किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

’’حضرت مولانا غلام صاحب وستانوی‘‘نام جیسا کام ویسا

تحریر:عبدالرافع خان قاسمی ناندیڑ

ابتدائی حالات و تعلیمی زندگی:
حضرت غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ یکم جون 1950ء کو کوساڑی، ضلع سورت، گجرات میں پیدا ہوئے۔ 1952ء یا 1953ء میں ان کا خاندان وستان منتقل ہوا، جس کی طرف نسبت کرتے ہوئے وہ”وستانوی” رحمۃ اللہ علیہ کہلائے۔ وستانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی ابتدائی تعلیم مدرسہ قوت الاسلام کوساڑی میں حاصل کی، جہاں انہوں نے قرآن مجید حفظ کیا۔
بعد ازاں انہوں نے مدرسہ شمس العلوم بروڈہ میں تعلیم حاصل کی اور مزید تعلیم کے لیے 1964ء میں دار العلوم فلاح دارین، ترکیسر، گجرات میں داخلہ لیا، جہاں انہوں نے آٹھ سال تک تعلیم حاصل کی اور 1972ء کے اوائل میں اپنی تعلیم مکمل کی۔ ان کے اساتذہ میں احمد بیمات رحمۃ اللہ علیہ، عبد اللہ کاپودروی رحمۃ اللہ علیہ، شیر علی افغانی رحمۃ اللہ علیہ اور ذو الفقار علی رحمۃ اللہ علیہ شامل تھے۔
1972ء کے اواخر میں وستانوی رحمۃ اللہ علیہ نے مظاہر علوم سہارنپور، اتر پردیش میں داخلہ لیا اور دورۂ حدیث شریف پڑھ کر 1973ء میں وہاں سے فراغت حاصل کی۔ انہوں نے صحیح بخاری حضرت محمد یونس جونپوری رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایم بی اے کی ڈگری بھی حاصل کی۔
1970ء میں دار العلوم فلاح دارین کے زمانۂ طالب علمی کے دوران، انہوں نے حضرت محمد زکریا کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ سے اصلاحی تعلق قائم کیا اور 1982ء میں ان کی وفات تک ان سے استفادہ کرتے رہے۔ ان کی وفات کے بعد، حضرت سید صدیق احمد باندوی رحمۃ اللہ علیہ سے رجوع کیا اور ان کے خلیفہ و مجاز ہوئے۔ مزید یہ کہ انہیں حضرت محمد یونس جونپوری رحمۃ اللہ علیہ سے بھی اجازتِ بیعت حاصل ہوئی۔
عملی زندگی:
تدریسی و عملی خدمات:
تعلیم سے فراغت کے بعد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ نے قصبہ بوڈھان، ضلع سورت میں دس دن تدریس کے فرائض انجام دیے۔ اس کے بعد 1973ء میں وہ دار العلوم کنتھاریہ، بھروچ تشریف لے گئے، جہاں ابتدائی فارسی سے متوسطات تک کی مختلف کتابوں کی تدریس ان سے متعلق رہی۔
1979ء میں انہوں نے جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا کی بنیاد رکھی۔ ابتدا میں یہ ادارہ محدود وسائل کے ساتھ چھ طلبہ اور ایک استاد کے ساتھ مکتب کی صورت میں قائم ہوا۔ وقت کے ساتھ یہ ادارہ ترقی کرتا گیا اور اسلامی و عصری تعلیم کے امتزاج کے باعث ایک نمایاں تعلیمی مرکز کے طور پر ابھرا۔ ادارے کے بہتر انتظام کی غرض سے وہ مستقل طور پر اکل کوا منتقل ہو گئے اور تب سے اب تک رئیس مہتمم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
یہ ادارہ ابتدائی اور اعلیٰ ثانوی اسکولوں، بیچلر آف ایجوکیشن (B.Ed.) اور ڈپلوما ان ایجوکیشن (D.Ed.) کالجوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ تربیتی پروگرامز فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ادارہ انجینئرنگ، فارمیسی اور میڈیکل کالج جیسے پیشہ ورانہ کورسز بھی پیش کرتا ہے، جنہیں میڈیکل کونسل آف انڈیا سے تسلیم شدہ حیثیت حاصل ہے۔ مزید یہ کہ آئی ٹی، دفتر انتظامیہ، سلائی اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ جیسے شعبوں میں بھی تربیتی مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس جامع تعلیم کا مقصد طلبہ کو مذہبی اور عصری معاشرتی ذمہ داریوں کے لیے تیار کرنا ہے۔
وستانوی رحمۃ اللہ علیہ نے جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم کی بنیاد رکھنے اور اسے منظم کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کے مختلف علاقوں میں متعدد تعلیمی اور فلاحی ادارے بھی قائم کیے۔ وہ ان اداروں اور ملک بھر کے دیگر اداروں کے انتظام و انصرام میں بھی فعال طور پر شامل رہے۔
رکن مجلسِ شوریٰ، دار العلوم دیوبند:
1998ء (1419ھ) میں وستانوی رحمۃ اللہ علیہ دار العلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے رکن منتخب ہوئے اور اپنے دورِ اہتمام میں بحیثیت مہتمم بھی مجلس شوریٰ کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ تاحال مجلس شوریٰ کے رکن رہے ۔
الله پاک سے ہم دعا گو ہیں کہ ہم سب کو ان کے علم و عمل اور زندگی کے تجربات سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے