किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

ناندیڑ میں تجاوزات کے خلاف بڑی کارروائی، دکاندار ’ری لوڈنگ‘ کے موڈ میں!

ناندیڑ: 21 اپریل (شیخ اکرم) ناندیڑ پولیس اور میونسپل کارپوریشن کی مشترکہ کارروائی میں شہر کے بافنا ٹی پوائنٹ سے لے کر دیگلور ناکہ اور مال ٹیکڑی تک سڑکوں پر کیے گئے غیرقانونی تجاوزات کے خلاف ایک بڑی مہم چلائی گئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ابیناش کمار نے شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کی مشکلات اور سڑکوں پر کیے گئے غیرقانونی قبضوں کی وجہ سے عام شہریوں اور ٹریفک کو پیش آنے والی پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاوزات ہٹانے کی مہم چلانے کا حکم دیا تھا۔اس سلسلے میں 21 اپریل 2025 ء کو صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک سب ڈویژنل پولیس آفیسر اتوارہ سشیل کمار نائک اور پولیس انسپکٹررنجیت بھویٹے (اتوارہ پولیس اسٹیشن ) نے ناندیڑ واگھالہ میونسپل کارپوریشن کے ساتھ مل کر بافنا ٹی پوائنٹ سے دیگلور ناکہ اور مال ٹیکڑی تک کی سڑکوں پر کی جانے والی غیرقانونی تجاوزات کے خلاف مہم چلائی۔اس مہم کے دوران سڑک کے کنارے کی جانے والی غیرقانونی تجاوزات، ریڑھیاں، سائن بورڈز، بینرز اور دیگر تجاوزات کے خلاف کل 140 کارروائیاں کی گئیں۔ تجاوزات ہٹانے کے لیے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے JCB مشین کا استعمال کیا گیا، اور ضبط کیے گئے سامان سے بھری پانچ ایشر گاڑیاں بھی میونسپل کارپوریشن نے ضبط کیں۔اس کارروائی میں ناندیڑ واگھالہ میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر شری سندھو، اسسٹنٹ کمشنر شری سونسلے، 6 آفیسرز اور 50 ملازمین نے حصہ لیا۔ پولیس انتظامیہ کی جانب سے سب ڈویژنل پولیس آفیسر سشیل کمار نائک، پولیس انسپکٹر رنجیت بھویٹے، اتوارہ پولیس اسٹیشن کے 5 آفیسرز، 20 کانسٹیبلز، ریاستی ریزرو پولیس فورس کے 2 پلاٹون، فسادات کنٹرول دستے کا ایک پلاٹون اور 10 ہوم گارڈز تعینات کیے گئے تھے۔ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ناندیڑ کی رہنمائی میں یہ مہم مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ پولیس انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ آئندہ کوئی بھی شخص سڑکوں پر ایسی غیرقانونی تجاوزات نہ کرے جو ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ڈالے، بصورت دیگر متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ناندیڑ کی سڑکوں پر آج جو کارروائی کی گئی وہ صرف تجاوزات کے خلاف ایک کارروائی نہیں تھی، بلکہ یہ اس طرزِ عمل کے خلاف ایک واضح قدم تھا جو طویل عرصے سے شہری نظم و نسق میں خلل ڈال رہا تھا۔ اس کارروائی نے نہ صرف راستے صاف کیے بلکہ کئی ذہنوں میں بھی یہ سوال پیدا کیاکہ ’’آخر ہم کب تک قانون کو نظرانداز کرتے رہیں گے؟‘‘لیکن سوال یہ بھی ہے کہ کیا صرف تجاوزات ہٹانے سے سب کچھ بہتر ہو جائے گا؟ اگر کل وہی دکاندار جن کے سامان آج ضبط کیے گئے، دوبارہ اسی جگہ کاروبار جما لیں تو یہ کارروائی محض ایک عارضی نمائشی اقدام بن کر رہ جائے گی۔ انتظامیہ اگلے چند دنوں میں عدم توجہی کا مظاہرہ کرتی ہے تو اس کی خاموشی دوبارہ اسی نظم و ضبط کی کمی کو پیدا کرے گی۔ اگر پولیس اور کارپوریشن واقعی سنجیدہ ہیں تو صرف کارروائی نہیں بلکہ مستقل نگرانی، عوامی بیداری، اور منصفانہ متبادل انتظامات ضروری ہیں۔تجاوزات کرنے والوں کو بھی یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ صرف سڑک پر قبضہ نہیں کر رہے، بلکہ وہ دوسروں کے حقِ عبور کو متاثر کر رہے ہیں۔ اگر یہ افراد ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ڈال کر آمد و رفت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں تو یہ صرف ذاتی مفاد کا معاملہ نہیں بلکہ ایک اجتماعی جرم ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہر فرد چاہے وہ دکاندار ہو،عام شہری یا افسر ہو ، اپنے عمل کا محاسبہ کرے۔کیا تجاوزات کے خلاف یہ ’’بڑی کارروائی‘‘ دراصل اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت نہیں کہ میونسپل کارپوریشن اور پولیس انتظامیہ نے طویل عرصے تک اپنی روزمرہ نگرانی کی ذمہ داریوں میں شدید کوتاہی برتی ہے؟ اگر متعلقہ ادارے مستقل بنیادوں پر مؤثر نگرانی کرتے تو صورتحال اس قدر بگڑتی ہی کیوں کہ آج اسے ’’بڑی کارروائی‘‘ کا نام دینا پڑے؟ درحقیقت اس مہم کی شدت خود ایک اعتراف ہےاپنی غفلت کا، خاموشی کا، اور اس نظام کی کمزوری کا جسے بروقت بیدار ہونا چاہیے تھا۔تاہم میونسپل کارپوریشن اور پولیس انتظامیہ کی اس کارروائی کی ستائش بھی کی جانی چاہیے۔ اگرچہ یہ کارروائی اس بات کا غماز ہے کہ ماضی میں نگرانی میں کوتاہی ہوئی، مگر اس کے باوجود یہ ایک مثبت قدم ہے جس سے انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کیا اور شہر میں بڑھتے ہوئے تجاوزات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدام کیا۔ تجاوزات ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر کی جانے والی کارروائی جس میں میونسپل کارپوریشن اور پولیس کے افسران نے مل کر کام کیا، ایک اچھے انتظامی اقدام کی مثال ہے۔ اس مہم کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں سڑکوں کی کشادگی ، عوامی ٹریفک کی روانی میں بہتری اور شہریوں کے لیے بہتر ماحول کا قیام قابلِ ستائش ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر انتظامیہ سنجیدہ ہوتو شہری نظم و نسق میں بہتری لائی جا سکتی ہےاور شہریوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے