किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

محرم الحرام کے فضائل اور منکرات ۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں

تحریر: محمد خواجہ پاشاہ حسامی
خادم . منبر ومحراب فاؤنڈیشن حیدرآباد تلنگانہ

اسلامی تقویم کا آغاز جس مہینے سے ہوتا ہے وہ محرم الحرام ہے۔ یہ مہینہ حرمت والا مہینہ ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے عزت و شرافت اور حرمت عطا فرمائی ہے۔ اس مہینے کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ اسی مہینے میں تاریخ اسلام کا ایک عظیم سانحہ شہادتِ امام حسین رضی اللہ عنہ پیش آیا، جو حق و باطل کے درمیان ایک عظیم معرکہ تھا۔ مگر افسوس کہ آج کل اس ماہ میں لوگوں نے کئی غیر شرعی رسومات اور منکرات شامل کر دیے ہیں، جن کی اصلاح ضروری ہے۔
محرم الحرام کے فضائل:
1. قرآن مجید میں فضیلت ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللّٰہِ…مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ”
(التوبہ: 36)
ترجمہ: بے شک اللہ کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ ہے… ان میں چار حرمت والے مہینے ہیں۔
چار حرمت والے مہینے ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب ہیں۔ ان مہینوں میں خاص طور پر گناہوں سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔
2. ماہ محرم میں روزہ رکھنے کی فضیلت:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
افضل الصيام بعد رمضان شهر الله المحرم”(مسلم)
ترجمہ: رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے ہیں۔
3. یوم عاشوراء کا روزہ:
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ یوم عاشوراء کے روزے کی وجہ سے گزشتہ سال کے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔”(مسلم)
4. یہودیوں سے مشابہت سے بچنے کے لیے:
جب رسول اللہ ﷺ کو معلوم ہوا کہ یہود عاشوراء کا روزہ رکھتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا:
اگر میں آئندہ سال تک زندہ رہا تو نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھوں گا۔”(مسلم)
شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ:
محرم الحرام کی سب سے بڑی تاریخی یاد شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ہے، جو ظلم اور جبر کے خلاف حق و صداقت کی مثال ہے۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی نے اسلام کے اصولوں کو زندہ کر دیا۔ لیکن افسوس کہ آج کل اس شہادت کو یاد کرتے ہوئے غیر اسلامی رسومات کا اضافہ کر لیا گیا ہے۔
محرم الحرام میں ہونے والی منکرات و بدعات:
1. ماتم اور نوحہ خوانی:
اسلام میں کسی کی موت پر نوحہ، چیخ و پکار، سینہ کوبی اور ماتم کرنا سختی سے منع ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
وہ ہم میں سے نہیں جو رخسار پیٹے، کپڑے پھاڑے اور جہالت کے کلمات کہے۔”(بخاری)
2. تعزیہ نکالنا اور جلوسوں کا انعقاد:
صحابہ کرامؓ اور اہل بیتؓ سے کہیں ثابت نہیں کہ وہ تعزیے نکالتے یا مخصوص جلوسوں کا اہتمام کرتے۔ یہ سب بدعات میں شامل ہیں جن کی اسلام میں کوئی اصل نہیں۔
3. کربلا کے نام پر خود کو زخمی کرنا (قمہ زنی):
یہ عمل نہ صرف دین میں اضافہ ہے بلکہ خود کو نقصان پہنچانے کے زمرے میں آتا ہے، جو شریعت میں سخت منع ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَلَا تَقْتُلُوا أَنفُسَكُمْ ۚ إِنَّ اللّٰہَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا”(النساء: 29)
4. شربت و نیاز کا اہتمام بطور رسم:
اگر کوئی اللہ کی رضا کے لیے کھانا یا شربت عام دنوں میں بانٹتا ہے تو یہ عمل باعثِ ثواب ہے، لیکن اگر خاص محرم کی نسبت سے کوئی رسم بنا لی جائے تو یہ بدعت میں شامل ہوگا۔
5. قصے کہانیاں اور جھوٹے واقعات:
کربلا کے حوالے سے بہت سی من گھڑت داستانیں بیان کی جاتی ہیں جو حقیقت سے دور ہوتی ہیں۔ جھوٹ بولنا اور پھیلانا گناہ کبیرہ ہے، چاہے وہ نیکی کے نام پر ہی کیوں نہ ہو۔
صحیح طرز عمل !
1. محرم میں عبادات کو بڑھائیں:
نمازوں کا اہتمام کریں، نفلی روزے رکھیں، قرآن کی تلاوت کریں، صدقہ و خیرات کریں۔
2. امام حسینؓ کی شہادت سے سبق حاصل کریں:
امام حسینؓ کی قربانی سے حق کے لیے قربانی دینے، صبر، تقویٰ اور اللہ پر توکل کا پیغام لیں۔
3. بدعات اور منکرات سے دور رہیں:
اسلام میں کسی بھی قسم کی بدعت اور غیر شرعی رسم کا کوئی جواز نہیں۔ دین کی اصل روح یہ ہے کہ ہم قرآن و سنت کی پیروی کریں اور اللہ و رسول کے محبوب بنیں ،
حقیقت یہ ہے کہ!!!
ماہ محرم نہایت عظمت والا مہینہ ہے۔ اس کی قدر کریں، عبادات کو بڑھائیں، نفلی روزے رکھیں اور شہداء اسلام کو دعاؤں میں یاد کریں۔ بدعات، رسومات اور منکرات سے مکمل اجتناب کریں اور صحیح اسلامی طرز عمل اختیار کریں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں حق سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے