किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

منیش سسودیا وزیر اعلی نہیں بنیں گے، کیجریوال نے اسٹیج سے کیا اعلان

نئی دہلی: 15 ستمبر:دہلی کی تہاڑ جیل سے ضمانت پر باہر آنے کے دو دن بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بڑا اعلان کیا ہے۔ اروند کیجریوال نے نہ صرف وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کی بات کی بلکہ دہلی کے اگلے وزیر اعلیٰ کے نام کا اشارہ بھی دیا۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں عام آدمی پارٹی (عاپ) کارکنوں سے خطاب کیا۔ اس دوران کیجریوال نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے اسٹیج سے واضح کیا کہ منیش سسودیا دہلی کے وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے۔ کیجریوال نے کہا کہ میرے استعفیٰ کے بعد ایک عام آدمی پارٹی کا لیڈر وزیر اعلیٰ بنے گا۔ اگلے دو تین روز میں لیگی پارٹی کا اجلاس ہو گا۔ اس میں وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ منیش سسودیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم کا عہدہ اسی وقت سنبھالیں گے جب دہلی کے لوگ کہیں گے کہ سسودیا ایماندار ہیں۔ میرا اور منیش سسودیا کا فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ ہم عوامی عدالت میں جا رہے ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ مجھ پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں اور میں آزمائش کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں اگلے دو دن بعد عہدے سے استعفیٰ دینے جا رہا ہوں۔ جب تک عوام فیصلہ نہیں دے دیتے میں وزیراعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھوں گا۔ میں گلی گلی، گھر گھر جاؤں گا۔ چند ماہ بعد دہلی اسمبلی کے انتخابات ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کیجریوال ایماندار ہیں تو میرے حق میں ووٹ دیں، اگر آپ کیجریوال کو مجرم سمجھتے ہیں تو مجھے ووٹ نہ دیں۔ اگر آپ مجھے ووٹ دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کیجریوال ایماندار ہیں تو انتخابات کے بعد میں وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھوں گا۔ اس سے پہلے میں وزیر اعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھوں گا۔ کیجریوال نے کہا کہ ان کا فارمولہ یہ ہے کہ وہ جہاں بھی الیکشن ہاریں، وزرائے اعلیٰ کے خلاف فرضی کیس درج کریں اور انہیں گرفتار کریں اور حکومت گرائیں۔ انہوں نے کرناٹک کے وزیر اعلی، کیرالہ کے وزیر اعلی، مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے خلاف بھی مقدمات درج کرائے ہیں۔ اگر میں استعفیٰ دیتا تو وہ اپوزیشن کے ایک وزیر اعلیٰ کو بھی نہ بخشتے، جھوٹا مقدمہ بنا کر جیل میں ڈال دیتے۔ سب کی حکومت گرا دیتے۔ کیجریوال نے کہا کہ سپریم کورٹ کی بنچ نے حکومت سے پوچھا ہے کہ حکومت جیل کے اندر سے کیوں نہیں چل سکتی؟ انہوں نے کہا کہ حکومت جیل کے اندر سے چل سکتی ہے۔ میں ملک کے تمام غیر بی جے پی وزرائے اعلیٰ سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ اگر مرکزی حکومت آپ پر فرضی مقدمہ درج کر کے جیل میں ڈال دیتی ہے تو کسی بھی حال میں استعفیٰ نہ دیں، جیل سے حکومت چلائیں۔ ہمارے لیے عہدہ اہم نہیں، آئین اور جمہوریت ہمارے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، ایک بار اس نے 70 میں سے 67 سیٹیں جیتیں اور پھر اس نے 70 میں سے 62 سیٹیں جیت لیں۔ آپ اسے اٹھا کر جیل میں ڈال دیں گے اور استعفیٰ دینے کو کہیں گے۔ آج میں تمام وزرائے اعلیٰ سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ ان کے اس نئے فارمولے نے عام آدمی پارٹی کو بھی ناکام کر دیا ہے۔ دہلی کے اسکولوں کا ذکر کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں 16 لاکھ بچے پڑھتے ہیں۔ سرکاری سکولوں کی حالت بہت خراب تھی۔ خستہ حال سکول تھے، تعلیم نہیں ہوتی تھی۔ ہم نے پچھلے 10 سالوں میں 18 لاکھ بچوں کے لیے اچھے اسکول بنائے ہیں اور ہم یہ اس لیے کرنے میں کامیاب ہوئے کیونکہ ہم ایماندار ہیں۔ آج اگر کسی کے گھر میں کوئی بیمار ہو جائے اور اسے پرائیویٹ ہسپتال لے جایا جائے تو لاکھوں روپے کا بل آتا ہے۔ ہم نے دہلی کے اندر ہر سرکاری ہسپتال کو شاندار بنا دیا۔ نئے ہسپتال کھولے، ہر گلی میں کلینک کھولے اور ہر ایک کا علاج کیا اور سب کی دوائی مفت کی۔ آج جب دہلی کی خواتین بس میں سفر کرتی ہیں تو ان کے ٹکٹ جاری نہیں کیے جاتے۔ دہلی میں مفت بجلی دستیاب ہے۔ ملک میں کئی حکومتیں خسارے میں چل رہی ہیں، لیکن دہلی حکومت ان تمام سہولتوں کے باوجود فائدے میں ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے