किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

دارالعلوم محمدیہ حمایت نگر ناندیڑ میں ختم مشکوۃ شریف کے تقریب کا انعقاد

حمایت نگر:5 فروری(پریس ریلیز)گزشتہ 3 فروری مطابق 22 رجب / دارالعلوم محمدیہ حمایت نگر میں ایک شاندار علمی و روحانی اجلاس بعنوان "تکمیل مشکوۃ شریف” منعقد ہوا ۔ جس میں بطور مہمان خصوصی ممبئی سے تعلق رکھنے والے مشہور عالمِ دین مفتی عمر صاحب قاسمی جون پوری” مدعو کئے گئے، ان کے علاوہ دارالعلوم کے اساتذہ، قرب و جوار سے تشریف لائے علماء ، ختم مشکوۃ کرنے والے طلبہ کے سرپرستان اور طلبۂ دارالعلوم بھی جلسہ کو رونق بخشے ہوئے تھے۔ صبح 10:30 بجے باضابطہ پروگرام کا آغاز عمل آیا۔ نظامت کے فرائض جامعہ کے استاذ ادب مفتی اکرم خان صاحب قاسمی نے خوب انجام دیے۔ابتداء میں ناظم اجلاس نے مشکوہ اور صاحب مشکوہ کے بارے میں گفتگو کی۔صاحب مشکوہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپؒ کا نام محمد بن عبد اللہ، کنیت ابو عبد اللہ اور لقب ولی الدین ہے۔آپؒ کی پیدائش تبریز میں ہونے کی وجہ سے خطیب تبریزی کے نام سے مشہور ہوئے۔ آپؒ اپنے وقت کے جید علما کے نور نظر رہے۔ حد یث کی کتاب "مشکوۃ المصابیح” کی تالیف نے آپ کے نام کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ تالیف کی وجہ یہ بنی کہ آپؒ کے استاد سلطان المفسرین امام حسین بن عبد اللہ الطیبیؒ چاہ رہے تھے حدیث کی کوئی مستند کتاب ہو اور اس کام کے لیے آپ کی شخصیت موزوں تھی اس لیے یہ ذمہ داری اپ کے سر رکھی گئی۔ مشکوۃ اس طاق کو کہتے ہیں جس میں چراغ رکھا جاتا ہے۔ مصابیح جمع ہے اور اس کا واحد مصباح ہے، جس کے معنی ’چراغ‘ ہیں۔ مشکوۃ المصابیح کے معنی ہوئے چراغوں کا طاق۔ مشکوۃدیوار کے اس سوراخ کو کہتے ہیں جو آر پار نہ ہو یعنی دوسری جانب سے بند ہو اور اس سوراخ میں چراغ یا دِیا جلا کر رکھا جاتا ہے۔ مطلب یہ ہوا جس طرح چراغ کو طاق میں رکھا جاتا ہے اسی طرح مصابیح السنۃ کو مشکوۃالمصابیح کے طاق کی زینت بنادیا گیا۔اصل میں یہ کوئی حدیث کا نیا مجموعہ نہیں بلکہ یہ حضرت امام بغویؒ کی حدیث کی کتاب” مصابیح السنۃ” کا ہی اضافہ ہے۔” مصابیح السنۃ”4434احادیث پر مشتمل تھی جس میں مزید1511 احادیث کا اضافہ کیا گیا۔ مصابیح السنۃ کے ہر باب میں دو فصلیں تھیں۔ فصل اول میں بخاری ومسلم کی روایت کردہ احادیث تھیں جبکہ فصل دو م میں دوسرے محدثین کی احادیث تھیں۔آپؒ فصل اول اور دوم کو اسی طرح رکھا لیکن اپنی طرف سے تیسری فصل کا اضافہ کیا اور اس میں کتب حدیث میں سے وہ تمام احادیث بھی جمع کر دیں جن کا تعلق کسی نہ کسی طرح سے اس موضوع سے تھا۔ مشکوۃشریف فن حدیث میں درس نظامی کی پہلی پہلی کتاب ہے، جو کتب حدیث کی جامع ہے۔ اس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ عرب و عجم میں ہر جگہ پڑھائی جاتی ہے اور عربی، فارسی اور اردو زبانوں میں اس کی بہت سی شروحات لکھی جا چکی ہیں۔آپؒ کے علم و معرفت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپؒ کے استاد حضرت سلطان المفسرین امام حسین بن عبد اللہ الطیبی ؒنے آپؒ قطب الصلحاء، بقیتہ الاولیاء اور شرف الزہاد جیسے خطابات سے نوازا۔ آپؒ نے 740ھ میں وفات پائی۔تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ذکر الٰہی کے بعد ذکر حبیبِ الہی کے ذریعہ محفل کو معطر کیا گیا۔بعد ازاں ادارے کے استادِ حدیث حضرت مولانا مفتی محمد رضوان صاحب قاسمی (ناظم تعلیمات دارالعلوم محمدیہ حمایت نگر) نے علم حدیث کے متعلق بہت ہی جامع اور وقیع خطاب کیا.شیخ الجامعہ کے بعد ادارے کے بانی و مہتمم حضرت مولانا مظہر الحق صاحب کامل قاسمی دامت برکاتہم العالیہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔آنے والے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرنے کے بعد مدیر جامعہ نے مشکوۃ اور صاحب مشکوۃ کے متعلق سیر حاصل گفتگو کی موقوف علیہ کے طلبہ کے لیے دعاؤں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔نیز بہت افسوس کے ساتھ حالات حاضرہ پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ ہمارے ملک میں مساجد کو پامال کیا جا رہا ہے۔ عدالتیں اور میڈیا بھی تعصب اور بےجا طرفداری کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ سینکڑوں سالہ پرانی مساجد کو مسمار کیا جا رہا ہے۔اور مسلمان سب کچھ ہونے کے باوجود بے بس ہیں۔اخیر میں حضرت مولانا مفتی محمد عمر صاحب قاسمی جونپوری نے مشکوۃ کا اخیر درس دیا اور انہی کی رفت آمیز دعا سے اجلاس کا اختتام ہوا۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے