किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

عراق: کئی دہائیوں بعد مردم شماری کرانے کے لیے ملک گیر کرفیو کے نفاذ کا اعلان

بغداد:2؍ستمبرـ:عراق نے امریکہ کی طرف سے عراق پر حملے میں بے پناہ تباہی و بربادی کے بعد اب نئے سرے سے اپنی بحالی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں کئی دہائیوں کے بعد عراق میں مردم شماری کا اعلان کیا ہے۔ 27 سال کے طویل وقفے کے بعد اب پہلی مردم شماری ماہ نومبر میں طے کی گئی ہے۔اس سلسلے میں حکومت نے یہ ابھی اعلان کیا ہے کہ مردم شماری کے عمل کو محفوظ رکھنے کے لیے 20 اور 21 نومبر کو دو روز مسلسل پورے عراق میں کرفیو نافذ رہے گا۔ یہ اعلان وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے بیان میں کیا گیا ہے۔ملک میں امریکی جنگی کارروائی کے بعد عراق کو سنبھلنے میں کئی سال ابھی مزید چاہییں ہوں گے۔ جبکہ امن و امان کے لیے بھی مسلسل کوششیں کی جائیں گی۔ کیونکہ بد امنی کے جو بیج اس کی سرزمین میں ڈال دیے گئے ہیں ان کے اثرات سے نکلنے میں کافی وقت لگے گا ۔ اس لیے اس سے پہلے کئی بار مردم شماری ملتوی کرنا پڑی ہے۔واضح رہے آخری مردم شماری عراق میں 1997 میں ہوئی تھی مگر وہ مردم شماری 15 صوبوں تک ممکن ہو سکی تھی۔ البتہ ملک کے تین شمالی صوبوں میں اس وقت بھی مردم شماری موخر رہی۔ تاہم اب چند برسوں سے عراق میں امن و امان کی فضا بہتر ہو رہی ہے۔عراقی حکومت کا اندازہ ہے کہ عراق کی موجودہ آبادی چار کروڑ تیس لاکھ ہے۔ اب عراقی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے یونائٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کی شراکت داری سے مردم شماری کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ جدید ترین وسائل کی مددسے عراق کی آبادی کا درست ترین جائزہ مرتب کیا جاسکے۔ جو مستقبل کی پالیسی سازی میں مدد گار رہے۔ عراق میں ہر دس سال بعد مردم شماری کرانا طے ہے مگر کافی عرصے بعد یہ موقع بن رہا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے