किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

سائنس دین اسلام سے مطابقت رکھتی ہے

تحریر: ذاکرعلی محمدی ،پربھنی
7219092920
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

اللہ نے قرآن کریم میں وہ تمام علوم و فنون اور علم کے خزانے اور دستور حیات رکھا ہے جو انسانی زندگی کے لیے اشد ضروری ہے۔ جو لوگ یہ سمجھتے کہ دنیا ایک حادثاتی یا پھر بغیر سبب کے پیدا ہوئ۔یاپھر Charles Darwin چالیس ڈارون کے نظریہ ارتقاء کواور اس کے خیال خام کو درست مانتے ہیں وہ گمراہی کے سبیل پر ہیں۔ Darwin نے ایک مثال پیش کی کہ بندر کے ہاتھوں اگر ٹائپ رائیٹر دیا جاے تو وہ انسان جیسی حرکت کریگا ۔ اور ایسے ہی ٹایپ پر کوئ مثبت sentence ) جملہ نمودار ہوجاے۔ بس ایسے ہی دنیا ایٹومیٹک پیدا ہوگئ۔ اب سوال یہ creat پیدا ہوتا ہے کہ بندر کو کس نے ہیدا کیا۔ لہھذا charles Darwin کے یہ نظریہ ارتقاء کی تردید ہوتی ہے۔ اور قرآن کے نظریہ ارتقاء پر سچائ کا مہر ثبت ہوتا ہے۔ کہ اللہ نے انسان کو ایک اچھے structure ) ڈھانچے میں تخلیق کی ہے۔ انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آج سے سو یا ,125 سال قبل ریڈیو ہوائ جہاز کا کوئ وجود نہ تھا ۔ دو تین سو سال قبل جدید میڈئکل اور جدید ادویات کا اور طبابت کا کوئ نظم و نسق نہیں تھا یا پھر نشریات کا کوئ وجود نہ تھا۔ سمندورں میں کشتیوں کا کوئ خیال نہ تھا۔ شمس و قمر اور ستاروں اور سیاروں سے متعلق کوئ ٹھوس علم نہ تھا۔ دین اسلام جو ایک خالص اور حقیقت پر مبنی اور ایک دین حق ہے۔ اللہ نے دنیا کا وجود اور اسکی تخلیق سے پہلے ہی اسکے زندگی کا دستور حیات اور اسکی وحدانیت کا حکم زمانہ کے اعتبار سے پیغمبر کے زبانی قوم تک رسائ کی ۔ اللہ نے وہ تمام عہد و پیمان ہم سے عالم ارواح ہی میں لے لیا کہ ۔ کیا میں تمہارا رب نہیں ہو؟ ہم تمام نے ایک زبان ہوکر اقرار کیا۔ ہاں آپ ہمارے رب ہیں۔ اور ارواح کے اعتبار سے ہم دنیاکے تمام انسانوں سے بھائ بہن کا رشتہ رکھتے ہیں۔ اور ہمارا ایک ہی دین ہے ۔ اور وہ دین اسلام یعنی ہم سب آدم علیہ السلام کی اولاد سے ہیں۔ جیسا کہ ایک حدیث کے الفاظ ہیں ہر بچہ عین فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے۔ لیکن والدین اس کو یہودی نصرانی یا دیگر مذاہب پر پرورش کرتے ہیں۔ اور انسان کو اللہ نے مکلف بنایا ہے۔ اچھے برے کا ۔ حق اور باطل کو سمجھنے کا۔ اور اللہ نے انسان کی کامیابی اور ناکامیابی اس کے اپنی کوشش پر رکھی ہے۔ اور موت اور زندگی کی تخلیق کرکے ہمارے مابین ایک امتحان رکھا ہے۔ کہ کون اچھا اور کون برا عمل کرتا ہے۔ اللہ نے انسان کے لیے اتنا ہی رکھا جتنی اسکی کوشش رہیگی۔ اللہ نے خوبصورت کائنات کی تخلیق کی اور سب سے خوبصورت انسان کو بنایا۔ اور یہی نہیں بلکہ انسان کو خلیفہ اور حاکم بنایا کہ دنیامیں انسانوں کے ساتھ humanity) انسانیت کا معاملہ اور حسن سلوک کریں۔ اور پھر اس وسیع و عریض کاینات میں انسان کے لیے نعمتوں کے ساتھ چاند اور سیارے پیدا کیے جس سے انسان سمندروں میں راستےطے کرتا ہے۔ سورج جس سے دنیا کو فائدہ ہوتا ہے۔ اللہ نے قرآ ن کریم میں فرمایا کہ ہم نے چاند کے لیے منازل مقرر کیے کہ وہ ایک کھجور کی مانند ہوجاتا ہے۔ جبکہ وہ سورج کے ارد گرد گھومتاہے۔ قرآن نے دنیا پر یہ عیاں اور ظاہر کیا کہ چاند سورج اور کائنات میں جتنے بھی اجرام فلکی ہیں وہ اللہ کے حکم اور اس کے ایماء پر اپنے اہنے محور پر گردش یا چکر لگارہے ہیں۔ جبکہ کچھ صدیوں پہلے انسان یہ خیال کرتا تھا۔ سوچتا تھا کہ چاند سورج اورنجوم آسمان سے چسپا ہیں۔ قرآن نے لاکھوں سال قبل یہ بتایا کہ آسمان یعنی خلاء میں ہر سیارہ اپنی اپنی مدار پر محو گردش ہے ۔ چسپاں نہیں ۔ جدید سائنس ہو یا قدیم سائنس جس کو ایجا د ہوکر زیادہ عرصہ نہیں ہوا۔ ان کا ریسرج ہیکہ آسمان میں تمام سیارے اپنے اپنے orbit میں چکر لگارہے ہیں۔ جو قرآن سے مطابقت ہے۔ اور اس کو تسلیم کرتے ہیں۔ چونکہ قرآن کریم لاکھوں سال قبل لوح محفوظ میں تھا۔اس بناء پر مدتوں پہلے قرآن کریم نے یہ واضح کیاکہ ہم نے انسانوں کے لیے آسمان اور سمندروں کو مسخرکیا ہے۔ سائنس نے آج سمندروں میں جہاز رانی اور آسمان میں اڑان کے لیے ہوائؑ جہاز ایجاد کیا۔ مدتوں پہلے قرآن نے آواز کو وحی کی شکل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن نازل کیا۔ جو پہلے bell گھنٹی کی شکل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرواضح ہوتی تھی۔ جس کو قرآن کریم نے کہا۔ وما ینطق عن الھوی الا وحی یوحی ۔ آج سائنس نے ریسرچ کے بعد موبائیل فون ایجاد کیا۔ جس کے process ) پراسیس عین قرآن کے مطابق ہیں۔ غرض کہ ددنیا میں جتنی بھی inventions) ایجادات اخترعات ہوئ ہیں یا پھر قیامت تک جو وقوع پذیر ہوگی ۔ سب قرآن کریم میں موجود ہیں…

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے