किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

انسان اور اس کی مختصر زندگی

تحریر: مولانا میر ذاکر علی محمدی پربھنی 9881836729
بذریعہ ضلع نامہ نگار اعتبار نیوز محمد سرور شریف

دنیا میں ہر ذی روح پیدا ہوتے ہیں مرجاتے ہیں۔ انسان پیدا ہوتے ہیں ، اور مرجاتے ہیں . خدا نے کسی کی موت بڑھاپا میں اور کسی کی جوانی میں اور کسی کی بچپن میں لکھی ہے۔ اور یہاں تک کہ ماں کے پیٹ میں موت واقع ہوجاتی ہے۔ دنیا میں انسان قیامت تک پیدا ہوتے رہینگے اور اس دنیا سے کوچ کرتے رہینگے۔ لیکن کیا انسان نے یہ سوچا ہے کہ انسان کی زندگی مختصر بھی نہیں ہے۔ عیشة الانسان کظل الزائل انسان کی زندگی ایک درخت کے ڈھلتی ہوئ چھاوں کی طرح ہے۔ لیکن انسان اس پر فریب اور گلیمر کی طرف رواں دواں ہے۔ جس کی کوئ حقیقت نہیں ہے۔ اکثر ریگستان کے صحراء دور سے پانی کی شکل پیش کرتے ہیں، وہاں جانے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ یہ پانی نہیں ریت ہے۔ جو دور سے پانی کی شکل پیش کر رہے تھے۔ بس دنیا بھی اسی کی مانند ہے۔ جسے glamour سراب دھوکہ کہا جاے تو مناسب ہے۔ جو ریت اور سراب کے مانند ہے۔ انسان اس مادی خواہشات میں بہت جینا چاہتا ہے، اس مختصر زندگی میں وہ بہت زیادہ جینے کی آرزو اور تمنا رکھتا ہے۔ لیکن ایسا اس دنیا میں ( possible ) ممکن نہیں ۔ وہ دنیا میں ہر چیز کو فتح اور اپنی تحویل اور تصرف میں لے سکتا ہے۔ وہ اپنی سعی اور چالاکیوں سے اقتدار کو بھی حاصل کر سکتا ہے۔ وہ دنیا کو رنگین بنانے کے لیے جد و جہد کرسکتا ہے۔ لیکن جس خداے بر تر نے موت جیسی شئ بناکر یہ بتایا کہ آپ مشیت الاہی اور اسکی لکھی ہوئ تقدیر کو تم ہرگز فتح نہیں کرسکتے۔ دنیا کا مشہور ( Dancer) ( michael Jackson) مائکل جیکسن جس نے رقص کی دنیا میں غیر معمولی شہرت حاصل کی تھی ۔ جس نےاربوں ڈالر کمایا، جو ایک سیاہ فام ہونے کے ساتھ اپنی ہیئت کو سرجری کے ذریعہ یکسر بدل ڈالا ۔ اور ایک سفید فام صنف نازک کی طرح ہوگیا۔ دنیا کی رنگینیاں اور گلیمر دیکھ کر زیادہ جینے کی تمنا جاگی۔ اس نے یہ دعوی کیا کہ میں 150 سال زندہ رہ سکتا ہوں۔ چنانچہ وہ ہر انفیکشن سے بچنے کے لیے ہمہ قسم کے ادویات استعمال کرتارہا۔ یہاں تک کہ وہ بغیر دستانوں کے کسی سے مصافحہ یا ( Hand shake) بھی نہیں کرتا تھا۔ اور اس کے صحت کے تحفظ کے لیے 12 ڈاکٹرس ہمہ وقت متعین تھے۔ پھر بھی وہ خدا کی تقدیر پر فتح حاصل نہیں کر سکا۔ اور وہ عمر کے 50 سال میں مرگیا۔ اور حیرت کی بات یہ کہ اسکی موت کا سبب زندگی میں حد سے زیادہ احتیاط بنا۔ پاکستانی اداکارہ حمیرہ اصغر علی جس کے لاکھوں فالورس تھے ، نہایت حسین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایک مشہور اداکارہ تھی۔ لیکن جب وہ اپنے فلیٹ میں مری تو دو دن تک نعش پڑی رہی۔ جو لوگ اس اداکارہ کے ساتھ بڑے اشتیاق سے تصویر بناتے تھے وہی لوگے اس کی نعش پر کپڑا ڈھانپ رہے تھے ۔ اسکی بھی کوئ جینے کی آرزو، زندگی میں عیش و آرام ، بینک بیالینس اور عالی شان بنگلہ گاڑی کی ہوگی۔ لیکن دنیا کا سب سے بڑا سچ موت ہے ۔ وہ کبھی کسی کو مہلت نہیں دیتی ۔ لاہور کے نیاز احمد جن کی عمر 36 برس ہوگی، اللہ نے انہیں اچھی صحت کے ساتھ تدریس کی اچھی خاصی صلاحیت اور اچھی صحت کا مالک بنایا تھا۔ اور شہرت سے نوازا تھا۔ کلاس میں درس دیتے ہوے وہ بیٹھ گئے ، دونوں ہاتھ زمین پر رکھے ، اور منہ کے بل زمین پر گرے اور ساڑھے چار سیکنڈ میں ان کی روح پرواز کرگئ۔ بتانا یہ مقصود ہے کہ جس نے انسان کی اچھی اور بری تقدیر لکھی ہے وہ اٹل ہے۔ اس مختصر زندگی میں کوئ ساڑھے چار سیکنڈ میں دنیا سے جاتا ہے ، تو کوئ موت کے قریب جاکر بھی واپس آتا ہے۔ یہ خداے برتر کا نظام اور اسکی مشیت شامل ہے۔ چناچہ اللہ نے انسان کو اس بات سے آگاہ کیا ہے کہ انسان کو پیدا کرنے کا اصل مقصد یہ کہ کون بہتر اور عمل صالح کر کے جنت کا حقدار بنتا ہے۔ اور فرمایا خداے برتر نے۔ کیا آپ نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ ہم نے آپ کو ایسے ہی پیدا کیا ہے؟ اور کیا آپ ہماری طرف بعد موت لوٹ کر نہیں آوگے۔ انسان کی خواہشات اتنی ہیں کہ اگر اس کو سونے کا ایک پہاڑ دیا جاے تو وہ دوسرے پہاڑ کی حرص کریگا۔ گویا کہ انسان کی خواہشات مرنے کے بعد ہی اختتام پذیر ہوتی ہے ۔ انسان کبر اور انانیت میں جی رہا ہے۔ آج انسان اس بات کو فراموش کیے ہوے ہیں کہ اس مختصر زندگی کے بعد لا محدود زندگی ہے۔ حدیث میں ہے ، ایک زمانہ ایسا بھی ہوگا جہاں انسانوں کی عمریں مختصر یعنی 60 70 سال ہوگی ، لیکن ان کی چاہتیں اور خوہشات پہاڑ جیسے ہوں گے۔ وہ رہاہیش کے لیے ضروت سے زیادہ یعنی بڑی بڑی عمارتیں تعمیر کرینگے۔ اور یہی نہیں بلکہ اس میں مسابقہ کریں گے۔ جبکہ ان کی زندگی مختصر بھی نہ ہونگی۔ چنانچہ قرآن کریم میں دنیاوی زندگی کو عارضی بتایا ہے ، اور ایک مختصر قیام گاہ ہے۔ اور امتحان گاہ بھی ۔ اس فانی زندگی میں قرآن کریم نے انسان کو اس بات پر توجہ مبذول کروائ کہ زندگی کا ہر لمحہ اللہ کی رضا اور اسکی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کیا جاے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے