किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

اسد الدین اویسی نے سنبھل میں تشدد کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، کہا- ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے

نئی دہلی: 24 نومبر:اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں اتوار کی صبح شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد میں تین لوگوں کی موت ہو گئی۔ مشتعل ہجوم نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔ اس واقعہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں جاری تشدد پر ردعمل ظاہر کیا۔ اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اے آرز وطن تمہیں کتنے خون چاہیے؟ وہ جو سنہری گلابوں کو کھلا دیتا ہے۔ کتنی آہیں دل کو ٹھنڈا کریں گی، کتنے آنسو سہاروں کو گونجیں گے۔ ہم سنبھل میں امن مظاہرین پر اتر پردیش پولیس کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس کی فائرنگ میں تین نوجوانوں کی موت ہو گئی ہے۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اس حادثے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔ ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بتادیں کہ اتوار کی صبح سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں عدالت کے حکم پر سروے کی وجہ سے مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں تین لوگوں کی موت ہو گئی۔ پتھراؤ میں تقریباً 20 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ مرادآباد کے کمشنر انجنیا سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے حکم پر اتوار کی صبح 7 بجے سے 11 بجے تک جامع مسجد کا سروے کیا جانا تھا۔ عدالت کے حکم پر ایڈووکیٹ کمشنر کی قیادت میں سروے ٹیم یہاں پہنچی۔ مناسب سیکورٹی فورس بھی ٹیم کے ساتھ تھی۔ ڈی ایم اور پولیس سپرنٹنڈنٹ بھی موجود تھے۔ ٹیم سروے کرنے جامع مسجد پہنچی۔ شروع میں سب کچھ ٹھیک تھا۔ سروے میں تقریباً دو گھنٹے لگے۔ اسی وقت وہاں بھیڑ جمع ہو گئی۔ شروع میں لوگوں نے کچھ نعرے لگانے شروع کر دیے۔ کچھ دیر بعد وہاں پتھراؤ شروع ہو گیا۔ تاہم بھیڑ مسجد کے احاطے تک نہیں پہنچ سکی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کردیا۔ سروے کے بعد ٹیم 11 بجے کے بعد روانہ ہوئی تو لوگوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔ اب تک 15 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے