किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

ممبئی ریلی کے مخالفین سے دوٹوک بات

تحریر:مدثر جمیل قاسمی

تحریر:مدثر جمیل قاسمی

گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اور ملعون رانے کی زہر افشانی کے خلاف کل اورنگ آباد سے ممبئی تک جناب امتیاز جلیل صاحب کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی جسمیں لاکھوں مسلمانوں اور دلتوں اور کچھ مسلمانوں سے محبت کرنے والوں نے بھی شرکت کی اور ریلی کو کامیاب کیا – یہ لوگوں کا ٹھانٹے مارتا ہوا سمندر حکومت کو یہ بتانے کیلئے ممبئی کی جانب رواں دواں تھا کہ حکومت گستاخ رسول اور ملعون پر لگام کسے اور جیسا کہ قانون میں لکھا ہے کہ کسی دوسرے مذہب کو برا بھلا نہ کہا جائے اس حساب سے گستاخ رسول اور ملعون کو قانون کے خلاف یہ حرکت کرنے اور مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کے جرم میں سخت سے سخت سزا دی جائے، اور انہیں گرفتار کیا جائے – رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والے لوگوں نے اپنی مخلصانہ کوششوں اور ناموس رسالت کی خاطر پریشانیاں اور تکلیفیں اٹھاکر ریلی میں شرکت کی اور اپنی قربانی پیش کی – لیکن بڑا افسوس ہوا ان لوگوں پر جو خود تو ریلی میں شرکت نہیں کئے اور لوگوں کو بھی بہکایا اور ریلی میں جانے سے روکا اور کہا کہ یہ سیاسی ریلی ہے اور امتیاز جلیل سیاست کررہے ہیں اور علماء کرام اس ریلی کی مخالفت کررہے ہیں – حالانکہ یہ سراسر جھوٹ ہے، کسی عالم دین نے اس ریلی کی مخالفت نہیں کی – حالانکہ امتیاز جلیل صاحب نے ریلی سے قبل صاف طور پر کہا کہ اسمیں کسی سیاسی پارٹی کا کوئی دخل نہیں ہے یہ صرف آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ریلی نکالی جارہی ہے اور اگر کسی کو اعتراض ہو تو وہ اس ریلی کی قیادت کرے اور میں اسکے پیچھے چلنے کو تیار ہوں – اتنا صاف صاف اپنی نیت ظاہر کرنے کے بعد بھی اس ریلی کو سیاسی ریلی بتاکر لوگوں کو جانے سے روکنا سراسر غداری ہے – میں پوچھنا چاہتا ہوں ان لوگوں جومخالفت کررہے ہیں کہ غیروں کے پروگرام میں انکی مدد کرنا اور دشمنان اسلام سے ہمدردی کرنا یہ کونسے علماء نے سکھایا ہے؟
علماء کی اتنی ہی مانتے تو دشمنانِ اسلام سے ہمدردی نہ کرتے – ہر جگہ اپنے سیاسی مفاد کیلئے علماء پر سارا الزام لگادینا اور علماء کو بدنام کرنا یہ کہاں تک درست ہے؟
وہ لوگ جو اسلام کو ہمیشہ برا بھلا کہتے ہیں انکا ساتھ دینا اور انکے لئے کھانے پینے کا انتظام کرنا یہ کہاں تک درست ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی خاطر نکالی گئی ریلی کو سیاست بتانا لیکن رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں کےساتھ ہمدردی کرنا یہ کہاں تک درست ہے؟
اپنی اپنی سیاسی پارٹیوں کے غیر ایمان والے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے کب تک اپنے بھائیوں کی بدنامی کروگے اور کب تک یہ گندے کام کروگے؟
کب تک قوم کا سودا کروگے اور بھولے بھالے مسلمانوں کو بیوقوف بناؤگے؟
خدارا کم سے کم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی خاطر تو اپنی سیاست کو بازو رکھئے اور جو آگے بڑھ رہے ہیں انکا ساتھ دیجئے اور نہیں تو آپ آگے بڑھیے اور اگر یہ بھی نہیں کرسکتے تو اللہ کیلئے اپنی زبان بند رکھئیے اور بھولے بھالے مسلمانوں کو بیوقوف مت بنانئیے – مسلمان اب اتنا بیوقوف بھی نہیں ہے سب سمجھتا ہے کہ آج تم علماء کا نام لیکر اپنی دکان چلا رہے ہو انشاءاللہ کل علماء کی اور مخلصین کی قیادت میں عوام تمہیں ضرور سبق سکھائیگی، انشاءاللہ –
اللہ اس ریلی کے انعقاد کرنے والوں، مدد کرنے والوں اور تمام مخلصین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور مقاصد میں کامیابی عطا فرمائے – آمین

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے