किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

وہی ہے راہ تیرے عزم و شوق کی منزل

از قلم: صباء فردوس بنت نظیر چاؤس
( صدرِ جی آئی او و معلمہ نوبل سیمی انگلش اسکول ہنگولی)

اسلامی تاریخ ہمارے سامنے مسلمان عورت کابہترین اورپاکیزہ نمونہ پیش کرتی ہے۔آج جب زمانہ بدل رہا ہے،مغربی تہذیب و تمدن اورطرزِ معاشرت ہمارے گھروں میں سرایت کررہا ہے، مسلمان خواتین اورلڑکیاں اسلام کی ممتاز اور برگزیدہ خواتین کے اسوہ حسنہ کوچھوڑ کر گمراہ اور ذرائع ابلاغ کی زینت خواتین کواپنے لیے آئیڈل سمجھ رہی ہیں۔ہمیں اپنے اسلاف کی خدمات کو پڑھنے کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام کے ہردور میں عورتوں نےمختلف حیثیتوں سے امتیاز حاصل کیا ہے ،اور بڑے بڑے عظیم کارنامے سر انجام دیئے ہیں۔ ازواجِ مطہرات طیباتؓ اور اکابر صحابیاتؓ کی زندگیاں ہمارے لئے بہترین نمونہ ہیں…
اللہ رب العالمین نے عورت کو بہت عزت دی ہے ہر رشتے میں عزت ہے۔۔اگر وہ ماں ہے تو اس کے قدموں میں جنت ہے بیٹی ہے تو رحمت ہے۔۔اگر وہ بہن ہے تو محبت اور احساس کا پیکر ہے اگر وہ بیوی ہے تو اپنے شوہر کا آدھا دین مکمل کرنے والی اور اُسکا لباس ہے۔۔مختصراً یہ کہ ہر رشتے میں عورت کو بڑی ہی عزت اللہ پاک نے دی ہے۔۔اب اسے چاہیے کہ وہ اپنے ہر مقام کا حق ادا کرے اُسکے قدموں میں جنت یونہی نہیں ڈال دی گئی۔۔اُسے رحمت اور احساس کا پیکر یونہی نہیں کہا گیا۔۔اپنے شوہر کا آدھا دین مکمل کرنے والی عبس یونہی نہیں کہا گیا۔۔جو بار اللّٰہ پاک نے عورت پر ڈالا ہے جو مقام اُسے دیا گیا ہے اُسے ان سب کا حق ادا کرنا ہوگا۔۔
عورتیں یہ ذہین نشین کرے کہ دونوں جہانوں کی فلاح کا راز صرف اللہ کی اطاعت ہی میں مضمر ہے ۔۔ہمارے پاس شریعت (قرآن و سنت) کا بیش بہا خزانہ ہے لوگ غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ زیورات سونا اور چاندی میں ہے۔۔نہیں بلکہ وہ زیورات کو کبھی کبھار زیب تن کرتے ہے لیکن دِن رات روزمرہ زندگی میں جو زیورات ہمارے کردار کو بلند مرتبہ عطا کرتے ہیں وہ اخلاقیات ہے آداب،، سلیقہ شعاری ،،صبر و تحمل ،، اطاعت گزاری ناز و ادا ،،قناعت شرم و حیاء ،،متانت ساری خوبیاں اتنی قیمتی ہے کہ کروڑوں کی مالیت رکھنے والے اگر ان خوبیوں سے قاصر ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔ عورت تو اتنی عظیم ہے کے اُسکے بطن سے بڑی ہستیوں نے جنم لیا وہ لوگ جنہوں نے زندگی کے تمام گوشوں میں داستان رقم کیں ان کے جسم و بدن میں عظیم ماؤں کا روحانی شیر تھا اور ایسی ہستیوں کے لیے ایسے ہی گہواريں ہوتے ہیں۔۔امام شافعی رحمہ اللہ علیہ کی حیات مبارکہ میں درج ہے کہ جب آپکے ماں نے آپکو حضرت امام مالک کے پاس تحصیل علم کے لیے بھیجا تو رخصت کے وقت ایک پوٹلی باندھ کہتی ہے کہ بیٹا میرے پاس کچھ نہیں ہے جو میں تمہیں زادِ راہ کے لیے ساتھ دوں میری خواہش ہے کہ تم علمِ دین پڑھو اور عالم بن کر لوٹو ۔۔آپ پندرہ یا سولہ سال امام مالک رحمہ اللہ علیہ کی خدمت میں رہے اور فقہ کے میدان میں محمد بن ادریس الشافعی نے عظیم کارنامہ انجام دیا کہ واحد امام شافعی نے خیر الواحد کا تصور پیش کیا اور انکی تصنیفات میں کتاب الام بہت ہی مشہور ہے اور امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے انہی اپنی نصف دولت دے کر رخصت کیا جب ماں بیٹے کے استقبال کے لیے نکلی اور راستے میں ہی مال دیکھ کر پریشان ہو گئی کہ بیٹا شاید علم حاصل کرکے نہیں بلکہ مال لے کر لوٹا ہے تو امام شافعی نے کہا کہ امی جان آپ پریشان نہ ہو یہ امام مالک نے تحفے میں دیا ہے تو ماں نے کہا بیٹا یہ مال اسی جگہ صدقہ کر کے اپنے گھر میں داخل ہونا تو امام شافعی نے ایسا ہی کیا اور ماں کی خواہش پوری کی ۔
سخاوت مال کی کثرت میں ہے
سعادت تو حقیقت میں ہے تقویٰ
عزیز ماؤں اور بہنوں یہ ظاہری چمک دمک سب ختم ہونے والی ہے ہمیں وہی سب کچھ اختیار کرنا چاہیے جس سے ساری دنیا روشن ہو جائے جس سے گھروں میں اور ہمارے درمیان سکون پھر سے لوٹ آئے جسے آج ہم نے کھو دیا ہے۔ صحابیات طیّبات مومنین و مومنات کے لیے ایک زندہ جاوید مثال ہے اور ایسی تمام عورتوں کے لیے نمونہ ہے جو زندگی میں ہدایت کی طلبگار ہے اور اللہ کے بتائے ہوئے طریقے پر اپنی حیات کو سنوارنا چاہتی ہے ۔
ہماری مائیں اور بہنیں اکثر فضول کاموں میں وقت گنواتی ہیں تو ایسی حرکات سے پرہیز ضروری ہے ہمیں ظاہری وضع قطع کو بھی خوبصورت بنانے کے ساتھ حُسنِ سلوک پر خصوصی توجہ دینی ہے اور اللہ کی رضا کو اوّلین ترجیح دے۔۔مومنوں کے لیے حیات خوبصورت ہے اور حیات بعد بھی متقیوں کے لیے بڑی پیاری ہے یہی لوگ نیک بخت اور خوش نصیب ہے حقیقت تو یہ ہے کہ خوش بخت عورت وہیں ہے جو سلیقہ شعار ہو اور ہر لمحہ شکر گزار ہو۔۔”صالح عورتیں وہ ہوتی ہیں جو اطاعت شعار ہو..(النساء:34)” عورت کو گھر کی ملکہ اور گھر کی دہلیز سے تعبیر کیا گیا ہے اگر سلیقہ شعار ہو تو جھونپڑی کو بھی محل بنائے گی لیکن اگر ایسے صفات سے خالی ہو تو پورے محل جیسے گھر کو کباڑ خانہ بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی بقولِ اس شعر ۔۔۔
ہمیں سے زندگی یکسر، فلاح کی سمت متواتر
وجودِ زوج میں آکر مکانوں کو بنائیں گھر
ہمیں سے گھر میں زینت ہے، محبت ہے معیت ہے
ہمارے دم سے نسلوں میں شعورِ آدمیت ہے
ہیں رشتوں کے نشاں ہم سے، نظام خانداں ہم سے
گھرانے شادماں ہم سے، بنے گھر گلستاں ہم سے
آئیےہم عہد کرے کہ امت کی ماؤں اور اللہ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق اپنی زندگی کو گزاریگی اور پاکیزگی حاصل کرے گی جس کی دل آویز مہک سے مرتے دم تک لوگ خوشبوں حاصل کرکے اپنی بے سکون اور اُجڑی زندگیوں کو باغ و بہار بناتے رہے گے انشاء اللہ۔۔
تری حیات ہے کردارِ رابعہ بصریؒ
ترے فسانہ کا موضوع عصمتِ مریمؑ
نہ دیکھ !رشک سے تہذیب کی نمائش کو
کہ سارے پھول یہ کاغذ کے ہیں خدا کی قسم
وہی ہے راہ ترے عزمِ شوق کی منزل
جہاں ہیں عائشہؓ و فاطمہؓ کے نقشِ قدم

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے