किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

امید اور ناامیدی

از قلم:خان افراء تسکین ،اورنگ آباد 9545857089

امید” کا مطلب ہے آس،سہارا ۔
یہ ایک جذبہ ہے جو انسان کو مشقتوں اور مشکلات کے درمیان بھی ہمیشہ حرکت میں رہنے کی طاقت دیتا ہے۔ امید کی طاقت انسان کو مایوسی سے دور رکھتی ہے اور اس کے ذہن میں نیا اور بہترین کی تصورات پیدا کرتی ہے۔ امید ایک چھوٹا سا لفظ ہے، مگر اس کے معانی بہت گہرے اور وسیع ہیں۔ یہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں بھی راستہ دکھاتی ہے۔ امید وہ جذبہ ہے جو ہمیں مشکل حالات میں بھی ہمت دیتا ہے اور ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ امید ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہر تاریکی کے بعد روشنی ضرور آتی ہے اور ہر مشکل کے بعد آسانی۔ امید کا ہونا زندگی کی خوبصورتی ہے، جو ہمیں خواب دیکھنے، جدوجہد کرنے، اور کامیابی کی طرف بڑھنے کی تحریک دیتا ہے۔

**امید:**
– امید زندگی میں ایک مثبت جذبہ ہے جو انسان کو مشکل حالات میں بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔
– امید ایک روشنی کی مانند ہے جو اندھیروں میں بھی راستہ دکھاتی ہے۔
– امید ہمیں مستقبل کے بارے میں مثبت سوچنے کی طاقت دیتی ہے۔
– امید کی موجودگی میں انسان خواب دیکھتا ہے، جدوجہد کرتا ہے اور کامیابی کی طرف بڑھتا ہے۔

**نا امیدی:**
– نا امیدی ایک منفی جذبہ ہے جو انسان کو مایوسی اور یاسیت کی طرف دھکیلتا ہے۔
– نا امیدی کی حالت میں انسان اپنے آپ کو بے بس اور لاچار محسوس کرتا ہے۔
– نا امیدی انسان کی توانائیاں ختم کر دیتی ہے اور اسے کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔
– نا امیدی سے انسان اپنے مقاصد اور خوابوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔

**فرق:**
– امید ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتی ہے جبکہ نا امیدی ہمیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتی ہے۔
– امید کی وجہ سے ہم مثبت سوچتے ہیں اور نا امیدی کی وجہ سے منفی خیالات میں گھرے رہتے ہیں۔
– امید ہمیں زندگی کی مشکلات سے لڑنے کی طاقت دیتی ہے جبکہ نا امیدی ہمیں مشکلات کے سامنے ہار ماننے پر مجبور کرتی ہے۔

اس لئے ہمیں ہمیشہ امید کا دامن تھامے رکھنا چاہئے اور نا امیدی سے بچنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ ہم زندگی کی مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکیں۔

زندگی ہوتی ہے امید لگانے کے لئے۔ امید مرنے والی کو جینے کا سہارا ہوتی ہے۔ امید انسان کے بُرے وقت میں اُس کا سہارا ہوتی ہے۔ جب ہم کسی سے امید لگاتے ہیں تو ہمیں انتظار کرنا چاہئے کہ وہ حقیقت میں تبدیل ہو۔ کچھ چیزیں، کچھ امیدیں اور کچھ دعائیں طویل مدتوں کے بعد پوری ہوتی ہیں۔

"نا امیدی” ایک ایسا گہرا اور تکلیف دہ جذبہ ہے جو انسان کی زندگی کو بے رنگ اور بے مقصد بنا دیتا ہے۔ یہ وہ کیفیت ہے جو دل سے یقین، آنکھوں سے خواب، اور روح سے سکون چھین لیتی ہے۔ نا امیدی کی حالت میں انسان خود کو اکیلا اور بے بس محسوس کرتا ہے، جیسے کہ دنیا کی تمام مشکلات کا بوجھ اس کے کندھوں پر آن پڑا ہو۔ اس وقت انسان کو اپنے اردگرد صرف تاریکی نظر آتی ہے اور اسے کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا۔

نا امیدی سے لڑنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے دل میں امید کی ایک کرن زندہ رکھیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے اور ہر رات کے بعد سویرا۔ نا امیدی کی حالت میں ہمیں اپنے اندر سے ہمت اور حوصلہ پیدا کرنا چاہئے تاکہ ہم اس تاریکی سے نکل سکیں۔

یاد رکھیں، نا امیدی کا مطلب ہار مان لینا نہیں ہے، بلکہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ہمیں دوبارہ کوشش کرنی ہے اور نئے سرے سے اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے محنت کرنی ہے۔ نا امیدی کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں، بلکہ اسے اپنی طاقت بنا کر اپنی زندگی کو روشن کریں۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے