किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

عطیۂ خون زندگی کا عطیہ

تحریر:ثناء وقار احمد
(بی ایڈ ، ایم اے سائیکالوجی ، ایم انگریزی ، ایم اے اردو)
نواب پورہ ، اورنگ آباد (مہاراشٹر)

یہی ہے عبادت ، یہی دین وایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں
اللہ ہم سے صرف عبادت ہی نہیں انسانیت کی بھی تکمیل چاہتا ہے۔ انسان کی تخلیق کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت اور انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ انسانوں سے پیار و محبت اور ضرورت مندانسانوں کی مدد کے عمل کو ہر دین اور ہر مذہب میں تحسین کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن دین اسلام نے خدمت انسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے۔ ’’مخلوق اللہ کا کنبہ ہے اور وہ شخص اللہ کو زیادہ محبوب ہے جو اس کے کنبے کے لئے زیادہ مفید ثابت ہو۔ اسلام انسانیت کا علمبردار ہے۔ انسانیت کے وجود کا اگر ہم بغور مطالعہ کریں تو انسانیت کے مفہوم ، مقام ومرتبہ کے بارے میں قرآن کریم کے اندر واضح طورپر آیات موجود ہے جس کا مقصد ہر دور میں انسانیت کے مفہوم کو عام کرنا اور معاشرہ میں انسانیت کے کردار کو سامنے لانا ہے۔
سائنسی انقلاب نے سائنسی تجربات، تحقیقات اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے چاند پر انسان نے قدم رکھ دیا۔ سائنس نے انسان کو انسانی جسم کے اندر چلنے والی سرگرمیوں کو ٹیکنالوجی کے استعمال سے کافی آسان اور قابل بنا دیا ، لیکن انسانی خون کا متبادل ایجاد نہیں کرسکا۔ خون اللہ رب العزت کی ایک عظیم نعمت ہے۔ جان ہے توجہان ہے ۔ ’’ہمارا ایمان ہے کہ جس نے ایک جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی۔‘‘ (قرآن کریم)
کسی بھی انسان کی خون کی کمی سے موت واقع نہ ہوجائے اس لئے عطیۂ خون ضروری ہے۔ خون کا عطیہ دینا نیک عمل اور بہت بڑا ثواب ہے اور عطیۂ خون کا عمل اللہ کی رضا کے لئے ہے۔ کسی کی جان بچانا اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن ذریعہ بننے کا اختیار اللہ نے آپ کے ہاتھ میں دیا ہے۔
آپ کی زکوۃ دوڑے لہو بن کے ، آپ کے پیار کے ساتھ مل جائے، زکوہ تو چلتی رہے حیات انسانوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو انسانوں کے لئے نفع بخش ہو۔ جب زندگی چند بوندوں کی منتظر ہو آپ کا عطیہ کیا گیا خون زندگی بچانے میں اہم ترین ثابت ہوسکتا۔ خدمتِ خلق کے کاموں میں عطیۂ خون اہم کام ہے۔ سب سے بڑا نیک عمل عرش سے فرش تک اجروثواب کا باعث ہوگا۔
اسلام میں بلڈ ڈونیشن یعنی عطیۂ خون جائز ہے۔ قرآن مجید میں واضح الفاظ میں اللہ نے یہ بات بیان کی : وَمَنْ اَحْیَاھَا فَکَاَنَّمَآ اَحْیَا النَّاسَ جَمِیعًا (جس نے ایک انسان کی جان بچائی تو گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی۔ سورۃ المائدہ۔ ۳۲)
عطیۂ خون یہ بہت مبارک عمل ہے ۔ اِس کی بہت بڑی فضیلت ہے۔ خون کاعطیہ دینے والے انسان وہ خوش نصیب لوگ ہیں جن کو دنیا و آخرت میں فوائد ملتے ہیں۔ خون انسانی جسم میں گردش کرنے والا اہم سیال ہے۔ بلڈڈونیشن کرنے سے آئرن لیول ٹھیک ہوتا ہے یا آئرن کی مقدار برقرار رہتی ہے بلکہ یہ دل کی بیماریوں سے بھی بچاؤ کرتا ہے اور ہارٹ اٹیک سے بچاؤ کا باعث بنتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق خون کا اکثر عطیہ کرنا دوران خون کے نظام میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق خون عطیہ کرنے والے افراد بہت کم طبی امراض کا شکار ہوتے ہیں اور قوتِ مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔ ایک صحت مند انسان کے جسم میں تقریباً سات لیٹر خون موجود ہوتا ہے۔ عطیہ خون کرنے والے شخص کے جسم سے صرف ۳۵۰؍ایم ایل خون ہی لیا جاتا ہے۔ ایک انسان سے لے گئے خون سے تین مریضوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ ہر وہ شخص عطیۂ خون کرسکتاہے جس کی عمر ۱۸؍سال سے زائد ہو۔ وزن کم از کم ۴۸؍کلوگرام ہو، انسان کے جسم میں ۷؍لیٹر خون کا ذخیرہ ہوتا ہے۔ ایک صحت مند فرد ہر تیسرے ماہ عطیہ خون دے سکتا ہے۔ اس کی صحت پر مزید مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اِس کاکولیسٹرول بھی قابو میں رہتا ہے۔ ۱۴؍تا ۱۶؍گھنٹے کے اندر خون کا مائع حصہ واپس بن جاتا ہے۔ نیا خون تیار ہوتا ہے اور قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔ انسان جس جس کی زندگی بچانے کے لئے اپنا خون عطیہ کرتا ہے اس سے محبت اور بھائی چارے کے فروغ میں مددملتی ہے۔ قومی فائدوں میں جب برادری ، محلے داروں یا عزیز و اقارب یا مسلم یا غیرمسلم کی جان بچانے کے لئے خون کا عطیہ دیا جاتا ہے تو اتفاق و اتحاد پیداہوتا ہے۔ آخرت کے فائدوں کے متعلق اتنا ہی کہہ دینا کافی ہے کہ اللہ پاک نے قرآن میں ارشاد فرماتے ہوئے کہا ہے انسانی جان بچانا بہت بڑی سعادت ہے۔خون کا عطیہ کرنے والے مبارکبادی کے مستحق ہیں جن کے لہو سے کسی کی زندگی کو بچانے میں کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
’’انسانوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو انسانوں کے لئے نفع بخش ثابت ہو۔‘‘ (حدیث) عطیۂ خون کے لئے تبلیغ کرنا اور دعوت دینا ، دینی و ملی بیداری کا ایک اہم ثبوت ہے۔ عطیۂ خون ثواب اور خیر کاکام ہے۔ الحمدللہ جماعت اسلامی ہند کی یوتھ ونگ عطیۂ خون کے لئے بہت عرصے سے اِس افضل کام کے لئے مسلم نوجوان متحد ہوکر بیداری پیدا کررہی ہے۔انشاء اللہ یوتھ مومنٹ آف مہاراشٹر کی جانب سے ۱۷؍واں بلڈ ڈونیشن کیمپ ۱۲؍ربیع الاول۱۴۴۶ھ /۱۶؍ستمبر ۲۰۲۴ء بروز پیر اِن مقامات پر مرکز اسلامی ، یونس کالونی ، اورنگ آباد۔ لال مسجد ، ٹاؤن ہال اورنگ آباد ۔ باغبان ہال ، پیٹھن گیٹ اورنگ آباد۔ کوہِ نور لانس روضہ باغ اورنگ آباد۔ زم زم ہال سلک ملز کالونی اورنگ آباد۔ چکل تھانہ مین روڈ اورنگ آباد (مہاراشٹر) میں منعقد کیا جائے گا۔
تاریخ گواہ ہے جس قوم نے خون کی قربانی نہیں دی اس نے فلاح و بقا نہیں پائی۔ ہمیں امید ہے کہ آپ عطیۂ خون کے کام میں بڑھ چڑھ کر خود حصہ لیں گے اور اپنے عزیزواقارب ، دوست احباب کو بھی اس میں شرکت کے لئے ترغیب دیں گے اور اس نیک عمل کی دعوت دیں گے، اپنی دینی و ملی اور حب الوطنی کے فرائض ادا کریں گے۔
میں ثناء وقار اس عطیۂ خون کے مبارک کام کو انجام دینے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اللہ رب العزت تمام افراد کو اس کااجر عطا کرے۔ آمین
Donate for Allah
To
Serve Humanity
’’زندگی وہی جو کسی کے کام آئے یہی انسانیت ہے‘‘
تمنا ہے کہ دنیا میں کچھ کام کر جائیں
گر ہوسکے تو کچھ خدمت اسلام کر جائیں
٭٭٭

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے