किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

بتاؤ ائے مسلم حکمرانوں تمہارے پاس کیا جواب ہوگا ؟

تحریر: جاوید بھارتی
javedbharti508@gmail.com

یہ صد فیصد درست ہے کہ اس روئے زمین پر دنیا کا سب سے بدترین دہشت گرد اسرائیل ہے جو اسلام کا دشمن ہے ، تعلیمات اسلام کا دشمن ہے اور کلمہ حق لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کا اقرار کرنے والوں کا دشمن ہے ،، انبیاء ورسل کی سرزمین پر دوسال سے مسلسل درندگی کررہا ہے ، حیوانیت کا ننگا ناچ ناچ رہا ہے ، انسانیت کو پامال کررہاہے جس کے نتیجے میں غزہ کی نصف آبادی موت کے گھاٹ اترچکی ہے جام شہادت نوش کرچکی ہے۔
آخر اسرائیل کے پاس اتنی طاقت کہاں سے آئی ،، کوئی کہتاہے کہ امریکہ سے، برطانیہ سے ، جرمنی سے،، ہاں ان ممالک سے اسرائیل کو طاقت ملی یہ ممالک مسلمانوں کو دنیا سے مٹانے کے مقصد و نظرئیے سے اسرائیل کے ساتھ ہیں اور وہ اسرائیل کی مدد کرتے ہیں اور مدد اشیائے خوردونوش کی شکل میں نہیں ، دعا اور وظیفے کی شکل میں نہیں ، لفاظی پر مبنی بیان بازی کی شکل میں نہیں بلکہ بم و بارود کی شکل میں ، اسلحہ اور ہتھیار کی شکل میں ، پیٹرول و ڈیزل کی شکل میں ، جہاز و ہیلی کاپٹر کی شکل میں مدد کررہے ہیں لیکن ان ساری سہولیات فراہم کرنے سے بڑھ کر ستاون مسلم ممالک بےحس ہوکر، بے غیرت ہوکر، اپنے ضمیر کو مردہ کرکے اسرائیل کی مدد کررہے ہیں اور یہ اسرائیل کے لئے سب سے بڑی مدد ہے ورنہ سوچنے اور غور کرنے کی بات ہے کہ آج بھی اسرائیل کی اور یہودیوں کی جتنی آبادی ہے اس سے کہیں زیادہ مذہب اسلام کے اندر علماء کرام کی تعداد ہے ، ائمہ کی تعداد ہے، خطباء کی تعداد ہے۔
غزہ کی نصف آبادی شہید ہوچکی ہے باقی جو رہ گئے ہیں وہ اپنی آنکھوں سے غزہ کو ملبہ کے ڈھیر میں تبدیل دیکھ رہے ہیں ، ہوائی حملوں کے مناظر دیکھ رہے ہیں ، بم و بارود کے ڈھیر پر سانسیں لے رہے ہیں نہ ان کے پاس کھانے کے لئے کچھ ہے اور نہ پینے کے لئے کچھ ہے نہ ہی دوا علاج کے لئے کچھ ہے بہت زیادہ لوگ ایسے ہیں جو معذور ہیں زخموں سے چور چور ہیں اور اپنی ایسی حالت میں موت کو ہی راحت بخش مانتے ہیں ،، ظاہر بات ہے کہ ہوائی حملوں میں کسی کی آنکھیں ختم ہوچکی ہوں ، بموں کے دھماکے میں ہاتھ پاؤں اڑچکے ہوں اس کے باوجود بھی ہر وقت جہازوں کی گڑگڑاہٹ ، دھماکوں کی گونج ، گولیوں کی تڑتڑاہٹ ہو اور فریاد سننے والا کوئی نہیں ، کھانا کھلانے والا کوئی نہیں ، علاج کرنے کرانے والا کوئی نہیں ، رہنے کے لئے مکان و چھت نہیں ، پہننے کے لئے کپڑے نہیں ، سونے کے لئے بستر نہیں تو پھر وہ موت کو راحت بخش نہیں تو اور کیا سمجھے گا۔
اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر جو ظلم و ستم ڈھائے جارہے ہیں وہ نہ صرف انسانی حقوق کی پامالی ہے بلکہ فلسطینی قوم کی منظم نسل کشی کی عکاسی ہے کیونکہ انہیں نہ صرف جسمانی اذیتیں دی جاتی ہیں بلکہ نفسیاتی طور پر بھی تباہ کیا جارہاہے فلسطینی قیدی اسرائیلی جلادوں کے وحشیانہ مظالم کا سامنا کررہے ہیں ان کی پسلیاں توڑی جارہی ہیں بجلی کے جھٹکے دئیے جاتے ہیں فاقہ کشی اور مہلک بیماریوں میں مبتلا کیا جارہاہے ہے اور غزہ میں قحط سے بچے مرنے لگے بھوک و پیاس سے مرنے لگے ۔
بسا اوقات کہیں اشیاء خورد ونوش کی تقسیم ہوتی ہے تو قطار میں کھڑے لوگوں پر اسرائیلی جلاد بمباری کرتے ہیں گولیاں چلاتے ہیں جس سے فلسطینی بچے جوان بوڑھوں کو کھانے کا لقمہ ملنے کے بجائے موت ملتی ہے۔
امریکی سابق صدر براک اوباما نے اپیل کی ہے کہ فلسطینی بچوّں کو بھوک سے بچاؤ تو دوسری طرف نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ کسی بھی بچے کی بھوک سے موت نہیں ہوئی ہے جبکہ ایک رپورٹ میں 26 جولائی 2025 تک 127 لوگوں کی بھوک سے موت ہونے کی بات کہی گئی ہے جن میں 88 موت بچوں کی بتائی گئی ہے۔
اقوامِ متحدہ تشویش کا اظہار کرتی ہے ، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے تو کبھی افسوس کا اظہار کرتی ہے اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا اقوامِ متحدہ کو حکم دینے کا اختیار نہیں ہے ؟ اقوامِ متحدہ جب اتنا اپاہج ادارہ ہے تو اس کو باقی رکھنے کا کیا مطلب ہے اور کیا مقصد ہے ایسے ادارے کو جتنی جلد ہوسکے تحلیل کردینا چاہئے ،، پوری دنیا مل کر کسی معاملے پر کوئی فیصلہ لے اور تنہا کوئی ملک ویٹو کردے تو سب فیل ،، ناانصافی ، ظلم و جبر و حق تلفی کا راستہ تو یہیں سے کھلتا ہے اور یہیں سے منافقت کا بھی راستہ کھلتا ہے ۔
آخر مسلم حکمرانوں کی خاموشی کی کیا وجہ ہے ؟ اسرائیل سے گہری دوستی ہے؟ یا امریکہ کا دل میں خوف ہے،، اگر خوف ہے تو پھر کس بنیاد پر کہا جاتا ہے کہ اسلام کے ماننے والے صرف ایک خدا سے ڈرتے ہیں اور اگر اسرائیل سے گہری دوستی ہے تو پھر اللہ کا فرمان ہے کہ یہود ونصاریٰ تمہارے کھلے ہوئے دشمن ہیں اس سے تو یہی مطلب نکلتا ہے کہ یہود ونصاریٰ سے دوستی خدا کے ساتھ بغاوت ہے ، فرمان خداوندی کو ٹھکرانا ہے تو یاد رکھیں کل اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔
آج تمہیں اسرائیل کی محبت میں فلسطینی مظلوموں کی چیخیں سنائی نہیں دیتی ہیں تو کل تمہارا بھی نمبر آئے گا اور تمہاری چیخیں بھی سننے والا کوئی نہیں ہوگا ،، تم بھی ہرگز اپنے آپ کو محفوظ نہ سمجھو آج بھی تم رقص و سرور کی محفل کا انعقاد کرتے ہو، آج بھی تم بھرپیٹ کھاتے بھی ہو اور کوڑے میں پھینک تے بھی ہو لیکن تمہارے سینے میں نہ جانے کیسا دل ہے کہ غزہ کے مظلوموں کی آہ کا احساس نہیں ہوتا ، وہ گھاس کھاکر پانی تلاش کرتے ہیں اور پانی نہیں ملتا ہے اور تم ہو کہ مختلف مشروبات ، مختلف لوازمات میں مست رہتے ہو دنیاوی نظام کی باگ ڈور تمہارے ہاتھ میں ہے پھر بھی تم خاموش تماشائی بنے ہو آخر کل میدان محشر میں اللہ کی بارگاہ میں کیا جواب دوگے ،، کل میدان محشر میں جب اللہ تبارک وتعالیٰ سوال کرے گا کہ جب میں نے دنیا وی نظام کی نگرانی و تحفظ کے لئے تمہیں وسائل اور اختیار دیا تھا تو تم نے قتل وغارت گری کے خلاف کیوں زبان بند رکھی، میرے بندوں پر ظلم وتشدد کی انتہا کردی گئی ، بم و بارود سے ان کے پرخچے اڑائے جارہے تھے تو تم کیوں خاموش رہے ، ایک یہودی ملک ستاون مسلم ممالک کے ناک میں دم کردیا تو تم کیوں نہیں حرکت میں آئے ، ان کے مکان ڈھا دئیے گئے، اشیاء خورد ونوش سے محروم کردئیے گئے، دوا، علاج ، پانی کچھ بھی میسر نہ رہا حتیٰ کہ وہ بھوک و بیماری سے مرنے لگے پھر بھی تمہیں غیرت کیوں نہیں آئی ، ایک ظالم کا پنجہ مڑوڑ نے کے لئے میدان میں کیوں نہیں آئے ؟؟؟؟ بتاؤ ائے مسلم حکمرانوں تمہارے پاس کیا جواب ہوگا۔
+++++++++++++++++++++++++++++
جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یو پی بنکر یونین) محمدآباد گوہنہ ضلع مئو یو پی

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے