किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

نپاہ وائرس سے اموات کی شرح کورونا سے زیادہ: آئی سی ایم آر

نئی دہلی،17ستمبر:نپاہ وائرس کا خطرہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق نپاہ وائرس میں مبتلا افراد میں اموات کی شرح کورونا وائرس سے ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ نپاہ وائرس میں مبتلا ہیں ان کے مرنے کے امکانات کورونا کے مقابلے زیادہ ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے سربراہ ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا کہ نپاہ وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح کورونا سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر بہل کے مطابق، نپاہ وائرس سے اموات کی شرح 40-70 فیصد کے درمیان ہے، جب کہ کووِڈ کی شرح 2-3 فیصد تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جمعہ کو کیرالہ کے کوزی کوڈ میں نپاہ وائرس کے ایک نئے معاملے کی تصدیق ہوئی، جس سے ریاست میں متاثرہ افراد کی کل تعداد چھ ہو گئی۔ پہلے دو کیسز مہلک رہے ہیں۔ انفیکشن کے علاج کے لیے مونوکلونل اینٹی باڈیز کی 20 مزید خوراکوں کا حکم دیا گیا ہے۔ آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ کیرالہ میں نپاہ وائرس کے بار بار پھیلنے اور کووڈ سے زیادہ اموات کی شرح کو دیکھتے ہوئے اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ویکسین بنانے کا کام جلد شروع ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر بہل نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہمیں 2018 میں آسٹریلیا سے مونوکلونل اینٹی باڈیز کی کچھ خوراکیں موصول ہوئی تھیں۔ اس وقت ہمارے پاس صرف اتنی دوا ہے جس سے ہم 10 مریضوں کا علاج کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے باہر نپاہ وائرس سے متاثرہ 14 افراد مونوکلونل اینٹی باڈیز لینے کے بعد مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ دوا کی حفاظت کی تصدیق کے لیے صرف فیز 1 کی جانچ کی گئی ہے۔ تاہم، افادیت کا ابھی تک تجربہ نہیں کیا گیا ہے۔ بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر کوزی کوڈ کے تمام تعلیمی ادارے آج سے ایک ہفتے کے لیے بند رہیں گے۔ کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے جمعہ کو کہا تھا کہ کیرالہ میں نپاہ وائرس کے مریضوں کی رابطہ فہرست 1,080 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 327 ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے