किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

بچوں میں نماز کی عادت ڈالیے

تحریر: مولانا میر ذاکر علی محمدی پربھنی
9881836729
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

بےشک نماز تمام برائیوں اور بے حیائیوں سے روکتی ہے۔ نماز خود بھی پڑھیں اور اپنے بچوں کو بھی نماز کی اہمیت و افادیت۔ اور اسکے جزا اور سزا سے واقف کرائیں۔ کیونکہ اسلام کے پانچ ارکان میں نماز کا پہلا ذکر ہے۔ ان الصلاة کانت علی المومینین کتابا موقوتا۔ بے شک نماز مومنوں پر محدود وقت میں پڑھنے کے لیے فرض کی گئی ہے۔ اور حدیث میں ذکر ہے ۔ من ترک الصلواة متعمدا فقد کفر ۔ جس نے جان بوجھکر نماز ترک کی گویا کہ اس نے کفر کیا۔ اور تم فرمادو کہ بے شک میرا جینا مرنا اور میری تمام تر قربانیاں اللہ کے لیے ہیں۔ جو سارے جہاں کا مالک ہے۔ جس نے نماز قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا۔ اور جس نے نماز کو قائم نہیں کیا اس نے دین اسلام کو ڈھادیا۔ اللہ کی ذات انصاف کرنے اور اپنے بندے کو 70 ماؤں سے زیادہ محبت اور الفت کرنے والی ہے۔ ہم ہمارے نو نہالان اور معصوم بچوں کو نماز کی عادت ڈالیں۔ اور انہیں سچا پکا مسلمان بنائیں۔ آجکل کئ مقامات پر یہ مشاہدہ میں آتا ہے کہ فلاں تنظیم یا مکاتب چھوٹے بچوں کو مختلف مساجد میں 40 ایام تک باقاعدہ نماز پڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ مثلا 100 بچوں نے نماز باقاعدہ پڑھی ۔ تو تمام سو بچوں میں سے قرعہ اندازی کے زریعہ 10 بچوں کی چٹھیاں نکالی جاتی ہے ۔ ان سو بچوں میں سے ان 10 بچوں کو کوئ قیتی انعام جیسے سائیکل وغیرہ دی جاتی ہے۔ جو آج 6000 ہزار یا سات ہزار سے کم نہیں۔ اور بقیہ 90 بچوں کو چھے سات سو کا ترغیبی انعام دیا جاتا ہے۔ نماز تو ان 90 بچوں نے بھی باقاعدہ 40 دن پڑھی ہے۔ تو پھر قرعہ اندازی کس بات کی۔ تمام 100 بچوں کو یکساں انعام دیا جاے بھلے سے وہ ایک ایک ہزار کی کیوں نہ ہو۔ جس سے 10 بچوں کے بجاے 100 بچوں کا یکساں حوصلہ رہے۔ اور وہ مزید مسجد کا رخ نماز کے لیے کرتے رہے۔ یہ تب ہی ہوگا جب ہم تمام بچوں کو یکساں اور برابر سمجھیں، کیونکہ یہ نماز کا عمل ہے۔ کوئ میدان میں فوٹبال یا والی بال کا مسابقہ نہیں۔ اور نہ ہی کوئ کرکٹ کا کھیل ہے۔ کہ ایک رن سے ہارا اور چھے وکٹ سے جیتا۔ یہ ایک مقدس عمل ہے ۔ اور نماز جیسا عمل جہاں سب برابر ہیں۔
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز
نہ کوئ بندہ رہا اور نہ کوئ بندہ نواز
کچھ سال قبل علماء میں مثالی عالم ایوارڈ دیا جاتا رہا ۔ لیکن سمجھ میں آنے کے بعد اس سلسلہ کو ختم کیا گیا۔ میری نظر میں جتنے بھی علماء ہیں سب اپنے اپنے فلڈ یا میدان میں علم و عمل کی زیاپاشیاں کر رہے ہیں۔ جس سے لوگوں کو کافی فائدہ ہورہا ہے۔ چاہے وہ دینی مدارس ہو ، خانقاہیں ہو۔ امامت اور خطابت ہو یا مدارس جامعات میں درس و تدریس علماء اپنی اپنی جگہ مثالی عالم ہیں۔ جاپان میں چھوٹے بچے جب امتحان دیتے ہیں۔ کامیابی کے لیۓ 5 نمبرات حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اگر کوئ طالب علم کورا ،( Blank paper) دیتا ہے تو ممتحن ( examiner ) اس طالب علم کو 2 نمرات دیتا ہے۔ اس لیے کہ طالب علم ( Student) نے امتحان کے لیے پین پیسل اور ( Exam pad) خریدا۔ اور امتحان کے لیے سواری سے امتحان ہال پہونچا۔ اور امتحان کے لیے وقت بھی صرف کیا۔ ممتحن 2 نبمر اس لیۓ دیتا ہے کہ اس کی ہمت نہ ٹوٹے ، اور نہ ہی حوصلہ شکنی ہو۔ یہی وجہ وہ کند ذہن بچے بھی قوم و ملت کے معمار بنتے ہیں۔ اور یہی طلباء اپنے استاذ سے اتنی عقیدت اور اتنی عزت کرتے ہیں کہ اپنے استاذ کے سایہ کو بھی روندنا پسند نہیں کرتے۔ استاذ تو دور کی بات استاذ کے سایہ کے سامنے سے بھی ادب و احترام سے گذرتے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے