किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

سنبھل تشدد: اکھلیش نے تصویر جاری کی اور پوچھا کہ فساد کی پہلی وجہ کون بنے، ان کی تصاویر کب پوسٹ کی جائیں گی؟

لکھنؤ: 28 نومبر:اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد کے بعد سیاسی بیان بازی اور پوسٹر وار بھی شروع ہو گئی ہے۔ ایک طرف انتظامیہ نے واقعے میں ملوث شرپسندوں کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔ دوسری طرف ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی سوشل میڈیا پر ایک تصویر جاری کی ہے جس نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔شروع کیا اور ان لوگوں کی تصویریں کب لگائی جائیں گی جو مصیبت کی پہلی وجہ تھیں؟ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو سنبھل تشدد کے حوالے سے ایک تصویر جاری کی جس میں سپریم کورٹ کے وکیل وشنو جین اور دیگر لوگ بھی نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ہنگامہ شروع کرنے والوں اور فساد کی پہلی وجہ بننے والوں کی تصاویر کب پوسٹ کی جائیں گی؟ درحقیقت تشدد کے تین دن بعد بدھ کو پولس کی طرف سے جاری کئے گئے پوسٹروں میں زیادہ تر بدمعاش نوجوانوں نظر آرہے ہیں۔ سب کے منہ بندھے ہوئے ہیں۔ اس کے ہاتھوں میں اینٹیں اور پتھر بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں جن میں خواتین پتھر پھینکتی نظر آ رہی ہیں۔ حالانکہ ان کے پوسٹر جاری نہیں ہوئے ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار مسلسل کارروائی کر رہے ہیں۔ رکن اسمبلی ضیاء الرحمن برک کو بھی دفعہ 168 کا نوٹس بھجوا دیا گیا۔ ملزمان کی شناخت ویڈیو، سی سی ٹی وی اور ڈرون فوٹیج کے ذریعے کی گئی۔ ایس پی نے کہا کہ کسی بھی بے گناہ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن جو لوگ اس فساد میں ملوث ہیں انہیں کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔ ایس پی نے لوگوں سے بدمعاشوں کے بارے میں معلومات دینے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ معلومات دینے والوں کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی اور انہیں انعام بھی دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد میں چار لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور کئی پولس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ اس سلسلے میں پولیس نے پتھراؤ کرنے والے شخص کی شناخت کرلی ہے اور اس معاملے میں اب تک کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے