किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

تحریک ِ طالبِ علم (قومی و بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیتیں ، کون کیا تھے!)

(طلبہ و طالبات کی ہمت و حوصلہ افزائی ، غوروفکر ، احساس کی بیداری کے لئے قومی و بین الاقوامی شخصیتوں سے متعلق حیرت انگیز معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔)

ترتیب: عبدالحمید خان غضنفر، ناندیڑ

٭ گاؤں (دیہات میں پیدا ہونے والے قومی و بین الاقوامی شخصیتیں ، البیرونی ، منشی پریم چند، لوکمانیہ تلک ، البرٹ آئنٹائن ، یشونت رائو چوہان، سُشل کمار شندے، بھگت سنگھ ، ارونا آصف علی، ڈاکٹر راجندر پرساد ، سانے گروجی، ساوتری بائی پھلے ، جارج اسٹفین سن ، راج شری شاہو مہاراج ، مہرشی ڈھونڈوکیشو کروے، خان عبدالغفار خان وغیرہ۔)

٭ البیرونی (ہندوئوں کی تہذیب و ثقافت کے مورّخ ) کا تعلق غریب گھرانے سے تھا۔
٭ ایڈیسن دُنیا کے سب سے بڑے موجد گرینڈ ٹرنک ریلوے پر ایک اخبار فروش کی حیثیت سے کام کیا۔
٭ بنجمن فرینکلن مشہور سائنسداں نے پریس میں چھپائی کا کام کیا۔
٭ مسٹر چرچل سابق انگلستانی وزیر اعظم بننے سے پہلے برطانوی فوج میں ملازم کی حیثیت سے کام کیا تھا۔
٭ مشہور و معروف مصلح (سماجی اصلاح کرنے والے ) کرم ویر بھائو رائو پاٹل زیادہ پڑھے لکھے نہیں تھے۔
٭ لوکمانیہ تلک کے والد مدرس تھے، جنھیں معمولی تنخواہ ملتی تھی۔
٭ سابق وزیر اعظم ہندوستان لال بہادر شاستری کے والد نے پہلے معلم پھر کلرک کا پیشہ اختیار کیا تھا، جب لال بہادر شاستری ڈیڑھ سال کے ہوئے تو اُن کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
٭ ڈاکٹر طٰہ حسین جو پیدائشی طور پر نابینا تھے، اپنی محنت ، ہمت تعلیم اور الوالعزمی کی بدولت مصر کے وزیر تعلیم بنے۔
٭ پی کیشپ ہندوستان کے اُبھرتے بیاڈ منٹن کھلاڑی جو ۰۵-۲۰۰۴ء سے استھماکی بیماری (دمہ کی بیماری ) میں مبتلا ہونے کے باوجود دولت مشترکہ کھیل ( کامن ویلتھ گیمس ) ۲۰۱۰ء میں ہندوستان کے لیے برانز میڈل حاصل کیا۔
٭ چین کے سابق وزیر اعظم چواین لائی وزیر اعظم بننے سے پہلے فرانس کے ایک ہوٹل میں بطور بیرے کا کام کیا تھا۔
٭ چندر شیکھر وینکٹ رمن ہندوستان کے مشہور و معروف سائنسداں (نوبل پرائز یافتہ ) ایک معلم کے لڑکے تھے۔
٭ منشی پریم چند ( دھنپت رائے ) اُردو ادب کے صفِ اوّل کے افسانہ نگار ، آٹھ سال کی عمر میں والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔ معاشی حالت نہایت کمزور تھی۔ دسویں میں درجہ دوّم میں کامیابی حاصل کی۔ ٹیوشن پڑھاکر مشکل حالات کا سامنا کیا۔ معلم بنے پھر اس کے بعد ترقی کرکے ہیڈ ماسٹر بنے۔
٭ امیر خسرو ذہین و طبّاع شاعر و صوفی اور موسیقار تھے، جب وہ آٹھ سال کے ہوئے تو ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
٭ دانتے، مُصیبت زدوں کے شاعر، مغربی دُنیا کا دعویٰ ہے کہ کہ دانتے دُنیا کے چھ سب سے بڑے شاعروں میں سے ایک ہے۔ ان کا جنم ایک درمیانے درجے کے خاندان میں ہوا تھا۔
٭ ڈارون، انسان پہلے کیا تھا؟ ارتقا کا راز معلوم کرنے والے سائنسداں کو اُن کے والد کو جب یہ معلوم ہوا کہ ان کا لڑکا ڈاکٹری کے لائق نہیں ہے تو انھوں نے ڈارون کو پادری بنانے کے لیے کیمرج بھیج دیا تھا پھر بعد میں وہ مذہبی تعلیم چھوڑ کر سائنس کی طرف متوجہ ہوئے۔
٭رائٹ برادران جنھوں نے ہوائی جہاز بنایا اُن کے والد ایک ایڈیٹر تھے اور بعد میں ’’یونائیڈ بردرن چرچ ‘‘ کے پادری بن گئے۔
٭ مولانا محمد علی جوہر مُسلمانانِ ہند کو جذباتِ اسلامی سے سرشار کرنے والے رہنما کے والد کا انتقال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔
٭ فرینکلن ڈیلا نوروز ویلٹ سابق امریکہ صدر جن پر ۱۹۲۱ء میں فالج کا حملہ ہوا تھا لیکن انھوں نے بری ہمت سے اسے برداشت کیا تھا اور ۱۹۳۳ء سے ۱۹۴۵ءتک مسلسل چار مرتبہ امریکہ کے صدر منتخب ہونے کا ریکارڈ بنایا ۔
٭ سکندرِ اعظم (الیگزینڈر) دُنیائے قدیم کے بہت بڑے فاتح جنھوں نے صرف تینتیس برس عمر پائی تھی۔
٭ سر سیّد احمد خاں جب بائیس (۲۲) سال کے ہوئے تو ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا گھر کی معاشی حالت خراب ہوگئی تھی، چنانچہ انگریزوں کی نوکری پر مجبور ہوگئے تھے۔ انگریزی حکومت کی قائم کردہ ’’ایسٹ انڈیا کمپنی ‘‘ میں ملازمت اختیار کی۔
٭شیر شاہ سُوری جنھوں نے مغل بادشاہ ہمایوں کو شکست دے کر ہندوستان پر اپنی حکومت قائم کی تھی۔ سیانے ہوئے تو سوتیلی ماں کی سختیوں سے گھبرا کر گھر چھوڑ کر آگرہ چلے گئے تھے۔
٭ شیکسپیئر ، دُنیا کے سب سے بڑے ڈرامہ نگار، اسکولی تعلیم حاصل کرنے کے بعد قصائی کی دُکان پر کام کرنے لگے تھے۔
٭ جارج برنارڈشا انگریزی زبان کے عظیم نقاد، طنز نگار اور ڈرامہ نگار کا جنم ایک غریب گھرانے میں ہوا تھا۔
٭ مرزا غالبؔ ہندوستان کے سب سے بڑے شاعر، وہ جب پانچ برس کے ہوئے تو والد کے انتقال ہوگیا تھا، مرزا غالب ؔ نے صرف ابتدائی تعلیم ہی حاصل کی تھی۔
٭ مائیکل فریڈے برقیات (بجلی ) کے موجد کے والد لوہار تھے جو اپنے بچے کو اسکول بھیجنے کی توفیق نہ رکھتے تھے، فریڈ نے بہت چھوٹی عمر میں جلد ساز کے پاس بطور شاگرد کام کیا۔
٭ قبلائی خان، مغلوں کے سب سے بڑے شہنشاہ جنھوں نے صرف دس برس کی عمر میں اپنے دادا جنیگز خاں کی آخری مہم میں حصہ لیا تھا ۔ (۲۷-۱۲۲۶)
٭ کرسٹو فر کولمبس جہاز زانوں کے بادشاہ جنھوں نے صرف چودہ برس کی عمر میں بحری زندگی کا آغاز کیا تھا۔
٭ اینڈرو کارینگی، امریکہ کے گنے چُنے کاروبار (تجارت) میں ترقی کرنے والوں میں سے ایک ہیں اور جن کی دولت مندی و فیاضی مشہور تھی۔ پہلے چرخی گُھمانے کی نوکری کی پھر بعد میں تار گھر میں چپراسی کی نوکری کی۔
٭مارٹن لوتھر، عیسائیت کے بہت بڑے مصلح (مذہبی اصلاح کرنے والا ) کے والد کا نکلن (کان کھودنے والے ) تھے۔
٭ ابراہم لنکن آزادی اور جمہوریت کے بہت بڑے حامی صدر امریکہ بننے سے پہلے ایک دُوکان میں کلرک کی ، پھر ایک گائوں میں پوسٹ ماسٹر کی نوکری کی۔ ان کے والد کسان تھے۔
٭ لوئی پاسچر دیوانے کُتے کے کاٹنے کا علاج دریافت کرنے والے، ایک چمڑا رنگنے والے (موچی ) کے بیٹے تھے۔
٭ محمد بن قاسم ہندوستان کے پہلے مُسلمان فاتح، جنھوں نے صرف سترہ برس کی عمر میں سندھ کو فتح کیا تھا۔ (۷۱۲ء)
٭ ولیم کیکسٹن چھپائی کے موجد ، سولہ برس کی عمر میں ریشمی کپڑے کے ایک دولت مند سوداگر رابرٹ لارج کے ہاں امیدوار کی حیثیت سے ملازم رہے۔
٭ایچ -جی-ویلز کینٹ، ماضی اور مستقبل کے مورّخ، آئوٹ لائن آف ہسٹری ، انہی کی تصنیف ہے۔ انھوں نے ایک درزی کے پاس بطور شاگرد کی حیثت سے کام کیا تھا۔
٭ ہومر، قدیم یونان کے اندھے شاعر تھے، ان کے کلام کا دنیا کی تمام مہذب زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔
٭سانے گروجی مراٹھی ادب کے مثالی ادیب کا جنم ایک کسان کے گھر ہوا تھا، جن کی معاشی حالت کمزور تھی۔
٭ ڈاکٹر سالم علی پرندوں کے مشہور عالم ان کے والدین کا انتقال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔
٭ عرفان پٹھان، یوسف پٹھان، ہندوستان کے مشہور و معروف کرکٹر کے والد مسجد کے مؤذن ہیں۔
٭ داغ دہلوی اُردو ادب کے مشہور و معروف شاعر جب ان کی عمر چار سال ہوئی تو والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
٭ شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ اُردو کے مشہور و معروف شاعر کے والد کی معاشی حالت بہتر نہیں تھی۔
٭ مسٹر الفرڈڈی سمتھ جنھیں چار دفعہ امریکہ کے شہر نیویارک کے گورنر بننے کا اعزاز حاصل ہے وہ کم پڑھے لکھے تھے۔ ان کے والد ٹرک ڈرائیور تھے ، بعد میں چوکیداری کا کام کیا۔ ان کی والدہ چھتریاں بنانے والے کارخانے میں کام کرتی تھی، الفرڈڈی سمتھ نے بچپن میں ایک گرجاگھر میں بطورِ ملازم کام کیا تھا اور ایک بندرگاہ پر اخبارات اور رسائل بھی بیچے۔
٭ دُنیائے کرکٹ کے مایۂ ناز کرکٹ کھلاڑی سچن ٹینڈولکر نے سولہ سال کی عمر میں بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی شروعات کی، اٹھارہ دسمبر ۱۹۸۹ء کو انھوں انے اپنا پہلا ونڈے میچ پاکستان کے خلاف کھیلا اور اپنے زندگی کے پہلے ہی ونڈے میچ میں صفر رن پر آئوٹ ہوگئے۔ لُوئس بریل ’’بریل رسم الخط کے موجد ‘‘ (نابینائوں کے پڑھنے کے حروف کے مؤجد ) کا جنم نہایت ہی معمولی گھرانے میں ہوا تھا۔ ان کے والد ایک موچی تھے، جو گھوڑے کی زین اور کاٹھی بنانے کا کام کرتے تھے ۔ ان کے والد ایک موچی تھے، جو گھوڑے کی زین اور کاٹھی بنانے کا کام کرتے تھے۔ لوئس بریل پیدائشی طور پر نابینا نہیں تھے ، پندرہ سال کی عمر میں ایک دن جب وہ اپنے والد کے اوزار سے کھیل رہے تھے کہ ان کی ایک آنکھ پھوٹ گئی۔ اس آنکھ کی خرابی کا اثر دوسری آنکھ پر بھی پڑا اور وہ پوری طرح اندھے ہوگئے ۔ آگے چل کر انھوں نے بریل رسم الخط کی ایجاد کی۔
٭ پاکستان کے سابق عظیم کرکٹ کھلاڑی وسیم اکرم دُنیائے کرکٹ سے ریٹارڈ ہونے سے چھ سال قبل شوگر (ذیابطیس ) کی بیماری میں مبتلا ہوگئے، اس کے باوجود بھی انھوں نے ہمت نہیں ہاری اور چھ سالوں میں ونڈے اور ٹسٹ میچیس میں ۲۵۰؍وکیٹیں حاصل کیں۔
٭ محمد علی بیسویں صدی کے عظیم ترین باکسر کھلاڑی ’’سابق ہیوی ویٹ چمپین ‘‘ صدی کے عظیم ترین باکسر، اٹھیلٹ آف دی سنچری ‘‘ کا تعلق غریب گھرانے سے ہے۔
٭ اُردو ادب کے مشہور و معروف شاعر مرزا محمد ہادی رسواؔ صرف سولہ سال کے تھے کہ ماں باپ کے سائے سے محروم ہوگئے۔
٭ مہرشی ڈھونڈو کیشو کروے ایک متوسط (اوسط ) گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔
٭موجودہ وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا نبرجی کے والد کا انتقال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔ گھر کی معاشی حالت نہایت ہی کمزور تھی، ان پربچپن سے ہی گھر کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کی ذمہ داری آگئی تھی۔
٭ باباصاحب امبیڈکر کا جنم نہایت ہی غریب گھرانے میں ہوا تھا۔
٭سابقہ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ’’اوسط گھرانے سے ہے ، کم عمر میں ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔
٭ دادا بھائی نورو جی جب چار سال کے ہوئے تو ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
٭ اسکول و کالج کے نصابی امتحان و قابلیتی امتحان میں ناکام (فیل ) ہونے کے باوجود بھی بنے قومی بین الاقوامی شخصیتوں میں البرٹ آئنٹائن ، نیوٹن، مہاتما گاندھی، لوکمانیہ تلک ، اندرا گاندھی ، گلزار ، سچن ٹینڈولکر وغیرہ شامل ہیں ، اس کے علاوہ سینکڑوں ایسی مثالیں شامل ہیں۔
٭اٹلی کے ڈکیٹٹر ’’مولینی ‘‘ ایک غریب لوہار کے بیٹے تھے۔
٭نادر شاہ درّانی ، ایک غریب گڑریا (چرواہا ) تھے۔
٭ ’’سُلطان قُطلب الدین ایبک‘‘ایک غلام تھے جو ترقی کرکے بادشاہ بنے۔
٭ فرانس کے ’’نپولین بوناپارٹ‘‘ ایک معمولی سپاہی سے مُلک کے حکمراں بنے۔
٭ ’’محمد علی جناح‘‘ پاکستان کے بانی ایک عام تاجر کے بیٹے تھے۔
٭ عظیم فلسفی ’’سقراط ‘‘ ایک معمار کے لڑکے تھے۔
٭ لارڈ کلائیو (بنگال کے گورنر ) انگلستان کے دفتر کے ایک کلر ک تھے۔
٭ جرمنی کے ڈکٹیٹر ’’ہٹلر‘‘ ایک ورکشاپ میں معمولی مستری تھے۔
٭ اکبر بادشاہ کے ایک رتن’’راجہ بیربل ‘‘ شروع میں رسیّاں بٹا کرتے تھے۔
٭’’راک فیلر‘‘ تیل کے بادشاہ اور مشہور کروڑ پتی ایک معمولی دُکان کے ملازم تھے۔
٭ ’’علامہ اقبال‘‘ کے والد سیالکوٹ میں ٹوپیاں سی کر روزی کماتے تھے۔
٭’’ شیکسپیئر ‘‘ایک لکڑی فروش کے بیٹے تھے۔
٭ ’’خروشچوف ‘‘ وزیر اعظم روس ایک چرواہے کے بیٹے تھے۔
٭ اسلام کے الوالعزم مجاہد ’’صلاح الدین ایوبی ‘‘ کے والد نجم الدین ایوب موصل کے امیر عماد الدین زنگی کے پاس ملازم تھے۔
٭ امریکہ کے پہلے صدر ’’جارج واشنگٹن ‘‘ایک کسان کے بیٹے تھے۔
٭ مشہور سائنس داں ’’نیوٹن ‘‘ تمام لڑکوں سے بہت کم نمبر لیا کرتے اور کئی دفعہ تو امتحان میں فیل بھی ہوئے تھے۔
٭ ’’سروالٹراسکاٹ‘‘انگلستان کے سب سے اچھے ناول لکھنے والے تھے، لیکن وہ کبھی اسکول کا کام کرکے نہ لے جاتے، اُن کے اُستاد اس بات سے ہمیشہ ناراض رہا کرتے تھے۔
٭ ’’نپولین بونا پارٹ‘‘جماعت میں بیالیسویں درجہ پر رہا کرتے تھے۔ لیکن جو اکتالیس لڑکے پڑھائی میں اُن سے ہوشیار تھے، آج ان کا کوئی نام بھی نہیں جانتا۔
٭ روس کے بڑے لیڈر ’’ٹراٹسکی ‘‘ نے ایک دفعہ حساب میں سو میں سے صرف دو نمبر ہی حاصل کیے تھے۔
٭ ہنس اینڈرس بچوں کے ہر دلعزیز ادیب ایک موچی کے بیٹے تھے۔
٭ مشہور سائنسداں ’’آئنٹائن ‘‘ میٹرک کے امتحان میں فیل ہوگئے تھے۔
٭’’سر سید احمد ‘‘معمولی کلرک کے بیٹے تھے۔
٭ مشہور سائنس داں ’’جاں کیلر‘‘ جرمنی کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
٭ مشہور امریکی سائنسداں و مصنف ’’بوسٹن ‘‘ کا جنم ایک غریب گھرانے میں ہوا تھا۔
٭ ’’مائیکل فیراڈے ‘‘ انگریز سائنسداں ایک لوہار کے بیٹے تھے۔
٭ شمالی ویت نام کے آنجہانی صدر ’’ہوجی ‘‘ ایک جہاز کے قُلی تھے۔
٭ ’’کرسٹو فر کولمبس ‘‘ جنھوں نے امریکہ دریافت کیا، ایک جولا ہے کے بیٹے تھے۔
٭ ’’حکیم لقمان ‘‘ بچپن میں موم بتیاں بناتے تھے۔
٭ روس کے سابق ڈکٹیٹر ’’اسٹالن ‘‘ ایک موچی کے لڑکے تھے۔
٭ فرانس کی مشہور ملکہ ’’جوذیفائن ‘‘ ایک تمباکو فروش کی بیٹی تھی۔
٭ یونان کے عظیم مفکر ’’سقراط ‘‘ ایک سنگ تراش تھے۔
٭ روش کی مشہور ملکہ ’’کیتھرائن ‘‘ پہلے فوج میں خادمہ تھیں۔
٭ امریکہ کے صدر ’’آئزن ہاور‘‘ ایک اخبار فروش تھے۔
٭ایران کے صدر ’’احمدی نژاد ‘‘ ایک لوہار کے بیٹے ہیں۔
٭ ایم ، ایس ، اوبرائے، معمولی کلرک تھے ، جو ترقی کرکے دُنیا کے مشہور و معروف قیمتی و مہنگے ہوٹلوں میں سے ایک ہوٹل کے مالک بنے۔
٭ شرد کمار دکشت اپاہیج ہونے کے باوجود ۴۵؍ہزار مریضوں کا کامیاب آپریشن کیا۔
٭ ڈیما سئتھینیس زندگی میں کامیاب نہ ہونے کا بھروسہ رکھنے والے دُنیا کے عظیم مقرر بنے۔
٭ ’’بِتھو ہن ‘‘ مکمل بہرے ہونے کے باوجود دُنیا کے مشہور و معروف سنگیت کار بنے ، آج بھی دُنیا کے لیے مثال بنے ہوئے ہیں۔
٭ کے-کے پٹیل کا جنم ایک کسان کے گھر ہوا، جن کی آمدنی اوسط درجہ کی رہی۔ آج بارہ سو کروڑ روپیوں کا کاروبار کرنے والے ’’نرما برانڈ‘‘ کے مالک ہیں۔
٭ ہیلن کیلر اندھے ، گونگے ، بہرے ہونے کے باوجود مشہور و معروف مصنفہ بنی۔
ذرا غور کیجئے، کیا ہمارا شمار ان قومی و بین الاقوامی شخصیتوں میں نہیں ہوسکتا؟ ان شخصیتوں میں کیا سب دولت مند گھرانے سے تعلق رکھتے تھے یا نہیں ؟ انھیں مشہور و معروف بنانے کے لیے کیا تمام سہولتیں حاصل تھیں؟ کیا ہمارے حالاتِ زندگی ان حضرات سے بھی زیادہ خراب ہیں؟ کیا ہمارے اندر ہمت و حوصلہ کی کمی ہے؟ کیا ہم غورو فکر نہیں کرسکتے؟ کیا ہم حالات بدلنے کے لائق نہیں ہے۔؟کیا ہمارے اندر احساس و ذمہ داری کا جذبہ نہیں ہے؟ کیا ہم اپنے آپ کو اب تک پہچان ہی نہیں پائے؟ کیا ہم ان قومی و بین الاقوامی شخصیتوں کی فہرست میں مستقبل میں شامل نہیںہوسکتے؟ کیا ہمارے اندر جستجو کا جذبہ نہیں ہے؟ کیا ہمارے اندر سنجیدگی نہیں آسکتی؟ کیا ہم ہماری قوم کے عروج کا سبب نہیں بن سکتے؟کیا ہمارے پاس زندگی جینے کا زندگی سے لڑنے کا اور اُس پر فتح پانے کا کوئی منصوبہ بھی ہے۔؟
ہاتھ آتا نہیں کوئی اُن کو بھٹکنے کے سوا کچھ
جولوگ سفر کا کوئی نقشہ نہیں رکھتے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے