किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

6 دسمبر کی پکار امت مسلمہ کے نام

تحریر:مدثر جمیل قاسمی
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز پربھنی
مورخہ 6 دسمبر 2024
بروز جمعہ

بابری مسجد کی شہادت سے ہر مسلمان کا دل غم زدہ ہے ہر سال چھ دسمبر مسلمانوں کیلئے سیاہ اور غم کا دن ہے، مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کے حکم پر تعمیر کی ہوئی یہ مسجد 6 دسمبر 1992 کو فرقہ پرست طاقتوں نے شہید کردی ، لیکن قیامت تک ہمارے لئے یہ مسجد ہی رہیگی، ظاہری طور پر ایک عمارت کو ڈھا دینے یا وہاں پر مندر تعمیر کردینے سے ہم مسلمانوں کیلئے وہ جگہ اہمیت سے دور نہیں ہوجاتی، ہمارا ایمان اور عقیدہ ہے کہ ایک مرتبہ جس جگہ مسجد یعنی اللہ کا گھر تعمیر ہوگیا ہو وہ جگہ قیامت تک مسجد کیلئے مختص ہوجاتی ہے، حکومت کی اور دشمنوں کی ناپاک کوششوں سے اگرچہ کہ ہماری عبادت گاہ کو ڈھا دیا گیا لیکن اللہ یقیناً وہ دن بھی ضرور لائیگا جس دن کلمۂ حق کی صدا اسی جگہ بلند ہوگی اور مسلمان اسی جگہ پر اپنے رب کے حضور سجدہ کریگا، انشاءاللہ ، مسلمانوں کے جذبات اور احساسات سے اگرچہ کہ اس حکومت کو کوئی لینا دینا نہیں لیکن یہی وہ جذبات ہے اور یہی وہ احساسات ہے جنہوں نے خیبر کو فتح کیا اور یہی وہ جذبات اور احساسات ہیں جنہوں نے مکہ فتح کیا اور اسلام کا جھنڈا بلند کیا، تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ مسلمان جب اپنے دین اور مذہب کو بچانے کیلئے کمر کستہ ہے تو پھر باطل کی کوئی طاقت اسکے حوصلوں کو پست نہیں کرسکتی، بشرطیکہ مسلمان اپنے دین و ایمان کے اصول اور شریعت کی پاسداری کرکے اپنی زندگی گزارے اور اپنی زندگیاں اللہ کیلئے قربان کرے لیکن افسوس ہم نے آج اپنی زندگیوں کو دین کیلئے نہیں بلکہ دنیا کیلئے قربان کردیا، ہم نے مساجد کو محض جمعہ کی اور عیدین کی نمازوں کیلئے مختص کردیا، ہم نے اللہ کے گھروں کو ویران کردیا، اللہ کے گھروں میں موجود قرآن مقدس سے ہماری انسیت کم ہوگئی تو اللہ نے ظالم بادشاہوں کو ہم پر مسلط کردیا، اور ذلت و رسوائیوں نے ہم کو اپنے لپیٹے میں لے لیا، ہم نے اگر آقائے مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا ہوتا تو یہ ذلت و رسوائیاں ہمارے قریب نہ آتی، ہم نے اللہ کے گھروں کو سجدوں سے آباد کیا ہوتا تو آج اللہ کے گھر ویران نہ ہوتے اور ویرانی کا فائدہ اٹھاکر باطل طاقتیں اپنے ناپاک مشن میں کامیاب نہ ہوتی، ہماری ان کوتاہیوں اور غفلت کی وجہ سے بابری مسجد کے بعد اب ملک کی دیگر مساجد فرقہ پرستوں کے نشانہ پر ہے، یہ اللہ کے گھر تو اللہ کے حوالے ہے اللہ ضرور انکی حفاظت کریگا لیکن زرا سونچنے کا مقام ہے کہ کل بروز قیامت اللہ نے ہم سے سوال کرلیا کہ میرے گھر ویران ہورہے تھے اور مساجد میں نمازیں ادا نہ کرنے کی وجہ سے دشمنوں کا قبضہ ہوکر وہاں غیر اللہ کی پرستش شروع ہوگئی تھی تم نے اپنی کوتاہیوں سے ایسا کیوں ہونے دیا تو یقیناً ہمارے پاس سوائے رسوائی کے اور کوئی جواب نہ ہوگا، اسلئے ایک مسلمان کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی مساجد کو آباد کریں اور فرقوں فرقوں میں بٹ کر اور اپنے آپسی انتشار میں پھنس کر دین کا مذاق نہ بننے دیں، اپنے آپسی انتشار اور آپسی جھگڑوں سے باطل طاقتیں مظبوط ہوتی جارہی ہے، دشمنوں کی نظر میں ہمارے فرقے اور ہمارے مسالک کی اہمیت نہیں بلکہ صرف ایک قوم مسلم اور ہماری عبادت گاہ یعنی مساجد ہے، ہمارے لئے جسطرح اپنے گھر کی حفاظت کرنا ضروری ہے اس سے زیادہ ہمارے لئے مساجد کی حفاظت کرنا ہمارا فریضہ ہے، بحیثیت مسلمان ہماری یہ زمہ داری ہے کہ ہم اپنی زندگی کو اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کیلئے گزارے، آج ہمارے دل میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عقیدت کم ہوگئی ہے اسلئے منجانب اللہ باطل طاقتیں ہمارے خلاف متحدہ طور پر طاقتور ہورہی ہے، ہم نے اگر اپنے دین کو زندہ کردیا اور نبی اور صحابہ کی پیروی کرنے لگے اور محض اللہ کی رضا کیلئے مساجد کو آباد کیا تو یقیناً پھر ملک بھارت میں اور دنیا میں اور کوئی بابری مسجد جیسا سانحہ پیش نہ آئیگا، ہر سال 6 دسمبر کے دن بابری مسجد کی وہ مسمار عمارت اور وہ جگہ ہمیں آواز دیتی ہے اور یہ پیغام دیتی ہے کہ اپنی مساجد کو آباد کرو اور اللہ کی رسی کو مظبوطی سے تھام لو ورنہ دشمنانِ اسلام مسلمانوں کی بربادی کیلئے یکجا ہوکر ہمارا نقصان کرینگے، یوم آخر تو اسلام ضرور غالب آئیگا لیکن اس سے قبل ہماری یہ کوششیں اللہ کے گھروں کی حفاظت میں اور اللہ کے گھروں کی آبادی میں معاون ثابت ہوگی اور کل اللہ کے حضور ہمیں اسکا بہترین بدلہ دیا جائے گا، انشاءاللہ.

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے