किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

اتوار کو غزہ کے حق میں عالمی یومِ نصرت منایا جائے:حماس کی اپیل

غزہ:2؍اگست:اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے دنیا بھر کے آزاد انسانوں، عرب و اسلامی اقوام اور فلسطینی عوام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ اتوار کو غزہ، بیت المقدس گورنری، مسجد اقصی اور فلسطینی قیدیوں کے حق میں عالمی یومِ نصرت کے طور پر منایا جائے، تاکہ قابض اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی کی جنگ اور دانستہ قحط کے خلاف ایک بھرپور عالمی آواز بلند کی جا سکے۔حماس نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ جب تک غزہ پر مسلط کیا گیا یہ ظلم و ستم ختم نہیں ہوتا، جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے دنوں کو دنیا بھر میں مسلسل احتجاج، مظاہروں اور عوامی اجتماعات کے ذریعے قابض اسرائیل کے خلاف مثر آواز اٹھائی جائے۔حماس کا کہنا ہے کہ "ہمارا محصور غزہ آج بھی ایسی سنگین اور بدترین نسل کش جنگ کا شکار ہے، جس میں دشمن نے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے فلسطینی قوم کی مزاحمت کو توڑنے کی ناپاک کوشش کی ہے۔جمعرات کو حماس نے اپنی تیاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر قابض اسرائیل امداد کی ترسیل یقینی بنائے اور غزہ کے قحط زدہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے تو وہ مذاکرات میں شامل ہونے کو تیار ہے۔تاہم حماس نے واضح کیا کہ ایسی کسی بھی بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں جس کے دوران قابض اسرائیل دانستہ طور پر فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی جاری رکھے۔ خاص طور پر اس وقت جب صہیونی ریاست خود ان مذاکرات سے بغیر کسی وضاحت کے پیچھے ہٹ چکی ہو۔بیان میں مزید کہا گیا کہ "قابض اسرائیل کی جانب سے جاری قحط اب ناقابل برداشت حدوں کو چھو رہا ہے اور غزہ کے دو ملین سے زائد شہریوں کی زندگی کو براہ راست خطرے میں ڈال چکا ہے۔حماس نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور تمام ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور قابض اسرائیل کے ہاتھوں جاری اس اجتماعی قتلِ عام کو روکیں۔حماس نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کے لیے غذائی امداد کی بلا روک ٹوک فوری فراہمی یقینی بنائے اور اس امداد کی سکیورٹی بھی فراہم کرے۔جمعہ کے روز بھی کئی قحط زدہ اور بے گھر فلسطینی جب امدادی مراکز پر پہنچے تو قابض اسرائیلی افواج نے ان پر فضائی حملے کیے اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی شہید ہو گئے۔ ان واقعات میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا، جن کا جرم صرف ایک لقم نان کی تلاش تھا۔ان حملوں کے بعد بین الاقوامی سطح پر شدید ردِ عمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی اداروں اور حکومتوں کی جانب سے ان "موت کے جالوں کی مذمت کی گئی ہے، جو امریکہ اور قابض اسرائیل کی پشت پناہی سے قائم کردہ نام نہاد امدادی مراکز کے گرد پھیلا دیے گئے ہیں، جہاں فلسطینیوں کو دانستہ طور پر جمع کر کے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے