किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

اسرائیل نے 15 سال پہلے پیجرز کو اڑانے کا منصوبہ بنایا تھا: امریکی ذرائع

واشنگٹن:20؍ستمبر:امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 15 سال قبل لبنان میں وائرلیس ڈیوائس پیجر میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ "اسرائیل 15 سالوں سے لبنان میں پیجرز کو دھماکوں اڑانیکی تیاری کر رہا ہے”۔ایک امریکی نیوز نیٹ ورک نے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا ہے کہ "اسرائیل پیجرز کی تیاری میں ملوث ہے جو لبنان کے مختلف علاقوں میں پھٹے”۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل نے بہت سی فرضی کمپنیاں بنائی تھیں جن کا تعلق پیجرز کی تیاری سے تھا۔ ان کمپنیوں کے کچھ ملازمین کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کس کے لیے کام کر رہے ہیں”۔
5000 پیجرز میں اسرائیلی دھماکہ خیز مواد
ایک سینیر لبنانی سکیورٹی ذرائع اور ایک اور ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سروس (موساد) نے منگل کو ہونے والے دھماکوں سے چند ماہ قبل لبنانی حزب اللہ گروپ کی طرف سے درخواست کردہ 5000 تائیوانی ساختہ پیجرز کے اندر چھوٹی مقدار میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔کئی ذرائع نے بتایا کہ اس پلاٹ کی تیاری میں بظاہر کئی ماہ لگے۔سینیر لبنانی سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ گروپ نے تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو کے ذریعہ تیار کردہ 5,000 مواصلاتی آلات کی درخواست کی تھی اور کئی ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ موسم بہار میں لبنان میں پہنچے تھے۔سینیر لبنانی سکیورٹی سورس نے ڈیوائس کی ایک تصویر دکھائی جس ایک AR924کوڈ درج تھا۔ یہ دیگر پیجر ڈیوائسز کی طرح ہے جو ٹیکسٹ میسجز کو وائرلیس طور پر وصول اور ڈسپلے کرتے ہیں، لیکن فون کالز نہیں کر سکتے۔
دھماکہ خیز مواد جس کا پتہ آلات سے نہیں ہوتا
سینیر لبنانی ذریعہ نے تصدیق کی کہ آلات میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کی طرف سے "پروڈکشن کے مرحلے کے دوران” ترمیم کی گئی تھی اور وضاحت کی کہ موساد نے آلات کے اندر ایک ایسا بورڈ ڈالا تھا جس میں ایک دھماکہ خیز مواد موجود تھا جو ایک کوڈ وصول کرتا ہے جسے کسی بھی طرح سے دریافت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کسی بھی ڈیوائس یا اسکینر کا استعمال کرتے ہوئیبھی اس کا پتا چلانا مشکل ہوتا ہے”۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ 3,000 پیجرزڈیوائسز اس وقت پھٹ گئیں جب انہیں ایک خفیہ پیغام موصول ہوا جس کی وجہ سے دھماکہ خیز مواد کو بیک وقت چالو کیا گیا۔ایک اور سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ نئے مواصلاتی آلات میں 3 گرام تک دھماکہ خیز مواد چھپایا گیا تھا اور کئی مہینوں سے حزب اللہ اس کا پتا نہیں چلا سکی۔گذشتہ منگل اور بدھ کو لبنان میں "پیجر” اور "واکی ٹاکی” مواصلاتی آلات جو حال ہی میں حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال تھیپھٹ گئے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔برطانوی اخبار "ڈیلی میل” کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ پیش رفت میں پیجر ڈیوائسز کی فراہمی میں ملوث بلغاریہ کی کمپنی "نورٹا گلوبل لمیٹڈ” کا مالک نارویجن رینسن یوسی لبنان میں ڈیوائسزمیں دھماکوں کے دن غائب ہو گیا تھا۔اخباری معلومات کے مطابق 17 ستمبر کو یوسی نے اوسلو کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنا اپارٹمنٹ چھوڑا اور ایک منصوبہ بند کاروباری دورے پر نکلا۔ اس کے بعد سے ناروے کے میڈیا گروپ NHST کی انتظامیہ جو اسے ملازمت دیتی ہے اس سے رابطہ کرنے سے قاصر ہے۔زمینی طور پر اسرائیل نے جمعرات کی شام جنوبی لبنان پر حملے شروع کیے،۔ 20 منٹ کے اندر تقریبا 70 اسرائیلی حملوں کے ساتھ علاقے کو نشانہ بنایا۔جمعرات کے روز اسرائیلی فوج نے "لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں” پر نئے حملوں کا اعلان کیا، جب کہ حزب اللہ کے میزائل حملوں کے نتیجے میں شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے۔دوسری طرف حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے جمعرات کو تسلیم کیا کہ ان کی پارٹی کو "بڑا اور بے مثال” دھچکا لگا ہے۔انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں مواصلاتی آلات کو اڑا دیا گیا ہے۔ٹی وی پر نشر اپنی ایک تقریر میں نصراللہ نے کہاکہ "اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں ایک بڑا سکیورٹی اور انسانیت سوز دھچکا لگا ہے جس کی لبنان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی”۔ حزب اللہ کے اراکین میں تقسیم کیے گئے 4,000 پیجرز کو جان بوجھ کر دھماکے سے اڑا دیا۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے