किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

مسجد کے آنسو

از: ظفر ھاشمی ندوی
( بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف)

عید کے دن ظہر کی نماز کے لئے مسجد گیا۔احاطہ سے اندر آیا تو عجیب و غریب منظر دیکھا۔ مسجد کے آس پاس کی ساری جگہ نم اور گیلی تھی۔ حیرت ہوئی کہ بارش تو بالکل نہیں ہوئی، مہینہ بھی اپریل کی ابتدا ہےجس میں بارش ہوتی ہی نہیں ہے۔ پھر کیوں گیلا پن نظر آ رہا ہے۔ مسجد کے اندرونی حصہ میں داخل ہوا تو وحشت اور بڑھ گئی۔ دو چار نمازیوں کے علاوہ کوئی نہ تھا۔عین اس وقت مسجد کی ہر صف سے غم زدہ اور افسردہ آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔ “دیکھا میرا حال” ؟ کدھر ہیں تمہارے مسلمان بھائی؟ جبکہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے تم لوگوں کو اپنی مبارک زندگی میں بتا دیا دیا تھا: ( سب سے اچھی جگہ مسجد ہے اور سب سے بری جگہ بازار)” صحیح الجامع حدیث نمبر 2266 “ پھر مسجد نے کہا یہ تمہارے تمام بھائی ہر کام اپنے نبی کی ہدایات کے خلاف کر رہے ہیں اور چاھتے یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرے۔ کیوں کرے؟
یہ بتاؤ کہ کیا میں ان سے مسجد میں آنے کی کوئی فیس مانگتی ہوں؟ میں جس قدر پاک صاف ہوں ، کوئی اور جگہ ایسی پاک صاف ہے؟خود تمہارے گھروں میں کم زیادہ کچرا ہوتا ہے۔ کبھی کبھار بدبو ہوتی ہے۔تمہارا گھر دنیاداری سے بھرا ہوا ہے۔ اور میں، میرے پاس آنے والا پہلے وضو کرتا ہے، پاک صاف ہوتا ہے، تب اندر آتا ہے۔یہاں بازاروں کی طرح کوئی چیخ پکار نہیں ہوتی ہے۔کوئی نماز پڑھتا ہے تو کوئی ذکر و اذکار میں مشغول رہتا ہے۔کسی کو قرآن مجید جیسی عظیم کتاب پڑھنے کی توفیق ہوتی ہے۔یہاں صرف ہر اچھے سے اچھے کام کرنے اور ہر برے کام سے دور رہنے کا وعظ و نصیحت ہوتی ہے۔ اللہ کا نام بلند ہوتا ہے۔جو مسلمان میرے پاس پانچ وقت آتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کی تعریف قرآن کریم میں کی ہے۔ارشاد ہے: ایسے (مسلمان) مرد بھی ہیں جن کو تجارت اور خرید و فروخت اللہ کو یاد کرنے اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے سے غافل نہیں کرتی ہے۔(درحقیقت)یہ لوگ اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس دن بہت سے دل اور بہت سی آنکھیں الٹ پلٹ ہو جائیں گی۔یہ اس لئے ہوگا تاکہ اللہ تعالیٰ انھیں ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دے بلکہ اپنے فضل سے انھیں اور زیادہ دے۔ اور اللہ جسے چاھتا ہے بے شمار رزق عطا فرماتا ہے۔ (سورۃ النور آیت نمبر 47-48)تمہارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم تک کو اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے” اے نبی اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دیا کرو اور خود بھی اس پر جمے رہو، ہم تم سے روزی نہیں مانگتے، روزی تو ہم تمہیں دیتے ہیں اور بہترین انجام تو صرف تقویٰ والوں کا ہے۔(سورۃ طٰہ آیت نمبر 133)۔
کہاں ہے یہ آییتیں اور کہاں ہیں تمہارے مسلمان بھائی؟ یہ گیلا پن جو تم نے باہر محسوس کیا یہ میرے آنسو ہیں۔کیونکہ میرے نمازی مسلمان ہر رمضان کے بعد بڑے دکھی ہو جاتے ہیں۔ کئی دن آپس میں بات کرتے ہیں کہ کل تک جو مسلمان ہمارے دائیں بائیں نماز میں ہوا کرتے تھے آج سے کہاں غائب ہو گئے؟ کیا زمین انھیں نگل گئی یا آسمان نے انھیں اوپر اٹھا لیا۔ یہ بے غیرت اور بے دین مسلمان اب صرف جمعہ کو آتے ہیں وہ بھی زیادہ سے زیادہ دیر کرکے مسجد میں آتے ہیں اور نماز ختم ہوتے ہی جلدی سے باہر نکل جاتے ہیں۔شرم تم کو مگر نہیں آتی۔
اس مضمون کے پڑھنے والے مسلمان بھائیوں، مسجد کی زبانی تم نے اس کا شکوہ سنا اس کا غم تم نے دیکھا۔ کیا میں یہ امید کروں کہ میرا ہر بھائی، نماز کا پابند ہو جائے گا اور اپنے گھر والوں کو بھی نمازی بنا کر رہے گا۔ اے اللہ موت سے پہلے پہلے شیطان کے وسوسوں اور نفس کی سستی و کاہلی سے ہمیں نجات عطا فرما اور سچا پکا نمازی بنا دے۔ آمین ثم آمین۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے