किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

یہ گھڑی محشرکی ہے تو عرصۂ محشر میں ہے

تحریر: قطب اللہ

عالمی عدالت سے اسرائیل کو سخت نوٹس جاری ۔ رفح سرحدی علاقہ اورغزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا انتباہ، عالم اسلام کی عظیم شخصیت صدرایران علامہ ابراہیم رئیسی کی شہادت اور قیاس آرائیوں میں دنیاالجھی نظرآرہی ہے۔ تومغربی ایشیاء میں جنگ بندی اوراسرائیلی فوجی یرغمالیوں کی رہائی وفلسطینی قیدیوں کے تبادلے پر فرانس میں نئی میٹنگ کا آغاز ۔ یہ ہیں موجودہ حالات میں مغربی ایشیاء کی ڈائری کے اہم نکات ۔
عالمی عدالت واقع ہیگ نے ایک سخت نوٹس صیہونی حکومت کو گزشتہ جمعہ 24مئی کو جاری کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیاہے۔ یہ نہ صرف جنوبی افریقہ،نامیبیااوردنیا کے غیرعرب ممالک کی سب سے بڑی فتح ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اب نیتن یاہو اس کے فوجی جرنیلوں اورموسادکے سربراہ کو جنگی مجرم قراردینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اب وہ دن دورنہیں ہے جب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہوجائے گا۔
عالمی عدالت میں نسل کشی کا یہ مقدمہ جنوبی افریقہ اورکئی دوسرے انصاف پسند اورانسان دوست ممالک نے دائر کیاتھا۔ اس پر سماعت پابندی سے جاری ہے اوراب نتائج کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ اگراسرائیل نے اس فیصلے کو نہیں مانا تو پھر سربیہ کی تاریخ دہراتے ہوئے وہاں عالمی عدالت بین اقوامی فورس تعینات کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔ اس فیصلے کے آنے کے بعد نہ صرف اسرائیل بلکہ کئی اسرائیل نواز مغربی ممالک تشویش میں پڑگئے ہیں۔ امریکی روزنامہ وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق اگرنیتن یاہو اوراس کے وزراء وفوجی افسران کی گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوجاتاہے تو پھر مغربی طاقتیں ،حماس اور مزاحمتی تحریک کے کئی لیڈروں کو بھی پھانسنے کی کوشش کریں گے جن میں اسماعیل ہانیہ ،یحیٰ السنوار حزب اللہ کے حسن نصراللہ اوریمن کے حوثی لیڈربھی شامل ہیں۔ قطر سے شائع ہونے والے عربی روزنامہ الوطن کے مطابق جس دن جنگی جرائم کا یہ مقدمہ سماعت کیلئے منظور ہواتھا اُسی دن دنیابھرمیں موجود صیہونی گروپوں نے معاملے کو برابر کرنے کیلئے اس فارمولے پر غور کرنا شروع کردیاتھاکہ ہم تو ڈوبیں گے صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے ۔ جنگی جرائم کے مقدمے کی پیشرفت اورفوری جنگ بندی کرنے کے فیصلے کے بعد متحدہ اقوام جو پہلے سے خصوصی توجہ دے رہاتھا اس کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹرس نے ایک بار پھر عربوں کو عاددلاتے ہوئے کہاکہ جنگ بندی کو یقینی بنانے کیلئے آپ کی صفوں میں اتحاد بہت ضروری ہے اگرآپ نے سات اکتوبر 2023ء سے اِن خطوط پر چلنے کی کوشش کی تھی تو یہ جنگ بہت پہلے ر ک جاتی اوراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ضد اوراڑیل رویہ کافور ہوچکاہوتا۔ اُن کے اس بیان کی وضاحت سنیچر 25مئی 2024ء کو متحدہ اقوام کے ہیڈکوارٹرپر ایک پریس کانفرنس میں سکریٹری جرنل گٹرس کے خصوصی نمائندے نے کی۔
انہوں نے کہاکہ ظلم کے خلاف مغربی ایشیاء کے ممالک میں اتحاد بہت ضروری ہے جس سے فلسطینیوں کی نسل کشی پر قدغن لگانے میں بڑی مدد ملتی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مئی کے تیسرے ہفتہ میں ہونے والی عرب لیگ کی کانفرنس کاحوالہ تو دیاگیا لیکن اس کی کامیابی کے سلسلے میں محتاط رویہ اختیار کرکے اپنے کو بچالیا۔ یہ بات سچ ہے کہ اورپوری دنیا سمجھ چکی ہے کہ عرب لیگ کی سڑی گلی لاش میں اب روح پھونکنے کی کوشش صرف انصاف پسند ممالک کو اصل مقصد سے توجہ ہٹانا ہے۔
پیرس میں شروع ہونے والی تازہ کانفرنس میں حماس کے نمائندوں کے علاوہ قطر کے وزیرخارجہ عبدالرحمٰن الثانی موساد اورنتین یاہو کی کابینہ کے نمائندے شامل ہیں۔ فرانس کی اعلیٰ سیاسی شخصیات اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح غزہ میں جنگ بندی کا نفاذ ہوجائے ۔ اسی اثنا ء سنیچر 25مئی اوراتوار 26مئی کی شب میں سعودی عرب اوراُردُن کے دواعلیٰ سفارتی نمائندوں نے بھی الگ سے فرانسیسی لیڈروں سے ملاقات کرکے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
مغربی ایشیاء میں عظیم سانحہ جو پیش آیا وہ تھا ایرانی صدر علامہ ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹرحادثہ جس میں ان کی شہادت ہوگئی۔ ظاہر بات ہے کہ اس واقعہ کے سخت اثرات نہ صرف ایران بلکہ جملہ عرب ممالک ترکیہ ،آذربائجان اورافغانستان جیسے ممالک پر پڑاہے۔ اس دلدوز واقعہ پر تیسری دنیا کے سبھی ممالک دہل اٹھے ہیں ،غزہ جنگ مغربی طاقتوں کی سازشوں اورصیہونی ناپاک بزدلانہ حرکتوں کے پیش نظر سب کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہونا پڑرہاہے۔ شہیدابراہیم رئیسی کی شخصیت غیرمعمولی نوعیت کی تھی ان کا دماغ جس طرح امریکی پابندیوں اورسازشوں کی کاٹ کررہاتھا اُس سے مغربی طاقتوں کی نیندیں حرام ہوچکی تھیں۔ انہوں نے اپنی ذہانت اورسیاسی بصیرت وتجربہ سے ایران کو امریکی پابندیوں سے ایک حدتک باہر نکال لیاتھا۔ انہوں نے اس خطے میں روس ،چین ،پاکستان ،افغانستان ،ترکیہ اورہندوستان سے ملکر پوری دنیا کی معیشت کو امریکی چنگل سے تقریباً علاحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی تھی۔ ایران کی چابہار بندرگاہ کو ہندوستان سے معاہدہ کرکے جوکلیدی حیثیت دے دی تھی اُس پر امریکہ بھوکھلاکر ہندوستان سے خفگی کا اظہار کررہاتھا۔ ایسے میں عالم اسلام کے اتنے بڑے مدبر کا دنیا سے اچانک اٹھ جانا بہت بڑا خسارہ ہے۔ ہیلی کاپٹرحادثہ کی جانچ جاری ہے لیکن بزدل اسرائیل کے سر اس کاسہرا باندھنے کاجوپروپگنڈہ صیہونی گروپ نے شروع کیاہے وہ جھوٹ پر مبنی ہے البتہ شیطان بزرگ کی بزدلانہ سازش سے انکار نہیں کیاجاسکتاہے۔ علامہ رئیسی امام خمینی مرحوم کے سچے شاگرد تھے، انتہائی سادہ اوربڑی مجاہدانہ زندگی گزاررہے تھے ،وہ چھوٹے سے مکان میں مقیم تھے جس میں ان کی والدہ بھی نہیں رہتی تھیں ان کے تقویٰ کا یہ عالم تھا کہ ایک بار انہوں نے کہاکہ میں اپنے بیٹے کے سرکاری مکان میں اس لئے نہیں رہ سکتی کیونکہ اس کے اخراجات بیت المال سے موصول ہوتے ہیں۔ رئیسی کا جنازہ جب اٹھا توتقریباً دس لاکھ افراد ماتم کناں تھے راجدھانی تہران کی کشادہ شاہ راہیں اپنی تنگ دامانی پر شرمندہ تھیں۔ اسرائیل پر مزاحمتی گروپوں کے حملے پہلے کے مقابلے بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں ، اس بار حماس اورحزب اللہ صیہونی افواج کے تقریباً 200افراد کو گزشتہ ہفتہ موت کے گھاٹ اتارچکے ہیں توجہادِ اسلامی تنظیم ،عراق اورحوثی انصاراللہ نے صیہونی بندرگاہوں کو کھنڈرمیں تبدیل کردیاہے۔ یمن کے مجاہدین نے بحرہند اوربحراحمر میں چار امریکی جہازوں کو ناکارہ بنادیاہے۔ بحراحمرمیں میزائیل مارکر دوبحری جہازوں کو جواسرائیل کی جانب رواں تھے انہیں زبردست نقصان پہنچایا۔اسی اثناامریکہ نے بھی حوثی مجاہدین پر میزائل سے حملہ کیا جس میں تین مجاہدین نے جام شہادت نوش کیا۔اس وقت موساد اپنی ناکامی پر آنسوبہارہاہے توامریکہ اوراس کے حواری ملک حیرت زدہ ہیں کہ حوثیوں اورحماس کے ہاتھ الماس میزائل کیسے آگیااور اس میں نئی ٹیکنالوجی سے نئی جان ڈال دی ہے جو اسرائیل کے لئے ایک مصیبت بن گیاہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے