किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

غزہ میں امدادی راشن کی تقسیم کو عالمی اداروں نے’’صہیونی سادیت‘‘ قرار دے دیا

غزہ:29؍مئی:غزہ کے شہر رفح میں امدادی خوراک کے حصول کے لیے قطاروں میں لگے بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر جب قابض اسرائیلی فوج نے گولیاں برسا دیں، تو زمین پر لاشیں بچھ گئیں اور آسمان پر انسانی ضمیر کا جنازہ نکل گیا۔ اس اندوہناک واقعے نے نہ صرف دنیا بھر کے حساس دلوں کو دہلا دیا، بلکہ اقوامِ متحدہ سمیت عالمی ادارے بھی بیساختہ چیخ اٹھے۔ انہوں نے اس ظالمانہ منظر کو سادیت اور دل ہلا دینے والا سانحہ قرار دیا۔اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفان ڈوجاریک نے اس دلخراش صورت حال کو المناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ امدادی خوراک کے لیے لڑتے بلکتے فلسطینیوں کی تصاویر دل کو چیر کر رکھ دیتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں اس وقت کوئی ایندھن دستیاب نہیں اور پچھلے ہفتے مطلوبہ امداد کا صرف ایک تہائی حصہ ہی پہنچ سکا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام گزرگاہوں کو فوری طور پر کھولا جائے تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور تجارتی سامان داخل ہو سکے۔ڈوجاریک نے یہ بھی واضح کیا کہ اقوامِ متحدہ اور اس کے انسان دوست شراکت دار غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد پہنچانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی جائے اور انسانیت سوز رکاوٹوں کو فوری ہٹایا جائے۔اقوامِ متحدہ کے خصوصی نامہ نگار برائے حق رہائش بالاکریشنن راجا گوپال نے امدادی سامان کی تقسیم کے اس صہیونی طریقہ کار کو سادیت کا مظہر قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہاکہ "اگر یہ واقعی ہو رہا ہے تو میں الفاظ سے عاری ہوں۔ یہ ایک مکمل امریکی-اسرائیلی جرم ہے، جس میں انسانی امداد کو ذلت، قتل اور اذیت کا ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔انروا کے کمشنر جنرل فلیپ لازارینی نے جاپان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکہ کی سرپرستی میں جاری امدادی نظام کو وسائل کا ضیاع اور مظالم سے توجہ ہٹانے کا ہتھکنڈہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک مثر امدادی نظام موجود ہے۔ "انروا اور دیگر انسانی ادارے مکمل تیاری کے ساتھ موجود ہیں۔ ہمارے پاس مہارت اور صلاحیتیں ہیں، لیکن وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے اور قحط کے دہانے پر کھڑی غزہ کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔ادھر اقوامِ متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی ایک ہولناک انکشاف کیا ہے کہ کل غزہ میں ایک امدادی مرکز پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 47 افراد زخمی ہو گئے۔ جنیوا میں اقوامِ متحدہ کے دفتر کے نمائندے اجیت سونگائے نے زمینی ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے حوالے سے کہا کہ یہ گولیاں اسرائیلی فوج نے چلائیں۔یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب قابض اسرائیل کئی ماہ سے دانستہ منصوبہ بندی کے تحت خوراک اور پانی کی ترسیل روک کر غزہ کو ایک کھلی جیل میں بدل چکا ہے۔ عالمی ادارے مسلسل خبردار کر رہے ہیں کہ غزہ میں قحط کے سائے منڈلا رہے ہیں، لیکن قابض اسرائیل نے بھوک کو بھی ایک جنگی ہتھیار بنا لیا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے