किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

ریاست کرناٹک میں اردو مدارس کے مسائل اورترقی کے لیے اقدامات کا سرسری جائزہ

از: عثمان باشاہ۔ ڈائریکٹر پرائمری اسکول ٹیچرس کو آپریٹو سوسائٹی گلبرگہ
موبائل نمبر:9945365014

ماہرین تعلیم کا اس بات سے اتفاق ہے کہ طلبہ کی ابتدائی تعلیم بچے کی مادری زبان میں ہو۔ چونکہ بچہ مادری زبان میں سمجھنے، سوچنے اور بولنے کی صلاحیت پر فطری عبور رکھتا ہے۔ لہٰذا ہمارے نونہالوں کو آج ار دو ذریعہ ¿ تعلیم اختیار کرنے کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ اب تقاضہ اس بات کا ہے کہ ار دو ذریعہ تعلیم کے مدارس کو طلبہ کی ہمہ جہت نشوو نما کو ذہن میں رکھتے ہوئے معیاری تعلیم کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔ ریاست کرناٹک میں ایس ایس ایل سی کے نتائج کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اردو ذریعہ ¿ تعلیم سے وابستہ طلبہ کا رزلٹ بڑی حد تک تشویشناک ہے۔ ریاستی حکومت ہوں کہ مرکزی حکومتیں ہوں معیاری تعلیم کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔
ریاست کر ناٹک میں اردو مدارس کی صورت حال کیا ہے۔ ان مدارس کو کن مسائل کا سامنا ہے اور ان مسائل کی کس طرح یکسوئی کی جا سکتی ہے۔ یہاں یہ مختصراً جائزہ پیش کیا جا رہا ہے۔
(1) عمارت
کسی بھی مدرسے کیلئے اسکی عمارت ریڑھ کی ہڈی کا کام کرتی ہے۔ مدرسے کی عمارتیں، کھیل کا میدان، کشادہ کلاس رومس درس و تدریس میں طلبہ پر خوشگوار اثر دالتے ہیں۔ جس سے سیکھنے اور سکھانے کے عمل میں کافی مدد ملتی ہے۔ اکثر اردو مدارس اچھی عمارتوں سے محروم ہیں جس میں درج ذیل سہولتوں کا ہونا نا گزیر ہے۔
٭ لائبریری، اسپورٹس روم تمام تر سہولیات سے مزین،لیا بوریٹری،الیکٹریسٹی کا معقول انتظام، پینے کے پانی کی سہولت، اسمارٹ کلاسیس کا انتظام،کمپیوٹر لیاب،انفرا اسٹرکچر، فرنیچر، اسٹاف اور طلبہ کیلئے بیت الخلاء، لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے علیحدہ بیت الخلاءوغیرہ
(2) تقررات
اردو مدارس میں لازمی طور پر تمام پوسٹ جو خلوصہ میں انکی فی الفور بھرتی ہونی چاہئے۔ اور بہت سارے پوسٹ ایسے ہیں جو منظور نہیں کئے گئے جسکا ہونا لازمی ہے۔ انکی منظوری ہو اور بھرتی کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ مثلاً
¿٭ فزیکل ایجو کیشن ٹیچر،کمپیوٹر ٹیچر،لا ئبریرین،واچ مین،چپراسی،کلرک،ڈرائنگ، کرافٹ، ٹیلرنگ اور میوزک ٹیچر،صدر مدرس کے عہدے
(3) سرکاری اسکیمات
ریاستی حکومت نے طلبہ کیلئے کئی مفت سہولیات کا انتظام کیا ہے۔ جس میں درسی کتب کی سربراہی بطور خاص اردو میڈیم اسکو لوں کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے۔ اکثر کئی کتا بیں عدم دستیاب ہوتی ہیں۔ جسکے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ اسکے علاوہ طلبہ کویونیفارم کے ساتھ شیوز، نوٹ بکس اور اسکول بیگ بھی بر وقت فراہم کیے جانے چاہیے۔ سرکاری اسکولوں کے طلبہ کو دی جانے والی پری میٹرک اسکالر شپ میں اضافہ کیا جائے۔
4) پلاٹ کی خریدی
اردو مدارس کیلئے پلاٹ کی خریدی کیلئے رقم جاری کی جائے۔ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے کئی اردو اسکول کرایہ کی بلڈنگ میں چلائے جارہے ہیں۔ جسکی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
5) مدارس کی تنقیح (Supervision) کے لئے ضروری عہدوں کی منظوری
٭ تعلقہ سطح پر ایک اردو ایجو کیشن کو آرڈی نیٹر (URDU ECO ) ، ایک بلاک رسورس پرسن (URDU BRP ) کی منظوری دی جائے۔
٭ ڈیویژن سطح پر ایک اردو ڈائر یکٹر آف پبلک انسٹرکشن (URDU DPI ) کو اسکے تمام عملے کے ساتھ منظوری دی جائے۔
٭ ڈسٹرکٹ لیول پر ایک اردو کا علیحدہ ونگ منظور کیا جائے جس میں بلاک ایجو کیشن آفیسر (BEO) کے مماثل عہدے کو اسکے عملے کے ساتھ منظوری دی جائے۔
٭ کنڑا میڈیم مدارس جہاں پر مسلم طلبہ زیر تعلیم ہیں وہاں پر ایک زبان کی حیثیت سے اردو پڑ ھانے کیلئے ایک پوسٹ منظور کیا جائے۔
بہرکیف ار دو مدارس کی بقا ، ارتقاءاور فروغ کے لیے ضروری ہے کہ اردو کے شیدائی دامے ،درمے، سخنے اپنا دست تعاون دراز کریں اور ان اسکولوں کی بہتری کے لیے حتی المقدور و حتی الامکان سعی کریں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے