किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

سپریم کورٹ نے ‘بلڈوزر ایکشن’ پر پابندی لگا دی، کہا کہ ملک میں بغیر اجازت کے کوئی انہدام نہیں ہونا چاہیے

نئی دہلی:17 ستمبر:سپریم کورٹ نے منگل کو ‘بلڈوزر ایکشن’ پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ حکم بلڈوزر ایکشن کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ملک میں یکم اکتوبر تک بغیر اجازت کے کوئی انہدام نہیں کیا جائے گا، سوائے عوامی سڑکوں یا ریلوے یا آبی ذخائر پر تجاوزات کے کیس کے۔ ساتھ ہی، سپریم کورٹ نے سالیسٹر جنرل (ایس جی) سے کہا ہے کہ وہ بلڈوزر کی کارروائی کی تعریف کرنا بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈوزر کو گلوریفائی کرنے کا کام کیا گیا ہے۔ اگر آپ کسی عوامی سڑک یا ریلوے لائن پر واقع مندر یا گرودوارہ یا مسجد کو گرانا چاہتے ہیں تو ہم آپ سے متفق ہوں گے، لیکن کسی اور صورت میں اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔ جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن کی ڈویژن بنچ نے مرکز سے کہا کہ وہ میونسپل کارپوریشن کے قوانین اور طریقہ کار کی تعمیل کو یقینی بنائے۔ تاہم، سالیسٹر جنرل (ایس جی) نے اس حکم پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین مہینوں میں مختلف ریاستوں میں نوٹس جاری کئے گئے۔ میں پورے ملک کو ایسا کرنے کے لیے نہیں کہہ سکتا۔ اس پر جسٹس گوائی نے کہا کہ میں ایسا حکم آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت دے رہا ہوں۔ آپ دو ہفتہ تک ہاتھ کیوں نہیں روک سکتے؟ "براہ کرم اس حکم میں بیان کریں کہ طریقہ کار کی پیروی کیے بغیر انہدام کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی،” سالیسٹر جنرل نے کہا۔ اس پر جسٹس کے وی وشواناتھن نے کہا، ”اگر غیر قانونی انہدام کا ایک بھی معاملہ ہے تو یہ آئینی اقدار کے خلاف ہے۔ ہاتھ روکو گے تو آسمان نہیں گرے گا۔ آپ ایک ہفتہ انتظار کر سکتے ہیں۔” اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے