किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

ٹول پلازہ پر دیر ہوئی تو ٹیکس نہیں دینا پڑے گا، جانیے کیا ہیں قوانین

نئی دہلی: 29 ستمبر:دنیا کے سب سے بڑے روڈ نیٹ ورک کی بات کی جائے تو اس فہرست میں ہندوستان کا نام بھی آتا ہے۔ سڑکوں کی مرمت ہو یا دیکھ بھال، اسے سنبھالنا بھی بڑی ذمہ داری ہے۔ ایسے میں سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے ریاستی اور قومی شاہراہوں پر چند کلومیٹر کے فاصلے پر ٹول پلازے قائم کیے گئے ہیں۔ تاہم، ہر ایکسپریس وے یا ہائی وے پر ایک جیسی ٹول فیس نہیں ہے۔ لیکن ہم آپ کو ٹول پلازہ کے ان اصولوں کے بارے میں بتاتے ہیں، جن کی وجہ سے روزانہ کروڑوں گاڑیاں ریاست، قومی شاہراہوں اور ملک کی ایکسپریس ویز سے گزرتی ہیں۔ اس دوران ڈرائیوروں کو ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ تاہم کئی بار ٹول پلازوں پر لمبی قطاروں کی وجہ سے لوگوں کو نہ صرف پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ انہیں ٹول بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن چند سال پہلے ایک ایسا قاعدہ لایا گیا تھا جس سے نہ صرف عوام کو ریلیف ملی تھی بلکہ اگر آپ اس اصول کے بارے میں جان لیں تو آپ کو ٹول ادا کرنے سے بھی نجات مل سکتی ہے۔ سال 2021 میں، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ آئی اے) نے لوگوں کی سہولت کے لیے ایک اصول لایا تھا۔ اس اصول کا مقصد یہ تھا کہ کوئی بھی گاڑی ٹول پلازہ پر 10 سیکنڈ سے زیادہ نہیں رکے گی۔ اگر اس سے زیادہ وقت لگے تو وہ بغیر ٹول کے وہاں سے نکل سکتی ہے۔ این ایچ آئی اے کے قوانین کے مطابق، اگر ٹول پلازہ پر ضرورت سے زیادہ بھیڑ ہے یااگر سٹاپ 10 سیکنڈ سے زیادہ ہے تو مفت ٹول کا قاعدہ نافذ ہوگا۔ اگر آپ کو اس مدت کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو آپ این ایچ آئی ہیلپ لائن، 1033 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے قوانین میں کہا گیا ہے کہ اگر ٹول پلازہ پر 100 میٹر کے دائرے میں گاڑیوں کی لمبی لائن لگی ہو، تو اس صورت حال میں بھی ٹول ٹیکس ادا نہیں کیا جائے گا۔ تاہم اس 100 میٹر میں پیلی پٹی کا ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کی گاڑی اس سے دور ہے تو آپ کو ٹول ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے