلامی سے منع کرتا ہے۔
(۴) اعتدال اور فطرت: اسلام ہر چیز میں اعتدال کا قائل ہے اور ایسے اعمال سے منع کرتا ہے جو انسانی فطرت کے خلاف ہوں۔
دُعا ہے کہ اللہ ہمیں اپنے دین کی سچائی کو سمجھنے اور دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے، اور دُنیا کو اسلام کے حقیقی پیغام سے روشناس کرانے کی توفیق ارزائی فرمائے، آمین۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے