किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

عقیدہ ایمان

از قلم مولانا میر ذاکر علی محمدی ، پربھنی
7219092920
( بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف )

ہمارا عقیدہ اور ایمان ہے کہ اللہ ایک ہے۔ اور قرآن کریم اللہ کی نازل کردہ کتاب ہے, جس میں کوئ شک و شبہ نہیں۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے مبعوث کردہ پیغمبر ہیں۔ اور تمام کائنات اللہ کی تخلیق کردہ ہے۔ اس نے اس جہاں میں سب سے خوبصور ت انسان کو پیدا کیا۔ ہم میں سے کسی نے خدا کو نہیں دیکھا ہے۔ اور کوئ یہ دعوی نہیں کرسکتا کہ میں نے اللہ کو دیکھا ہے۔ خدا ایک نور ہے اور ہماری آنکھیں اور قوت بصارت اتنی نہیں کہ کہ اس خدا کادیدار کرے۔ ہمیں خدا کے دیدار کے لیے مرنا پڑیگا اور قیامت تک کا انتظار کرنا ہوگا۔ دنیا میں یہ ممکن نہیں کہ انسان خداے برتر کا دیدار یا اس کو دیکھے۔ کیونکہ خدا ایک طاقتور احساس کا نام ہے۔ جس نے ساری کاینات کو کن فیکون کہکر وجود میں لایا۔ اور ایسا احساس جو ابراہیم علیہ السلام نے چاند اور سورج کو دیکھ کر کہا تھا کہ یہ میرا رب ہے۔ اور جب غروب ہوتے ہوے یکھا تو فوری نفی کی اور کہا رب کو زوال نہیں۔ؑاورکہا کہ رب وہ ہے جس نے ان ہیکل چاند اور سورج کو پیدا کیا۔ موسی علیہ السلام نے اللہ سے گفتگو کے بعد فرماِیش کی کہ اللہ میں تجھے دیکھ سکوں۔ لیکن دیکھنے سے عاجز رہے۔ گویا کہ خداے برتر ایک ایسے احساس کا نام ہے۔ جو سامنے رہے اور دکھائ نہ دے۔ اور ہمارا ایمان قیامت , قرآن , پیغبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور خداے برتر کی وحدانیت پر ہے۔ ہمارا یقین اچھی بری تقدیر پر ہے۔ اللہ نے اپنے وحدانیت اور اکیلے ہونے , اوردنیا کی تخلیق کا احساس اپنی نشانیوں میں رکھا ہے۔ اچھی نشانیاں اور بری نشانیاں۔ جو انسان کو اللہ کے ہونے اور اسکے وحدانیت کا احساس اور صداقت پر دلالت کرتی ہے۔ قرآن کی آیت کہ کیا آپ اونٹ کو نہیں دیکھتے کہ کس طرح عجیب سا پیدا کیا؟ اور آسمان کو بلند و بالا کیا۔ اور پہاڑوں کو مضبوط اور زمین کو مسطح کیا۔ نیچر خدا نہیں بلکہ خدا کی مخلوق ہے۔ اور انسان کو یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ان کا خالق creator اللہ ہے۔ دوسری جگہ اللہ کا ارشاد ہے۔ کہ زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ ہم نے ظالموں اور مفسدوں کا کیا حال کیا۔ اور کیسے کیفر کردار تک پہونچایا۔ جو انسانیت کو شرمسار کرتے تھے۔ ظلم ستم خون آشامی اور قدرت کا انکار اور ہماری نازل کردہ آیات میں تحریف کرتے تھے۔ وہ قیامت تک پوری دنیا کے لیے نمونہ عبرت ہے۔ اس لیے یہ کہا جاتا ہے کہ خدا انسان کے شہ رگ سے قریب ہے۔ اچھا احساس خدا کی انمول نعمت ہے ۔ اور احساس کا اطلاق انسان پر ہی ہوتاہے۔ اور اللہ نے انسان کو یہ احساس جیسی کیفیت دیکر تمام مخلوق میں ممیز اورممتاز رکھا ہے۔ اور انسان کے علاوہ تمام مخلوقات کو مستثنی رکھا ہے۔ جو روے زمین پر موجودہے۔ اس کاینات میں اللہ نے انسان کےلیے ہی جزا اور سزا تجویز کی ہے۔ موت و حیات کا تذکرہ انسان سے ہی کیا ہے۔ انسان سے ہی کہا کہ شکر کرکے اللہ کے مقرب بنو, یا نافرمانی کرکے اللہ کے غیض و غضب کا شکار۔ انسان سے ہی عدل و انصاف عزت اکرام , الفت و محبت, غرض کہ دستور حیات کو عملی جامہ کی واضح ہدایات اللہ نے دی ہے۔ یہ دنیا دارلامتحان ہے۔ زندگی ایک نا مکمل اور جس کی کوئ گیارنٹی نہیں ہے۔ اور موت ایک حقیقت ہے اور مسلم ہے۔ اور انسان سے ہی کہا گیا کہ وسجد واقترب کہ للہ کے سامنے ہی سر خم کیجیے اور اس کے قریب ہوجاہیے ۔ گر دین اسلام کی بنیاد اور دستور الحیات اور انسانیت کا جذبہ انسانوں میں موجزن نہیں کرتا۔ محبت و اخوت کا گر تصور نہ ہوتا۔ اچھے اور برے میں آمتیاز کا فقدان ہوتا۔ ماں باپ اور بھا ی بہن کا مقدس رشتہ نہ ہوتا۔ عدل و انصاف رائج نہ ہوتا ۔ بڑوں کا اکرام اور چھوٹوں سے شفقت نہ ہوتی۔ اور شوہر بیوی کا رشتہ نہ ہوتا۔ اگر دنیا یوں ہی وجود پذیر ہوتی تو۔ تو احساس کا نام نہ ہوتا۔ یہ مسکراہٹ اور آہ بکاء نہ ہوتی۔ ہماری زندگی ایسے ہی دیوانوں جیسی گٹر اور ویرانوں میں گزر جاتی۔ اور رشتوں اور انسانیت کا تصور ہی نہ ہوتا۔ یہ تصور اور یہ زندگی کا لائحہ عمل کس نے دیا؟ الفت و محبت اور انسانیت کا درس اور رشتوں کا پاس و لحاظ کس نے دیا؟ موت و حیات نہ ہوتی تو زندگی اجیرن ہوجاتی۔ اللہ نے موت و حیات کو ایک ٹیسٹ اور امتحان کے لیے پیدا کیا۔ اور ابدی زندگی اخروی زندگی ہے۔ موت انسانوں اور خصوصی طور پر مومن کے لیے تحفہ ہے۔ قوت گویائ اللہ کا احساس دلاتی ہے۔ کیونکہ اللہ نے جس طرح خوبصورت انسان کو پیدا کیا, اسی طرح اسکو قوت گویائ جیسی نعمت عطا کی۔ گر ہم اس قوت گویائ سے اللہ کا شکر کرسکتے ہیں , اور اسی سے ناشکری کرکے اللہ کے درناک عذاب میں مبتلاء ہوسکتے ہیں۔ اما شکر و کفورا

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے