किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

رمضان کاآخری عشرہ محاسبہ اورنجات کا ذریعہ

تحریر:سیدشاہ واصف حسن واعظی
سجادہ نشین خانقاہ عالیہ وارثیہ حسنیہ، لکھنؤ
9235555776

رمضان المبارک کا تیسرا اور آخری عشرہ اپنی بے پناہ برکتوں اور فضیلتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہوتا ہے۔ یہ عشرہ درحقیقت رمضان کا نقطۂ عروج ہے، جس میں اللہ تعالیٰ کی رحمت اپنے جوبن پر ہوتی ہے، مغفرت کے دروازے پوری طرح کھول دیے جاتے ہیں، اور نجات کی نوید سنائی جاتی ہے۔ یہ وہ عشرہ ہے جس میں بندہ اپنے رب کی رحمت کا مکمل مستحق بن سکتا ہے، اگر وہ اخلاص کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرے، توبہ و استغفار کرے اور اپنی عبادات میں مزید محنت کرے۔
یہ عشرہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں ایک عظیم رات، شبِ قدر، موجود ہے جسے ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا گیا ہے۔ یہ وہ رات ہے جس میں اللہ کی خاص تجلی نازل ہوتی ہے، فرشتے زمین پر اترتے ہیں اور مؤمنین کے لیے سلامتی اور بخشش کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ جو کوئی اس رات کو عبادت، ذکر، تلاوتِ قرآن اور دعا میں بسر کرتا ہے، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رات کو تلاش کرنے کا حکم دیا ہے اور اس میں ’’اللہم انک عفو تحب العفو فاعف عنی‘‘ کی دعا پڑھنے کی تلقین فرمائی ہے۔
اس عشرے میں ایک اور بڑی سعادت اعتکاف کی ہے، جس میں بندہ دنیاوی مصروفیات کو ترک کرکے مکمل طور پر اللہ کی عبادت میں مشغول ہو جاتا ہے۔ اعتکاف روحانی پاکیزگی اور اللہ کی قربت حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جس سے بندہ دنیا کی آلائشوں سے کٹ کر مکمل یکسوئی کے ساتھ اللہ کی رضا کی تلاش میں لگ جاتا ہے۔ جو شخص اخلاص کے ساتھ اعتکاف کرتا ہے، وہ حقیقت میں اپنے ایمان کو مضبوط کرتا ہے اور اللہ کی رحمت کے قریب ہو جاتا ہے۔
اس عشرے میں توبہ، استغفار اور دعا کی خاص اہمیت ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی مغفرت کی وسعت سب سے زیادہ اسی وقت ہوتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ رمضان کا آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا عشرہ ہے، یعنی اللہ تعالیٰ اپنے گناہگار بندوں کو بھی معاف فرماتا ہے، ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے اور ان کے لیے بخشش کے فیصلے لکھ دیتا ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اس مبارک موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں، اپنے اعمال کا جائزہ لیں اور آئندہ کے لیے نیکی کے راستے پر چلنے کا عزم کریں۔
یہ عشرہ ہمیں ایثار، سخاوت اور ضرورت مندوں کی مدد کا درس بھی دیتا ہے۔ یہی وہ وقت ہوتا ہے جب ہمیں اپنے مال میں سے زکوٰۃاور صدقات نکال کر غریبوں، مسکینوں اور حاجت مندوں کی مدد کرنی چاہیے۔ اس عمل سے نہ صرف غرباء کے چہروں پر خوشی آتی ہے بلکہ اللہ کی رضا اور رحمت بھی حاصل ہوتی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت رمضان میں عام دنوں سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی تھی، اور ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اس سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے ضرورت مند بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں۔
یہ عشرہ ہمیں ایک پیغام دے کر جاتا ہے کہ عبادت اور نیکیوں کا یہ سلسلہ رمضان کے بعد بھی جاری رہنا چاہیے۔ رمضان المبارک ہمیں ایک تربیتی کورس فراہم کرتا ہے، جس میں ہم صبر، تقویٰ، ایثار اور عبادت کا مزاج اپناتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس تربیت کو رمضان کے بعد بھی اپنی زندگی میں جاری رکھیں، کیونکہ اللہ کی رحمت اور مغفرت کسی ایک مہینے تک محدود نہیں، بلکہ وہ ہمیشہ اپنے بندوں پر مہربان ہے۔
رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ روحانی بالیدگی، مغفرت اور نجات کی معراج ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب اللہ کی رحمت اپنے عروج پر ہوتی ہے اور بندہ اپنے رب کے قریب تر ہو جاتا ہے۔ شبِ قدر کی برکتیں، اعتکاف کی روحانی کیفیت، دعا و استغفار کی قبولیت، اور صدقہ و خیرات کی فضیلت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ یہ عشرہ محض ایک رسمی عبادت کا وقت نہیں، بلکہ ایک سنہری موقع ہے اپنی زندگی کو بدلنے اور اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے۔ اللہ ہمیں اس مبارک عشرے کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے