किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

حضرت مولانا غلام احمد وستانوی ایک عہد ساز شخصیت

از : مولانا میر ذاکر علی محمدی پربھنی موبائیل 9881836729
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
حضرت مولانا وستانوی صاحب رحمت اللہ علیہ پیدائیش 1950 وفات 2025 ہم ایک کوہ نور ہیرے سے محروم ہوگئے۔ یقیا ایک عالم کی موت سارے عالم کی موت کے مترادف ہے۔ مولانا کے سانحہ ارتحال سے یقینا ایک علمی نقصان ہوا ہے ۔ جس کا پر ہونا مشکل ترین ہے۔ 1991 میں حضرت نے مجھے اشاعت العلوم اکل کوا میں تدریسی خدمات کا موقع دیا ۔ اور احقر نے 1991 اور 1992 اس طرح دو سالہ جامعہ میں تدریسی خدمات انجام دیا۔ یہ میرے لئے خوش قسمتی اور سعادت مندی کی بات تھی۔ ان سالوں میں مولانا غلام احمد وستانوی دامت برکاتہم العالیہ رحمہ اللہ علیہ سے بہت ہی قریب رہنے کا موقع ملا۔ جب بھی حضرت کے مراٹھواڑہ کے اسفار ہوتے تو وہ مجھے اپنے ساتھ لیجاتے۔ سفر کے دوران دیہاتوں میں لوگ حضرت کا استقبال کرتے۔ اور ساتھ ہی مسجد کے تعاون کے لئے حضرت سے سوال کرتے۔ تو حضرت مجھ سے کہتے مولوی ذاکر 20 ہزار ان کو دیدو ۔ اس طرح مولانا نے آج تک ہزاروں مساجد و مدارس کے معمار رہے ہیں۔ خوش اسلوبی اور ملنساری کا ایک عملی پیکر تھے۔ حضرت نے علوم نبوت کی زیا پاشیاں شہر شہر اور قریہ قریہ پہونچائ۔ نونہالان قوم کے لئے مکاتب کا جال بچھایا۔ جس سے قوم و ملت کے بچوں کو کافی فائدہ ہوا۔
حضرت بہت ہی فیاض اور سخی تھے ۔ ہر مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرتے۔ علماء سے بہت محبت و الفت رکھتے تھے ۔ اور ان کی مہمان نوازی میں چار چاند لگاتے۔ مولانا غلام احمد دستانوی رحمہ اللہ کا شمار کبار اور با اثر علماء میں ہوتا ہے۔ حضرت نے قومی مفادات اور علم کی زیاپاشی اپنے پورے خلوص ونیت سے کیا ۔ مولانا خود کہتے تھے کہ میں حافظ تو نہیں ہوں۔ لیکن حافظ گڑھ ضرور ہوں ۔ چنانچہ اللہ نے ان کے ذریعہ ہزارو ں حفاظ اور علماء پیدا کیا۔ جو سارے ملک اور بیرونی ممالک میں علم کی زیاپاشی میں ہمہ تن مصروف عمل ہیں۔ مولانا نے علوم و فنوں کے میدان میں پوری زندگی صرف کی ۔جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ دینی علوم کے کئ مراکز کے ساتھ شعبہ طب ، انجینئرنگ، اور ہائ اسکول اور پرائمری اسکول شامل ہیں۔ اللہ نے ان سے قرآن کریم کی بہت خدمت لی۔ حضرت کو قرآن کریم سے بہت لگاو تھا ۔ چنانچہ اسی کا پھل تھا کہ اللہ نے اپنی کتاب کی کے تئیں صحیح محبت اور الفت کے عوض عالی شان مرتبہ عطا فرمایا۔ مسابقہ قرآت کے تقاریب بھی منعقد کرتے اور بڑی مسرت اور شادمانی کا اظہار کرتے۔
یقینا حضرت کی وفات سے بڑا علمی نقصان ہوا ہے۔ جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں۔ اللہ محسن امت کو جنت میں اعلی مقام عطا کرے۔ اور اہل خانہ کو صبر جمیل۔ آمین یا رب العالمین ۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے