किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

قبر کے اندر

از ظفر ھاشمی ندوی
سابق فیملی کونسلر دبی کورٹ
971505759644
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

اچانک مجھے عجیب سی مکمل خاموشی محسوس ہوئی۔ یہ میرے گھر والے سب کہاں چلے گئے؟نہ بیوی کی آواز اور نہ بچوں کی، پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں سب غائب۔ نہ کوئی بات کر رہا ہے اور نہ چیخ پکار۔ یہ تو
نا ممکن ہے۔نا ممکن ہے کہ سب کے سب ایک دم خاموش ہو گئے۔ میں نے آنکھیں کھولنی چاہی، وہ بھی ناکام۔یہ مجھے کیا ہو گیا ہے؟ جسم کو ہلانا چاہا، نہ ہاتھ ہلتا ہے اور نہ پیر۔ افوہ، پورا جسم جیسے سب سن ہو گیا۔ میں گویا “میں” نہ رہا ۔
یہ نیچے اتنا سخت کیوں لگ رہا ہے۔ آج میری بیوی نے روزانہ کی طرح میرا بستر کیوں نہیں لگایا۔ تکیہ بھی نہیں تھا۔ آخر میں کہاں ہوں؟ جسم کے نیچے سخت زمین لگ رہی ہے۔ یہ سب کیا ہے اور کیوں ہو رہا ہے؟کیا میرے گھر کے سبھی لوگ بدل گئے۔ایسی بد سلوکی آخر کیوں، سختی کی حد ہو گئی۔یہ سب آخر کہاں چلے گئے؟ کیا سب کے سب مجھ سے ناراض ہیں تو کیوں اور کس وجہ سے؟
افوہ یہ بلا کی گرمی اور گھٹن، ان لوگوں نے مجھے کہاں پھینک دیا ہے،،، نہیں نہیں، میرے بیوی بچے ایسے سخت دل نہیں ہو سکتے۔ آخر میں نے کیا بد سلوکی کی ہے؟ میں تو ان کے لئے ہر تکلیف اٹھاتا رہا ہوں۔ روزانہ کسی طرح کا آرام اور راحت مجھے نہیں معلوم۔سارا دن بس کام کام، تاکہ چار پیسے کما کر ان کی ہر ضرورت پوری کروں۔ اس کے بدلہ میں میں نے کبھی اپنے لئے کچھ نہیں مانگا۔پھر یہ سب مجھ سے کیوں روٹھ گئے اور مجھے کہاں پھینک دیا۔ یہ کیسی احسان فراموشی ہے؟ اب تو میں بھی ان کے ساتھ بدل جاؤں گا۔ جیسے وہ لوگ پلٹ گئے تو اب میں بھی انھیں پلٹ کر نہیں دیکھوں گا۔
اس اندھیرے اور اکیلے پن میں آخر کیا کروں۔ کیا میں پتھر یا لکڑی بن چکا ہوں کہ ہل بھی نہیں سکتا ہوں۔ نہ روشنی نہ ایک قطرہ پانی، اندھیرا پن بلا کا۔ ایسا تو اس سے پہلے کبھی محسوس ہی نہیں ہوا۔ کاش میرے گھر والے دیکھ لیتے کہ میرا کیا حال ہو گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے میرا ان سے کوئی رشتہ ہی نہیں ہے۔
اچانک دو انتہائی خوفناک چہرے مجھے اپنے قریب محسوس ہوئے۔ اب میری آنکھ کھلی اور بولنے کی طاقت بھی محسوس ہوئی۔ دونوں عجیب و غریب شکل کے بڑے خوفناک تھے۔ میں نے انھیں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا- کیا یہ لوگ جن بھوت ہیں یا جادوگر، یہ یہاں کیسے پہونچ گئے۔ اچانک ان میں سے ایک بولا تیرا رب کون ہے؟
مے مے مے میرا رب، مجھ سے کوئی جواب نہ بن پڑا اور بکری کی طرح مے مے مے مشکل سے بولتا رہا۔ دوسرا بولا یہ کیسے جواب دے سکتا ہے ساری زندگی نماز سے دور اور لاپرواہی ، نہ اللہ کا ذکر نہ یاد الاہی ۔ رات دن دنیا دنیا پیسہ دولت شہرت حلال و حرام کا فرق نہیں معلوم ۔ اچھا یہ بتا تیرا نبی کون ہے؟ میں نے پاگلوں کی طرح الٹے سیدھے الفاظ بولنا شروع کردیا، وہ کام نوکری مینیجر سپر وائزر وہ فلاں سیاسی لیڈر ، وہ ووٹ ڈالنے کی قیمت لینا ، وہ وہ وہ نہ جانے کن کن افراد کے نام سوچ سوچ کر میری زبان پرآتے رہے۔ پہلے فرشتہ نے کہا : ارے یہ بد بخت ، اسے تو زندگی بھر اپنے نبی کی فرما بردای سے نفرت تھی۔ نہ صورت ان کے جیسی نہ سیرت فیشن پرست نہ لباس نبی جیسا نہ اخلاق نہ درود نہ سلام ، رات دن الٹے سیدھے گانے سننے سے کام ، موبائل اور انٹر نیٹ کا انتہائ غلط استعمال ۔ بھلا آپ کیسے اپنے نبی کا نام اس کی زبان پر آئیگا؟ اب تو صرف تجھے سزا دی جاۓ گی اور سزا بھی ایسی خطرناک جو دنیا میں تونے نہ کبھی سوچی نہ سنی ۔اتنے میں دوسرے فرشتہ نے کہا چل یہ بتا تیرا دین کیا ہے۔ وہ پیسہ شہرت دولت لوٹ کھسوٹ خود غرض گھمنڈ تکبر بے حیائ فیشن پرستی دنیا داری کافروں کی طرح زندگی۔ بس بس اب تو ، تو ہر بری سزا کا مستحق ہے۔اب تو صرف جہنم ، صرف جہنم ، صرف جہنم دونوں نے زور زور سے کہنا شروع کردیا۔ ن۔۔۔۔۔۔۔۔ھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ں ن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ں میں نے بری طرح چیخنا شروع کردیا۔ مجھے ایک موقع دے دو دوبارہ مجھے دنیا میں واپس بھیج دو میں نیک بن جاؤں گا ہر برا کام چھوڑ دوں گا۔ ساجد کے ابا اٹھو نا ، سورج نکل آیا ہے اور آپ ابھی تک سو رہے ہیں۔ مجھے بیوی کی آواز سنائ دی۔گھبراکر آنکھ کھولی ۔ سامنے بیوی کھڑی تھی۔ میرا پورا جسم پسینہ سے بھیگا ہوا تھا۔ ارے یہ آپ کو کیا ہوگیا ہے؟ طبیعت تو ٹھیک ہے؟ نہیں بیگم ، اب تک طبیعت خراب تھی۔ ان شاء اللہ آج سے ٹھیک ہوجاے گی۔ مجھے معاف کردو ، میں نے تم پر بڑا ظلم کیا ہے، تمہیں بہت ستایا ہے۔ارے یہ آپ کو اچانک کیا ہوگیا ہے؟ کیا کوئ برا خواب دیکھا ہے؟ نہیں بیگم ایک دم سچا خواب دیکھا ہے۔ اب زندگی بھر اس پر عمل کروں گا۔ اور اس خواب کے بعد واجد بالکل بدل گیا۔ نماز روزہ زکوة حج کی پاپندی کے ساتھ گھر اور باہر ، ہر شخص کے ساتھ حسن سلوک خصوصا بیوی بچوں اور دور و قریب کے تمام رشتہ داروں کے ساتھ بہتر سے بہتر سلوک ۔ ہمارے نبی ﷺ نے فرمایا ہے۔ تم میں سب سے بہتر وہ ہیں جن کے اخلاق اپنے بیوی بچوں کے ساتھ اچھے ہیں اور میں تم سب میں سب سے بہتر ہوں ۔ کیونکہ میرا سلوک اپنے گھر والوں کے ساتھ سب سے اچھا ہے۔
میرے مسلمان بھائ تمہارااپنے بارہ میں کیا خیال ہے ؟؟؟؟؟؟

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے