किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

ظلم و بربریت کی انتہا – آسام کے مظلوم مسلمان

تحریر:محمد رضوان الدین حسینی

جب سے بھارت میں فرقہ پرست جماعت بی جے پی نے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی ہے، تب سے ہندوستانی مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ ہر کچھ دن بعد کسی نہ کسی ریاست میں مسلم اقلیت کو نشانہ بنانا، ان پر ظلم و جبر کی انتہا کر دینا، گویا حکومت کی پالیسی بن چکی ہے۔
اس وقت ریاستِ آسام ایک الم ناک سانحے کا گواہ بن چکی ہے۔ پچھلے پندرہ دنوں سے صرف اور صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا کر جو ظلم رواں رکھا گیا، وہ کسی بھی مہذب، جمہوری معاشرے کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ کہہ کر کہ مسلمانوں نے "سرکاری زمین” پر قبضہ کر رکھا ہے، چودہ سو (1400) سے زائد مکانات کو بلڈوزرسے منہدم کردیا گیا، اور دس ہزار (10000) سے زائد افراد کو بے گھر کر کے کھلے آسمان کے نیچے لا پھینکا گیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق نومبر 2023 سے جولائی 2025 تک تقریباً 8,115 خاندان متاثر ہوئے، یعنی تقریباً 32,500 افراد کے مکانات گرا دیے گئے ۔
مزید ظلم یہ کہ جن پولیس والوں کو عوام کی حفاظت کے لیے مقرر کیا گیا تھا، وہی پولیس لاٹھیاں چلا رہی ہے اور یہ کہہ کر معصوموں کو مار رہی ہے کہ "تم بنگلہ دیشی ہو”۔ کیا ہندوستان میں صرف مسلمان ہی غیر قانونی ٹھہرائے جائیں گے؟ کیا بی جے پی کی حکومت صرف ایک ہی قوم کو نشانہ بناتی رہے گی؟
بدقسمتی یہ بھی ہے کہ آج کی ملکی میڈیا، جو سچ کی آواز بلند کرنے کا فرض ادا کرنے والی تھی، وہ حکمرانوں کے تلوے چاٹ رہی ہے، اور ظالم کے بیانیے کو ہی سچ بنا کر پیش کر رہی ہے۔
ہم بحیثیت انسان، بحیثیت مسلمان، اور بحیثیت شہری، یہ سوال اٹھاتے ہیں:
آخر یہ ظلم کب تک؟
کیا صرف اسلام دشمنی ہی حکومت کا منشور رہ گیا ہے؟
ہم اس ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے یہ بھاچپائی حکومت کا ظلم وجبر ہے جو محض مسلمانوں پر قہر بن گر رہا ہے
ہم دعا گو ہیں:
اللہ! آسام کے مظلوم مسلمانوں کی حفاظت فرما، ان کی جان، مال، عزت اور ایمان کی حفاظت فرما، اور ظالموں کو ان کے ظلم کا بدلہ دنیا و آخرت میں دکھا۔ آمین۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے