किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

عالمی برادری بھوکے پیاسے فلسطینیوں کا بے رحمانہ قتل عام رکوائے: حماس

غزہ :25؍جون:اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غزہ میں قابض اسرائیل کی جانب سے جاری روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے قتلِ عام پر گہرے دکھ اور شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پوری عالمی برادری، عرب ممالک اور اسلامی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر متحرک ہو کر فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی رکوائیں اور بھوک کے مارے معصوم شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے درندہ صفت اسرائیلی جرنیلوں کا محاسبہ کریں۔منگل کے روز جاری کردہ بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج، انسانی امداد کی تلاش میں نکلنے والے فاقہ زدہ فلسطینیوں پر روزانہ کی بنیاد پر گولیاں برسا رہی ہے۔ صرف آج منگل کو صبح کے وقت 50 سے زائد نہتے فلسطینی شہید کیے گئے، جو اپنے بچوں کے لیے ایک نوالے کی امید میں قطاروں میں کھڑے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور قابض اسرائیلی افواج کے زیرِ نگرانی قائم کردہ امدادی مراکز کے اردگرد روزانہ جو خونی مناظر رقم ہو رہے ہیں۔ وہ جدید تاریخ کی بدترین مجرمانہ کارروائیاں ہیں۔ بھوکے اور پیاسے شہریوں کو امداد کی جھوٹی آس دے کر موت کے جال میں لایا جاتا ہے اور پھر ان پر اندھا دھند گولیاں برسا دی جاتی ہیں۔حماس کے مطابق، ان تازہ مظالم میں جنوبی اور وسطی غزہ میں موت کی ان امریکی اسرائیلی "امداد گاہوں پر اب تک پانچ سو سے زائد فلسطینی جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔ صرف آج کے دن وسطی غزہ میں نیتساریم کراسنگ کے قریب اسرائیلی گولہ باری اور فائرنگ میں 26 شہری شہید ہوئے، جبکہ رفح میں امدادی مرکز کے قریب 20 سے زائد شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض اسرائیلی افواج کی درندگی کے باعث شہدا کی لاشیں تک اٹھانا ممکن نہ رہا۔ کیونکہ مقامِ واقعہ میں داخلہ خود موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، امداد کے حصول کی کوشش میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 516 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 3,799 سے بڑھ چکی ہے۔ 39 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کا کچھ پتہ نہیں۔قابض اسرائیل نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی شفاف امدادی نگرانی سے ہٹ کر 27 مئی سنہ2024 سے "میڈلین نامی متنازع تنظیم کے ذریعے امداد کی فراہمی شروع کی ہے، جس کی سرپرستی امریکہ اور اسرائیل کر رہے ہیں اور جسے اقوام متحدہ پہلے ہی ناقابلِ اعتبار اور مشکوک قرار دے چکی ہے۔حماس نے اس پوری صورتحال پر عالمی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی یہ ہولناک جرائم، دنیا کی آنکھوں کے سامنے انجام پا رہے ہیں اور بین الاقوامی ادارے محض تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اسلامی دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے خلاف فی الفور مثر کارروائی کریں اور ایسی امدادی رسائی کو یقینی بنائیں جو اقوام متحدہ کے منظور شدہ اصولوں کے مطابق ہو۔بیان کے آخر میں واضح کیا گیا کہ 7 اکتوبر سنہ2023 سے قابض اسرائیل امریکہ کی سرپرستی میں غزہ میں جو خونی کھیل کھیل رہا ہے۔ اس میں اب تک 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ 11 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں، ہزاروں خاندان جبری ہجرت کا شکار ہو چکے ہیں، جبکہ قحط اور بھوک نے بچوں سمیت بے شمار جانیں نگل لی ہیں۔ پورا غزہ مکمل تباہی، بے بسی اور انسانی المیے کا بدترین نمونہ بن چکا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے