
نئی دہلی:17 ستمبر۔دہلی کے وزیر اعلی کے عہدے کے لیے منتخب ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں آج کسی اور پارٹی میں شامل ہوتی تو شاید مجھے الیکشن لڑنے کا ٹکٹ بھی نہ ملتا۔ لیکن، پہلی بار سیاستدان ہونے کے باوجود، اروند کیجریوال نے وزیر اعلی کی کمان میرے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے آتشی نے کہا، ”بی جے پی نے اروند کیجریوال پر بدعنوانی کے جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ جھوٹے مقدمے میں جیل بھیج دیا گیا۔ اپنی تمام ایجنسیوں کو ان کے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ لیکن، سپریم کورٹ نے کیجریوال کو ضمانت دے دی۔ عدالت نے یہاں تک تبصرہ کیا کہ سی بی آئی پنجرے میں بند طوطے کی طرح ہے۔ جیل سے ضمانت ملنے کے بعد کیجریوال نے وہ کر دکھایا جو دنیا کا کوئی وزیر اعلی نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کا کوئی لیڈر یہ قربانی نہیں دے سکتا۔ آتشی نے کہا، "میں ایک بزرگ خاتون سے ملی اور اس نے مجھے بتایا کہ وہ اس بات سے دکھی ہیں کہ کیجریوال اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے ہیں۔ بزرگ خاتون نے کہا کہ میں اپنے بیٹے کو دوبارہ وزیر اعلی دیکھنا چاہتی ہوں۔ میرے بیٹے (کیجریوال) کو بار بار ہراساں کیا جا رہا ہے۔ لیکن، دہلی کے لوگ اروند کیجریوال کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ دہلی کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر اروند کیجریوال وزیر اعلی نہیں رہیں گے تو یہاں کے لوگوں کو ملنے والی تمام سہولیات بند ہو جائیں گی۔ انہیں مفت بس سروس، مفت صحت کی سہولیات، مفت تعلیم نہیں مل سکے گی۔ بی جے پی کی 22 ریاستوں میں حکومت ہے، لیکن وہ اب تک کسی بھی ریاست میں اس طرح کی سہولیات فراہم نہیں کر پائی ہے۔ آتشی نے مزید کہا، "میں جانتی ہوں کہ بی جے پی دہلی کے لوگوں کو ان تمام سہولیات سے محروم کرنا چاہتی ہے جو انہیں مل رہی ہیں۔ بی جے پی دہلی کے لوگوں کو اسپتالوں میں مفت صحت کی سہولیات حاصل کرنے سے روکنا چاہتی ہے۔ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ دہلی کے لوگ مفت تعلیم حاصل کریں۔ میں الیکشن ہونے تک وزیراعلی کی کرسی پر فائز رہوں گی۔ لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ براہ کرم مجھے مبارک باد نہ دیں۔ کیجریوال میرے گرو ہیں، انہوں نے مجھے ایم ایل اے، وزیر اور اب وزیر اعلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن آج مجھے بہت دکھ ہے کہ میرا بڑا بھائی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں وزیر اعلی کی کمان آتشی کو سونپنے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا تھا۔ آتشی دہلی کی وزیر اعلی کے عہدے پر فائز ہونے والی تیسری خاتون وزیر اعلی ہوں گی۔ اس سے پہلے سشما سوراج اور شیلا دکشت بھی وزیر اعلی کے عہدے پر فائز رہ چکی ہیں۔ ایکسائز پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد سی ایم کیجریوال نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انتخابات نومبر میں ہی کرائے جائیں۔