
نئی دہلی، 15 اپریلـ:دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے منگل کو جن سمواد پروگرام کے دوران ماڈل ٹاؤن کے ایک پرائیویٹ اسکول سے بچوں کو فیس کی وصولی میں بے ضابطگیوں اور بچوں کو نکالنے سے متعلق والدین کی شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا۔ وزیراعلیٰ نے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سی ایم ریکھا گپتا نے واضح کیا ہے کہ تعلیم کے میدان میں شفافیت، مساوات اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے تئیں حکومت کا عزم غیر متزلزل ہے اور کسی قسم کی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سی ایم ریکھا گپتا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو کے کیپشن میں، سی ایم نے کہا، "آج (منگل کو) جن سمواد پروگرام کے دوران، کوئین میری اسکول، ماڈل ٹاؤن سے متعلق ایک معاملہ سامنے آیا جس میں بچوں کے والدین نے فیسوں کی غلط وصولی اور بچوں کو اسکول سے نکالنے کی شکایت درج کرائی۔” اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری تحقیقات کرنے اور سخت اور ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی حکومت تعلیم کے میدان میں شفافیت، مساوی مواقع اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پوری طرح پابند ہے۔ کسی بھی قسم کی ناانصافی، استحصال یا بے ضابطگی کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے، اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہمارا عزم واضح ہے، ہر بچے کو انصاف، عزت اور معیاری تعلیم ملنی چاہیے۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے جاری ویڈیو میں طالب علم کے والد کہہ رہے ہیں کہ غیر قانونی فیس نہ دینے کی وجہ سے ہماری بیٹی کو اسکول میں یرغمال بنایا گیا۔ لڑکی نے اس کی شکایت ہم سے کی۔ اس کے بعد ہم اسکول انتظامیہ کے پاس گئے اور اس معاملے کی شکایت کی۔ اس کا رویہ نہیں بدلا۔ آج بھی اسکول سے فون آیا کہ جب تک فیس ادا نہ کروں اپنے بچے کو اسکول سے لے جاؤ۔