किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

تحریکِ طالبِ علم (اقوال زرین ۔قسط:4)

(طلبہ و طالبات کی ہمت و حوصلہ افزائی ، غوروفکر ، احساس کی بیداری کے لئے مندرجہ ذیل اقوال زرین پیش کیے جارہے ہیں )

اقوالِ زرّین نگار: عبدالحمید خان غضنفرؔ ( ناندیڑ) 

٭ زندگی کی گاڑی کے دو پہیے خوشی اور غم ہیں،اِن میں سے کوئی کبھی آگے تو کوئی کبھی پیچھے رہتا ہے۔

٭ کاہل لوگوں کی زندگی موت سے بدتر ہوتی ہے اور محنت کش لوگوں کی زندگی‘ زندگی سے بہتر ہوتی ہے۔

٭ اپنی اچھائیوں کو اِتنا زیادہ بڑھادو کہ بُرائیاں آپ کے پاس رہنے میں شرمندگی محسوس کریں۔

٭ پتھر کبھی کوشش نہیں کرتا، اس لئے کہ وہ پتھر ہے۔ اگر انسان بھی کوشش نہ کرے تو وہ بھی پتھر ہے!

٭ بہت کچھ سیکھنا چاہتے ہو تو صرف دوستوں ہی سے نہیں، دُشمنوں سے بھی بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔

٭ جس قوم کے بہت سے افراد نااُمید، بے حس اور کاہل ہوں تو وہ قوم کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتی۔

٭ اچھے لوگوں کی موت سے اچھے انسان پریشان ہوجاتے ہیں اور بُرے لوگوں کی موت سے شیاطین پریشان ہوجاتے ہیں۔

٭ ترقی کے لیے محنت ایسی کرنی پڑتی ہے جیسے پہاڑ پر چڑھنا اور زوال کے لیے جیسے سیڑھیوں سے اُترنا۔

٭ جس قوم و ملک میں نوجوان زیادہ ہوں اور وہ قوم و ملک ترقی نہ کرسکے ‘ یہ کتنی بے حسی کی بات ہے!

٭ قسمت بھی اُنہی لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو اپنی محنت و جدوجہد کے بل پر جیتنے کی ہمت و حوصلہ رکھتے ہیں۔

٭ اچھوں پر بُرا وقت آنا یہ آزمائشِ قدرت ہے اور بُروں پر بُرا وقت آنا یہ اُن کے اعمال کا نتیجہ ہے۔

٭ کچھ لوگ تعریف کے قابل نہیں ہوتے اور نہ ہی وہ اپنے سامنے دوسرے لوگوں کی تعریف سننا بھی پسند نہیں کرتے۔

٭ عظیم لوگوں کی یہ صفت ہوتی ہے کہ وہ بڑی سے بڑی خوشی اور بڑے سے بڑے غم کو بھی زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔

٭ دل کے اچھے اور جذباتی انسان تو بہت ہوتے ہیں لیکن وسیع النظر اور عمل کرنے والے بہت ہی کم ہوتے ہیں۔

٭ اچھائی و سچائی کبھی ہارتی نہیں بلکہ اپنے مسافر کو منزل تک پہنچانے میں سیدھا اور لمبا سفر کرواتی ہے۔

٭ بے معنی و بے مطلب کی باتیں کرنے والے انسانوں کی بعض اوقات معنی خیزباتیں بھی بے اثر ثابت ہوتی ہیں۔

٭ وقت کی گاڑی کی رفتار دھیمی سہی، لیکن اس کی یہ خصوصیت ہے کہ یہ نہ کبھی رُکتی ہے اور نہ کبھی پیچھے جاتی ہے۔

٭ بیوقوفوں کی بیوقوفی اُن کی زبان سے ظاہر ہوتی ہے او رعقلمندوں کی عقلمندی اُن کی خاموشی سے ظاہر ہوتی ہے۔

٭ اچھائی جیسے خود میں تلاش کرتے ہو ویسے ہی بُرائی بھی خود میں تلاش کرکے اُس کی اصلاح کروگے توہی اچھے انسان بنوگے۔

٭ بُرائی کا انجام بُرا ہی ہوتا ہے فرق صرف اِتنا ہے کہ کوئی پہلے تو کوئی بعد میں اس کے انجام تک ضرور پہنچتا ہے۔

٭ جب انسان کا ضمیر مر جاتا ہے تب اُس انسان کی روحانی موت ہوجاتی ہے اور ایک شیطان کو نئی زندگی مل جاتی ہے۔

٭ جس شخص کے پاس خوداعتمادی اور حوصلہ ہوتا ہے نااُمیدی و مایوسی کو اُس کے پاس رہنے میں گھٹن محسوس ہوتی ہے۔

٭ آئینہ ہمیں صرف جسمانی خوبصورتی یا بدصورتی دکھلاتا ہے لیکن ضمیر وہ آئینہ ہے جو ہماری باطنی ( اندرونی) خوبی و خامی کو ظاہر کرتا ہے۔

٭ تعلیم کا مقصد انسان کو وسیع النظر بنانا ہے، اگر تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی ہم وسیع النظر نہیں بنتے ہیں تو سمجھو ہم نے تعلیم حاصل ہی نہیں کی۔

٭ زندگی کیا ہے؟ کسی کے لیے خوشگوار سفر تو کسی کے لیے مشکل سفر، لیکن مومن کے لیے غیر ضروری خواہشات پر کنٹرول اور فرائض کی ادائیگی۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے