किया अप भी अपने न्यूज़ पेपर की वेब साईट बनाना चाहते है या फिर न्यूज़ पोर्टल बनाना चहाते है तो कॉल करें 9860450452 / 9028982166 /9595154683

آدم خور

تحریر: ایمن فردوس بنت عبدالقدیر

وہ بچہ دوڑا دوڑا اس پاس آیا ، بچے کی سانس پھول رہی تھی۔ وہ ہانپ رہا تھا، اس نے وجہ دریافت کی تو بچہ نے سب سے پہلے سے کہا سواری ،وہ میں نے ۔۔۔ پچھلی گلی کے دادا ، جیسے ہی اس نے دادا کا نام سنا بچہ کے چہرے پر زوردار طمانچہ رسید کیا۔۔ اور پھر اس سے کہا آگے بولو، دادا کے باغ میں بہت سارے میٹھے میٹھے شہتوت لگے تھے ، میں نے تو پہلے ان سے پوچھا کہ آپ کے باغ کے شہتوت تو نیچے گر رہے ہیں ,کالے پڑ گئے ہیں اور اب تو چیونٹیاں بھی لگ گئی ہیں، میں صاف اور اچھی طرح دھو کر لے لوں گا۔۔،اب تو دے دیجیے، اب انھیں کون خریدے گا؟؟؟ لیکن انھوں نے بہت ڈانٹا ،اور کہا اب تو تیری خیر نہیں، اور لاٹھی لیے میرا پیچھا کرنے لگے ، میں بچ گیا ، بچے نے ایک معصوم سا سوال کیا کہ کہیں وہ بوڑھا آدم خور تو نہیں !!!
یا وہ کوئی بھوت یا جن تو نہیں ؟؟؟ جو انسانی روپ دھار کر باغ میں رہتا ہو؟؟؟ اس نے سوچا یہ واقعی آدم خور ہی ہے ۔۔
کہیں فلسطین پر یہودیوں اور اسرائیلیوں کے ظلم تو ضرور یہ درندے ہیں یہ آدم خور ہی ہیں۔۔۔اور سعودی عرب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں یہ آدم خور ہی ہیں۔۔
کہیں سے خبر ملی کہ شرابی شوہر نے بیوی پر ظلم ڈھاتے ہوۓ اسے جلا دیا ،اور وہ فوت ہو گئی، یہ آدم خور ہی ہے۔
کہیں سے خبر ملی کہ کوئی لڑکی کی لاش ملی اور اس کی عزت تار تار کی گئی، یہ آدم خوروں نے ہی کیا ہے۔۔۔
کہیں دولت اور ہوس کے پجاری ،کہیں رشوت خور ،کہیں ظالم ،قاتل اور لٹیرے، آدم خور ہی ہیں جو انسانی روپ دھارے ہوۓ ہیں ،کہیں دشمنی کے فسادات اور انسان نے انسان کا ہی قتل کر دیا تو یہ انسان آدم خور ہی ہیں ۔۔
اس کے علاوہ بار بار اذیت دینا اور دل توڑدینے والےبھی آدم خور ہی ہوتے ہیں کسی نے خود کشی کرلی اس کے ذمہ دار کوئی بھی ہوں وہ ضرور آدم خور ہی تھے ۔۔۔۔
یہ انسانی روپ دھارے آدم خور گاہے بہ گاہے ملیں گے،ضرورت اس بات کی ہے کہ،ہمیں ایسے درندوں کے مظالم سہنے کی بجائے آواز اٹھائی جاۓ، اور اپنے آپ کو انسان بنانے کی کوشش کی جاۓ ورنہ کہیں کوئی معصوم سا بچہ بھی ہمیں آدم خور سمجھ بیٹھے۔۔۔۔۔

 

Shaikh Akram

Shaikh Akram S/O Shaikh Saleem Chief Editor aitebar news, Nanded (Maharashtra) Mob: 9028167307 Email: akram.ned@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close