किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

REMEMBRANCE

مریم فیصل

عظیم جنگوں میں شہید ہونے والوں کی یاد میں سوگ منانا یقینا درست ہے لیکن کسی نئی جنگ میں شامل ہوکر لاکھوں بے گناہوں کو خاموشی سے شہید ہوتے دیکھنے کو کیا کہیں گے ، جنگ عظیم اول اور دوم میں جتنے بھی فوجی اور عام شہری شہید ہوئے آج برسوں گزرنے کے بعد بھی ان کی یاد میں تقریبات کا انعقاد اور انھیں خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے ،ان دو جنگوں کے بعدتمام دشمنیوں کو بھلا کر ایسی دوستی کی شروعات کی گئیں جس کی مثالیں نہیں ملتیں،مطلب ان دو جنگوں سے اچھا سبق سیکھا گیا لیکن امن کے ساتھ مل جل کر رہنے کا یہ سبق کیا صرف ان ہی کیلئے سیکھا گیا تھاجن سے دوستی رکھنا مطلوب تھاباقی سب کیلئے یہ سبق نہیں تھا۔ یہ سوال تب ذہن میں گونجتا ہے جب جب کسی ملک میں جنگ ہونے کی خبرین سنائی دیتی ہیں اور ہر روز یہ درد ناک خبر سامنے آتی ہے کہ ہزاروں بے گناہ اس جنگ میں شہید ہو رہے ہیں لیکن اس جنگ کو روکنے والا کوئی نہیں ہے بلکہ خود کو بڑا کہنے والے خود اس جنگ میں شریک ہیں کیونکہ یہ بڑے ان سب کے دوست ہیں جو اس جنگ کو جیتنے پر بضد ہیں حالانکہ قبضے کی اس جنگ میں حق پر وہ ہیں جن کو مار مار کران ہی کے ملک سے بے دخل کیا جا رہا ہے حالانکہ سارے بڑے تو امن، بھائی چارگی، انسانی حقوق کا پرچار کرتے پھرتے ہیں لیکن چونکہ وہ اس جنگ میں حمایتی بنے ہوئے ہیں اس لئے امن ،بھائی چارگی، انسانی حقوق فی الحال بھولے بیٹھے ہیں اور ابھی جو بھی انھیں یہ سب یاد دلانے کی کوشش بھی کرے گا تو غدار گردانا جائے گا ،ایسا نہیں ہے کہ سب خاموش ہیں آوازیں ہر طرف سے بلند ہو رہی ہیں جس کی مثال حالیہ ہونے والا احتجاج ہے جس نے ساری دنیا کو دکھا دیا کہ مذہب، رنگ و نسل کی تفریق سے بالا تر ہو کر ہر کوئی اس جنگ کے خلاف ہے جس میں معصوم بے گناہ مارے جارہے ہیں ، ہر کوئی اپنی استعداد کے مطابق یہ آوز بلند کر رہا ہے کہ جنگ کیوں نہیں بند کی جارہی،یہ ہم اکیسیویں صدی میں ہوکر بھی ہتھیاروں کی جنگ کو روکنے میں ناکام کیوں ہو رہے ہیں کیوں نہیں جنگ کے مدعا کو بات جیت سے حل نہیں کیا جا سکتا، آج بڑوں کی اس خاموشی کا یہی نتیجہ نکلے گا کہ کل ،برسوں گزرنے کے بعد آج جس طرح عظیم جنگوں کی یاد میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ، ویسے ہی آج ہونے والی جنگ کی یاد میں منائی جائے گی، سلیوٹ پیش کیا جائے گا، شہیدوں کو ، لیکن ایسا کیوں نہ ہو کہ ہمارے مستقبل میں ایسے مزید Remembrance ہو ہی نہ ۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے